محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
بیوی کو سیر وتفریح کا موقع دینے کی نصیحت (شوہر)۔
lلسَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
بیوی کو سیر وتفریح کا موقع دینے کی نصیحت :
ہر انسان اپنی تھکاوٹ دور کرنے کے لیے راحت چاہتا ہے۔ سیروتفریح اس راحت کا بہترین ذریعہ ہے مرد کو تو باہر کے کام کاج میں مصرو ف رہ کر بھی سیروتفریح کا موقع ملتا رہتا ہے مگر عورت کو گھر کے کام کاج میں یہ موقع نہیں ملتا ۔ اس لیے آپ خود ہی کوشش کریں کہ ہفتہ دو ہفتے یا مہینہ دو مہینے کے بعد اپنی بیوی کو ستروحجاب کا لحاظ رکھتے ہوئے سیروتفریح کروالائیں ۔ قریب کسی میوزیم ، چڑیا گھر ، تفریحی پارک وغیرہ میں چلے جائیں ۔کچھ دیر ہنسی خوشی میں گزارکر واپس لے آئیں ۔ اس سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے ، تھکاوٹ دور ہوتی ہے اور چڑچڑا پن پیدا نہیں ہوتا۔ خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل وعیال کو تفریح کا موقع مہیا کیا کرتے تھے ۔ کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود گھر میں اپنی اَزواج سے دل لگی کرلیتے ، کبھی باہر سفر پر لے جاتے ۔ کئی مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض بیویوں کو حبشی صحابہ کا کھیل دکھایا ۔ کئی مرتبہ سفر میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہتے کہ آوٴ دوڑ کا مقابلہ کریں اور پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوڑ میں مقابلہ کرتے ۔ کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم جیت جاتے اور کبھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ۔ یہ ساری چیزیں پردے کے اہتمام سے ہوتی تھیں ۔
یہاں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر آخر کس کی مصروفیات ہوسکتی ہیں مگر اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج کی تفریح کے لیے وقت دے سکتے ہیں تو ہم لوگ کیوں نہیں دے سکتے ۔