• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تیر ی زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وکڑآسٹر وسکی معروف مصنف ہیں وہ اپنی کتاب The Other Side of Deceptionمیں رقمطراز ہیں ۔
" یوری" سرد جنگ کے دنوں میں امریکہ میں تعینات تھا میں نے اس سے پوچھا " موساد " نے سو ویٹو (Soweto) کے کالوں کی کیا انسانی خدمات سرانجام دی تھیں ؟ اس نے میری آنکھوں میں جھانکتےہو ئے کہا ۔
" تمہیں یاد ہے وکڑ ہم بیامری پھیلانے اور اس کا خاتمہ کر نے والی دونوں قسم کی ادویات کا تجربہ کررہے تھے جو اسرائیل میں مکمل نہیں تھا ۔ اس تجر بے کے لیے ہمیں انسان صرف افریقہ میں میسر آسکتے تھے۔ اس طرح ہم بد نامی اور کئی ملین ڈالر کے خرچ سے بھی بچ گئے "یہ اس مہذب دینا کا چہرہ ہے جو انسان تو کیا جانورو ں کے حقوق کے لیے بھی ڈھنڈور ا پیٹتے ہیں ۔ لیکن اپنے مفاد اور تجربات کے لیے انسانوں اور خصوصاََ مسلمانوں کو جانوروں جتنی اہمیت بھی نہیں دیتے ۔ یہی وہ لوگ ہیں جو خود ایک دن کے اندر لاکھوں انسان اور مسلمانو ں کا خون بہاتے ہیں لیکن پھر بھی امن کے نوبل انعام کے حقدار ٹھہرائے جاتے ہیں ۔
انہیں میں سے مسلمانوں کا ایک قاتل اسرائیل کا وزیر اعظم ایریل شیرون ،جب 2002؁ء میں حکم دیتا ہے کہ " جنین " میں مسلمانوں کے کیمپ پر حملہ کرو۔ اس کے رد عمل کے طور پر جب آواز بلند ہو ئی تو بش نے درخواست کی کہ اسرائیلی فوج فلسطین سے نکل جائے ۔ لیکن ایریل شیرون نے اس پر امریکہ کو باقاعدہ ڈانٹ پلادی جس پر صدر بش نے رجوع کیا اور 18اپریل کو ـ"آب زر" سے لکھنے والے کلمات کہے ۔ " شیرون ایک بہادر اور ہمدرد انسان ہے (بحوالہ The Synagogue of Satan مصنف کیر نگٹن ہچکاک ) لاکھوں انسانوں کا قاتل شیرون بہادر اور ہمدرد، لیکن لاکھوں لوگوں کا مسیحا حافظ محمد سعید ایک دہشت گرد؟ اور اس پر Head Money دس ملین ڈالر؟ حافظ صاحب کے جرائم بڑے سنگین ہیں سب سے بڑا جرم توان کا مسلمان ہو نا ہے ۔ اور وہ بھی باعمل مسلمان، وہ مسلمانوں کے اتحادو اتفاق کی بات کر تے ہیں انہوں نے مسلمانوں کے حقوق کے لیے دینی اور سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کردیا ۔ مسلمانوں کو ذلت سے نکلنے اور عزت سے جینے کا راستہ بتلایا ۔ مسیحا بن کر ہر پلیٹ فارم پر انسانوں اور مسلمانوں کی بھلائی کے لیے لوگوں میں شعور اجاگرکیا اور ہر مشکل گھڑی میں مصیبت زدہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہو نا سکھایا ۔ پاکستان، جس کو عالم اسلام میں مسلمانوں کا قلعہ تصور کیا جاتا ہے اس کی حفاظتو ومضبوطی کی بات کی اور لوگوں میں شعور اجاگر کر نے کے لیے ان کو جھنجھوڑا ۔ ظاہر سی بات ہے کہ ایک مسلمان ہوا ور وہ بھی پاکستانی،تو یقینا اس کے یہ جرائم انتہائی سنگین اور ناقابل معافی ہیں ۔
امن کے کچھ نام نہاد علمبرداروں کا تعارف ۔
9/11 کے فوری بعد مسٹربش نے کرو سیڈ کا اعلان کیا اور پوری عیسا ئیت کی نمائندگی کر تے ہو ئے مسلمانوں پر جنگ مسلط کر کے لاکھوں انسانوں کو قتل کر دیا ۔ افغانستان، عراق اور پاکستان میں اس امن پسند کر وسیڈر کا مشن اب دوسرے امن پسند صدر اوبامہ کے ہاتھ میں ہے ۔ امن میں یہودی بھی پیش پیش ہیں ایریل شیرون کے بعد، میں آپ کو ایک اور یہودی "یا قوف پیرن" کا امن فارمولا بتلاتا ہوں ۔ وہ کہتا ہے ۔
