• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جدید دور کا نیا مسلہ

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
966
ری ایکشن اسکور
2,911
پوائنٹ
225
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم

ایک مسلم ساتھی کے ساتھ ایک مسلہ پیش آیا ہے اس بارے رائے درکار ہے
مسلہ یہ ہے کے اس کو فون آیا جو اس کی بیٹی کے نمبر سے تھا اس نے فون رسیو کرتے ہی کہا جی " بیٹی " مگر فون پر اس کی بیٹی نہیں بلکے اس کی بیوی تھی جیسے اس نے غلطی سے بیٹی کہہ دیا تھا
۔جزاک اللہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
تو اس میں مسئلہ والی کیا بات ہے بھائی؟
غلطی سے بیوی کو بیٹی یا بیٹی کو بیوی، یا دیگر رشتے داروں کو غلط الفاظ سے پکارا جائے تو اس میں کیا حرج ہے؟ یا کیا چیز غیرشرعی ہے؟
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
وعلیکم السلام
بھائی یہ جدید دور کا مسئلہ نہیں بلکہ دور جاہلیت کا مسئلہ ہے۔ اُس زمانے میں بھی لوگ اپنی بیویوں کو اپنی ماؤں سے تشبیہ دیتے تھے اور پھر خود ہی کہہ دیتے کہ اب تو میری ماں بن گئی ہے اس لیے نکاح ٹوٹ گیا۔ پھر اللہ نے قرآن میں ان کو سمجھایا:
مَّا جَعَلَ اللَّهُ لِرَجُلٍ مِّن قَلْبَيْنِ فِي جَوْفِهِ ۚ وَمَا جَعَلَ أَزْوَاجَكُمُ اللَّائِي تُظَاهِرُونَ مِنْهُنَّ أُمَّهَاتِكُمْ ۚ وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ۚ ذَٰلِكُمْ قَوْلُكُم بِأَفْوَاهِكُمْ ۖ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ (الاحزاب 4)​
"الله نے کسی شخص کے سینہ میں دو دل نہیں بنائے اور نہ الله نے تمہاری ان بیویوں کوجن سے تم اظہار کرتے ہو تمہاری ماں بنایا ہے اور نہ تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا بیٹا بنایا ہے یہ تمہارے منہ کی بات ہے اور الله سچ فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتاتا ہے"​
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
وعلیکم السلام
بھائی یہ جدید دور کا مسئلہ نہیں بلکہ دور جاہلیت کا مسئلہ ہے۔ اُس زمانے میں بھی لوگ اپنی بیویوں کو اپنی ماؤں سے تشبیہ دیتے تھے اور پھر خود ہی کہہ دیتے کہ اب تو میری ماں بن گئی ہے اس لیے نکاح ٹوٹ گیا۔ پھر اللہ نے قرآن میں ان کو سمجھایا:
مَّا جَعَلَ اللَّهُ لِرَجُلٍ مِّن قَلْبَيْنِ فِي جَوْفِهِ ۚ وَمَا جَعَلَ أَزْوَاجَكُمُ اللَّائِي تُظَاهِرُونَ مِنْهُنَّ أُمَّهَاتِكُمْ ۚ وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ۚ ذَٰلِكُمْ قَوْلُكُم بِأَفْوَاهِكُمْ ۖ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ (الاحزاب 4)​
"الله نے کسی شخص کے سینہ میں دو دل نہیں بنائے اور نہ الله نے تمہاری ان بیویوں کوجن سے تم اظہار کرتے ہو تمہاری ماں بنایا ہے اور نہ تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا بیٹا بنایا ہے یہ تمہارے منہ کی بات ہے اور الله سچ فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتاتا ہے"​
ویسے رضامیاں ایک بات کرنا چاہتا ہوں تاہم گستاخی کی پیشگی معافی چاہوں گا آپ نے جو مسلہ کا حل بتایا ہے اسے ہی کہتے ہیں ؟’’نیم حکیم خطرہءجان،نیم ملا خطرہءایمان‘‘وہاں بات ہو رہی ہے بھول چوک کی آپ نے ان پر وہ آیت فٹ کر دی جس میں قصدا کوئی کام کیا جاتا تھا۔ یعنی اہل عرب تو عورت کو تکلیف دینے یا کسی سے پیار کی وجہ سے اسے دانستا متبنی (منہ بولا)بیٹا بنا لیتے تھے تو اس سلسلے میں اللہ تعالی نے حکم نازل فرمایا ہے تو آپ نے ان آیات کو ان بچاروں بھولنے والوں فٹ کردیا۔ اب کیا خیال ہے وہ بھی ظہار کا کفار دیں پھر؟؟؟
