فیاض ثاقب
مبتدی
- شمولیت
- ستمبر 30، 2016
- پیغامات
- 80
- ری ایکشن اسکور
- 10
- پوائنٹ
- 29
بسم الله الرحمن الرحيم
ترک سنت(متواترہ) گناہ ہے:
اکثر لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کے ترک سنت گناہ نہیں سنت مثل نفل کے ہے جیسے
ایک عالم لکھتے ہیں:
“واضح ہو کہ سنت،نفل،مندوب،مستحب،مرغب فیہ،حسن، یہ تمام الفاظ ہم معنی اور مترادف ہیں جو عبادت نافلہ(غیر فرض) پر بولے جاتے ہیں“(صلوت الرسول ص ٣٤٦)“
یہ عقیدہ اتنا گمراہ کن ہے کہ اسلام کے تمام ضابطے اور آداب کالعدم ہو کر رہ گئے-سئتیں چھوڑی جا رہی ہیں یہ کہہ کر “سنت ہی تو ہے،فرض تو نہیں““-اس طرح علی الاعلان سنت کا استخفاف ہو رہا ہے
الله فرماتا ہے:
1)ے شک الله کے رسول صلى الله عليه وسلم کی ذندگی میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے
یہ اس کے لیے جو الله اور آخرت پر یقین رکھتا ہو اور اس کے لئے
بھی جو الله کا زکر بہت کرتا ھو(الاحزاب-٢١)
2)ان لوگوں کو جو رسول صلى الله عليه وسلم کے قول وفعل کے خلاف چلتے ہیں ڈرتے رہنا چاہیئے ایسا نہ ہو کہ کہیں وہ کسی فتنہ میں مبتلا ہو جائیں یا ان پر کوئی دردناک عذاب نازل ہو جاۓ-
{نور-63}
ان آیت سے ثابت ہوا کہ:
1) سنت رسول صلى الله عليه وسلم بہترین نمونہ ذندگی ہے
٢)الله اور قیامت پر ایمان رکھنے کا تقاضا یہ ہے کہ سنت رسول صلى الله عليه وسلم پر عمل کیا جائے
٣)کثرت سے الله کا زکر کرنے والوں کے لئے بھی بہترین نمونہ سنت رسول صلى الله عليه وسلم ہے-سنت رسول کے خلاف زکر الہئ کرنا مفید نہیں ہوگا
آیت کا مطلب صاف ہے کہ سنت رسول صلى الله عليه وسلم پر عمل کرنے کہ بعد ہی ایمان کا دعوئ صحیح ہو سکتا ہے-
رسول صلى الله عليه وسلم ہی کی وہ ہستی ہے جس کے قول وفعل کی مخالفت کرنا فتنہ عظیم اور عذاب الیم کو دعوت دینا ہے
آخر میں دعاء ہے کہ اللہ ربّ العالمین ہم سب کو دین ِ اسلام کی سمجھ عطاءفرمائے اور اس پر چلنے کی توفیق دے ۔ ”آمین ثم آمین
والحمدللہ ربّ العالمین
ترک سنت(متواترہ) گناہ ہے:
اکثر لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کے ترک سنت گناہ نہیں سنت مثل نفل کے ہے جیسے
ایک عالم لکھتے ہیں:
“واضح ہو کہ سنت،نفل،مندوب،مستحب،مرغب فیہ،حسن، یہ تمام الفاظ ہم معنی اور مترادف ہیں جو عبادت نافلہ(غیر فرض) پر بولے جاتے ہیں“(صلوت الرسول ص ٣٤٦)“
یہ عقیدہ اتنا گمراہ کن ہے کہ اسلام کے تمام ضابطے اور آداب کالعدم ہو کر رہ گئے-سئتیں چھوڑی جا رہی ہیں یہ کہہ کر “سنت ہی تو ہے،فرض تو نہیں““-اس طرح علی الاعلان سنت کا استخفاف ہو رہا ہے
الله فرماتا ہے:
1)ے شک الله کے رسول صلى الله عليه وسلم کی ذندگی میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے
یہ اس کے لیے جو الله اور آخرت پر یقین رکھتا ہو اور اس کے لئے
بھی جو الله کا زکر بہت کرتا ھو(الاحزاب-٢١)
2)ان لوگوں کو جو رسول صلى الله عليه وسلم کے قول وفعل کے خلاف چلتے ہیں ڈرتے رہنا چاہیئے ایسا نہ ہو کہ کہیں وہ کسی فتنہ میں مبتلا ہو جائیں یا ان پر کوئی دردناک عذاب نازل ہو جاۓ-
{نور-63}
ان آیت سے ثابت ہوا کہ:
1) سنت رسول صلى الله عليه وسلم بہترین نمونہ ذندگی ہے
٢)الله اور قیامت پر ایمان رکھنے کا تقاضا یہ ہے کہ سنت رسول صلى الله عليه وسلم پر عمل کیا جائے
٣)کثرت سے الله کا زکر کرنے والوں کے لئے بھی بہترین نمونہ سنت رسول صلى الله عليه وسلم ہے-سنت رسول کے خلاف زکر الہئ کرنا مفید نہیں ہوگا
آیت کا مطلب صاف ہے کہ سنت رسول صلى الله عليه وسلم پر عمل کرنے کہ بعد ہی ایمان کا دعوئ صحیح ہو سکتا ہے-
رسول صلى الله عليه وسلم ہی کی وہ ہستی ہے جس کے قول وفعل کی مخالفت کرنا فتنہ عظیم اور عذاب الیم کو دعوت دینا ہے
آخر میں دعاء ہے کہ اللہ ربّ العالمین ہم سب کو دین ِ اسلام کی سمجھ عطاءفرمائے اور اس پر چلنے کی توفیق دے ۔ ”آمین ثم آمین
والحمدللہ ربّ العالمین