• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جائز سفارش اور خرچہ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب

سنن ابو داؤد:
3541- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ ابْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: < مَنْ شَفَعَ لأَخِيهِ بِشَفَاعَةٍ فَأَهْدَى لَهُ هَدِيَّةً عَلَيْهَا فَقَبِلَهَا فَقَدْ أَتَى بَابًا عَظِيمًا مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۴۹۰۲)، وقد أخرجہ: حم (۵/۲۶۱) (حسن)

ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
'' جس نے اپنے کسی بھائی کی کوئی سفارش کی اور اس نے اس سفارش کے بدلے میں سفارش کرنے والے کو کوئی چیز ہدیہ میں دی اور اس نے اسے قبول کر لیا تو وہ سود کے دروازوں میں سے ایک بڑے دروازے میں داخل ہو گیا'' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : کیونکہ کسی کے حق میں اچھی سفارش یہ مندوب اور مستحسن چیز ہے، اور بسا اوقات سفارش ضروری اور لازمی ہو جاتی ہے ایسی صورت میں اس کا بدل لینا مستحسن چیز کو ضائع کر دینے کے مترادف ہے جس طرح سود سے حلال چیز ضائع ہو جاتی ہے.

ایک بھائی کا سوال:
زید نے بکر کے لیے کسی جائز کام کی سفارش کرنی ہے.
زید وہ سفارش فون پر بھی کر سکتا ہے اور بکر کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ فون کرنے پر بھی کام بن جائے گا لیکن بکر اُسے مجبور کرتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں شہر خود جا کر سفارش کرو وہاں پر تم اپنے اہل و عیال کو بھی اسی بہانے مل لینا. آنے جانے کا خرچہ میں دیتا ہوں.

کیا زید کے لیے خرچہ لینا درست ہے؟..جبکہ یہ خرچہ وہ سفارش کے بدلے نہیں لے رہا؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,476
پوائنٹ
964
ایک بھائی کا سوال:
زید نے بکر کے لیے کسی جائز کام کی سفارش کرنی ہے.
زید وہ سفارش فون پر بھی کر سکتا ہے اور بکر کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ فون کرنے پر بھی کام بن جائے گا لیکن بکر اُسے مجبور کرتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں شہر خود جا کر سفارش کرو وہاں پر تم اپنے اہل و عیال کو بھی اسی بہانے مل لینا. آنے جانے کا خرچہ میں دیتا ہوں.
کیا زید کے لیے خرچہ لینا درست ہے؟..جبکہ یہ خرچہ وہ سفارش کے بدلے نہیں لے رہا؟
۔کیونکہ وہ سفارش کرنے کا معاوضہ نہیں لے رہا ، بلکہ آنے جانے کے اخراجات وغیرہ لے رہا ہے ، لہذا اس میں کوئی حرج نہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
کیا زید کے لیے خرچہ لینا درست ہے؟..جبکہ یہ خرچہ وہ سفارش کے بدلے نہیں لے رہا؟
معروف قاعدہ ہے کہ :
" الأمور بمقاصدها "
اور حدیث شریف : (إنما الأعمال بالنياتِ )
تو جس نیت اور قصد سے کوئی کام کیا جائے گا ، اس کی حیثیت ، ثمرات اسی نیت و مقصد کے مطابق ہونگے ،
 
Top