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
ویسے رضامیاں ایک بات کرنا چاہتا ہوں تاہم گستاخی کی پیشگی معافی چاہوں گا آپ نے جو مسلہ کا حل بتایا ہے اسے ہی کہتے ہیں ؟’’نیم حکیم خطرہءجان،نیم ملا خطرہءایمان‘‘وہاں بات ہو رہی ہے بھول چوک کی آپ نے ان پر وہ آیت فٹ کر دی جس میں قصدا کوئی کام کیا جاتا تھا۔ یعنی اہل عرب تو عورت کو تکلیف دینے یا کسی سے پیار کی وجہ سے اسے دانستا متبنی (منہ بولا)بیٹا بنا لیتے تھے تو اس سلسلے میں اللہ تعالی نے حکم نازل فرمایا ہے تو آپ نے ان آیات کو ان بچاروں بھولنے والوں فٹ کردیا۔ اب کیا خیال ہے وہ بھی ظہار کا کفار دیں پھر؟؟؟

بھائی جان میں نے کب کہا ہے کہ سوال دانستہ بولنے والے کے متعلق کیا گیا ہے؟ کوئی شخص دانستہ اپنی بیوی کو بیٹی کہے یا جان پوچھ کر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، قرآن کا حکم تو عمومی ہے نا۔ اسی لیے میں نے مقصود الفاظ کو ہائی لائٹ بھی کیا ہے۔ اگرچہ یہ آیت جان پوچھ کر کہنے والوں کے لیے ہے لیکن اس میں ایک عمومی قائدہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ منہ سے کہی گئی اس طرح کی بات رشتوں پر کوئی اثر نہیں کرتی۔ اور اسی میں اوپر پوچھے گئے سوال کا جواب ہے اور وہی میں نے بیان کیا ہے۔
بحث کرنے سے بہتر ہے کہ علماء سے رجوع کیا جائے۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
بھائی جان میں نے کب کہا ہے کہ سوال دانستہ بولنے والے کے متعلق کیا گیا ہے؟ کوئی شخص دانستہ اپنی بیوی کو بیٹی کہے یا جان پوچھ کر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، قرآن کا حکم تو عمومی ہے نا۔ اسی لیے میں نے مقصود الفاظ کو ہائی لائٹ بھی کیا ہے۔ اگرچہ یہ آیت جان پوچھ کر کہنے والوں کے لیے ہے لیکن اس میں ایک عمومی قائدہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ منہ سے کہی گئی اس طرح کی بات رشتوں پر کوئی اثر نہیں کرتی۔ اور اسی میں اوپر پوچھے گئے سوال کا جواب ہے اور وہی میں نے بیان کیا ہے۔
بحث کرنے سے بہتر ہے کہ علماء سے رجوع کیا جائے۔
آپ نے جس مہارت و دعوے کے ساتھ آیت کو لاگو کیا ہے اور پھر اس پر جس طر ح آپ نے زجرو توبیخ فرمائی ہے اس پر تو آپ کی طرف ہی رجو ع کر نا چاہیے پیارے بھائی۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
آپ نے جس مہارت و دعوے کے ساتھ آیت کو لاگو کیا ہے اور پھر اس پر جس طر ح آپ نے زجرو توبیخ فرمائی ہے اس پر تو آپ کی طرف ہی رجو ع کر نا چاہیے پیارے بھائی۔
بھائی میں نے تو الحمدللہ علماء کا مسئلہ ہی بیان کیا ہے چاہیں تو آپ خود کسی عالم سے پوچھ لیں، لیکن جس طرح سے آپ نے بنا کسی علم و قابلیت کے اپنے مجتہدانہ افکار کا اظہار کیا ہے اس سے تو لگتا ہے کہ آپ کو پہلے آئینے کی طرف ہی رجوع کرنا چاہیے، ابتسامہ
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
بھائی میں نے تو الحمدللہ علماء کا مسئلہ ہی بیان کیا ہے چاہیں تو آپ خود کسی عالم سے پوچھ لیں، لیکن جس طرح سے آپ نے بنا کسی علم و قابلیت کے اپنے مجتہدانہ افکار کا اظہار کیا ہے اس سے تو لگتا ہے کہ آپ کو پہلے آئینے کی طرف ہی رجوع کرنا چاہیے، ابتسامہ
اچھا پیارے بھائی توجہ کا دلانے کا شکریہ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
تو اس میں مسئلہ والی کیا بات ہے بھائی؟
غلطی سے بیوی کو بیٹی یا بیٹی کو بیوی، یا دیگر رشتے داروں کو غلط الفاظ سے پکارا جائے تو اس میں کیا حرج ہے؟ یا کیا چیز غیرشرعی ہے؟
السلام علیکم!