ـ"دس لاکھ عرب ایک یہودی کے ناخن کے برابر ہیں"
بھارتی امن کے بارے میں کون نہیں جانتا ؟ ہندوئوں میں تو ہے ہی صرف امن اور شانتی، ظلم کے خلاف گاندھی جی کے نظریات پر عمل کر تے ہو ئے کشمیر میں صرف ایک لاکھ مسلمانوں کو ہی تو قتل کیا ہے ۔ بھارت کی انعام یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے کے مطابق دس ہزار کشمیر ی غائب ہیں جن کا کچھ پتہ نہیں ۔ امن کی پرچارک راشڑ یہ سیوک سنگھ۔ R.S.S ۔جس کے ہندوستان میں چالیس لاکھ سے زیادہ کارکن، انڈیا میں امن پھیلا رہے ہیں ۔ ان کا ایک کارکن ایل ، کے ایڈوانی پورے انڈیا میں رتھ یا ترا کرتا ہے جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی بابری مسجد شہید کرواکر رام مندر تعمیر کر نے کی راہ ہموار ہو تی ہے اس طریقہ سے اس نے مسلمانوں اور ہندوئوں کو لڑا کر امن کی ا یک حقیر سی کوشش کی ۔
1992 ؁ء میں ایڈوانی کی اس امن کوشش کے نتیجے میں 1998؁ء میں بی جے پی مرکز میں اقتدار میں آگئی ۔ نر یندر مودی، جس نے 2002 ؁ء میں ہندوستانی گجرات میں ایک دن میں دو ہزار مسلمانوں کو زندہ جلا دیا ۔ اس امن کے نتیجے میں دوبارہ گجرات کا وزیر اعلیٰ چنا گیا ۔ ارون دھتی رائے اپنی کتاب
۔سرگو شیاں۔ میں گجرات کے ایک مجرم، احمد آباد کے بابو بجرنگی کے فرمودات نقل کر تی ہیں ۔ جو اس نے سرعام کیمروں کے سامنے کہے۔"ہم نے مسلمانوں کی ایک دکان بھی نہیں چھوڑی ۔ ہم نے سب کچھ آگ میں جھونک دیا ۔ ہم نے انہیں آگ میں پھینک دیا ۔ ماردیا ..... ان کے ٹکڑے کیے اور آگ میں پھینک دیا ۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ انہوں آگ میں جلائیں اس لیے کہ یہ چتا میں نہیں جلنا چاہتے ..... وہ اس سے ڈرتے ہیں اب میری صرف ایک خواہش ہے ۔ مجھے موت کی سزا دے دی جائے، مجھے پھانسی کی پرواہ نہیں لیکن اس سے پہلے مجھے دود ن کی مہلت دی جائے، تب میں جو ہا پورہ (مسلمانوں کے علاقے) جائوں گا جہاں ان کی آبادی سات آٹھ لاکھ ہے ... میں انہیں ختم کروں گا ، کچھ اور ماروں گا کم از کم پچیس ہزار سے پچاس ہزار تک " جی ہاں حافظ صاحب آپ دہشت گرد ہیں کیونکہ آپ راسخ العقیدہ مسلمان ہیں ۔ آپ بش ، اوبامہ ، شیرون ، ایڈوانی ، مودی یا با بو بجر نگی جو نہیں ۔آپ دہشت گرد ہیں کیونکہ آپ مسلمانوں کے ٹکڑے کرنے والا اسلحہ افغانستان جا نے سے روکنے کی بات کر تے ہیں ۔ آپ دہشت گرد ہیں کیونکہ آپ مسلمانوں اور انسانوں کی مسیحائی کر تے ہیں زلزلہ ، سیلاب ، آفات میں آپ ان کے ساتھ جو کھڑے ہو تے ہیں ۔ آپ مسلمانوں کے ریلیف کے لیے ہسپتال، ڈسپنسریاں اور سکول قائم کر تے ہیں ۔ آپ دہشت گرد ہیں کیونکہ آپ مسلمانوں اور پاکستان کی بنیاد لاالہ الا اللہ کی بات کر تے ہیں ۔ آپ دہشت گرد ہیں اور آپ پر اس سے بھی بڑا انعام مقرر کیا جانا چاہئے تھا ۔
مسلمانوں اور عالم اسلام کی طرف سے ایسے تمام دہشت گردوں کو سلام ۔

تیری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میر ے نامہ سیاہ ہے
محمدادریس-
 
Top