شاکر بھائی آپ کے الفاظ ’’اس میں کیا حرج ہے؟‘‘ سے واضح محسوس ہورہا ہے کہ بیوی کو بیٹی وغیرہ پکارنے میں کوئی مضائقہ نہیں پھر آگے یہ سوال پوچھ کر کہ کیا یہ غیر شرعی ہے سے محسوس ہورہا ہے کہ جیسے بیوی کو بیٹی کہنا شرعی اور عین مطلوب ہے۔ اسکے ساتھ شروع میں ’’غلطی سے‘‘ کے الفاظ سے ان باتوں کی نفی بھی ہورہی ہے۔ بہرحال شاید آپ نے جلد بازی میں یہ جملے لکھ مارے ہیں اور غور نہیں کیا۔ یقینا آپ صرف یہ کہنا چاہتے تھے کہ غلطی میں سرزد ہونے والا عمل قابل درگزر ہے اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں بلکہ مسئلہ اسی وقت ہوتا ہے جب ایسا دانستہ یا جان بوجھ کر کہا جائے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
السلام علیکم!
شاکر بھائی آپ کے الفاظ ’’اس میں کیا حرج ہے؟‘‘ سے واضح محسوس ہورہا ہے کہ بیوی کو بیٹی وغیرہ پکارنے میں کوئی مضائقہ نہیں پھر آگے یہ سوال پوچھ کر کہ کیا یہ غیر شرعی ہے سے محسوس ہورہا ہے کہ جیسے بیوی کو بیٹی کہنا شرعی اور عین مطلوب ہے۔ اسکے ساتھ شروع میں ’’غلطی سے‘‘ کے الفاظ سے ان باتوں ہی نفی بھی ہورہی ہے۔ بہرحال شاید آپ نے جلد بازی میں یہ جملے لکھ مارے ہیں اور غور نہیں کیا۔ یقینا آپ صرف یہ کہنا چاہتے تھے کہ غلطی میں سرزد ہونے والا عمل قابل درگزر ہے اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں بلکہ مسئلہ اسی وقت ہوتا ہے جب ایسا دانستہ یا جان بوجھ کر کہا جائے۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
شاہد بھائی، جملہ شروع ہی "غلطی سے"کے الفاظ سے کیا تھا۔ میری مراد یہی تھی کہ غلطی سے اگر پکارنے میں بیوی کو بیٹی یا الٹ یا کچھ اور کہہ دیا جائے تو غلطی ہی سے ہوا ہے، اس میں کیا حرج ہے یا کوئی غیر شرعی بات ہے؟ پھر بھی شاید جملہ زیادہ واضح نہیں تھا، اچھا ہوا آپ نے پوائنٹ آؤٹ کر دیا اور وضاحت ہو گئی۔

لیکن شاید بھائی کو سوال کرنے کی وجہ یہ بنی ہو کہ احناف کے ہاں یہ مسئلہ ہے کہ رات کو شہوت سے اگر بیوی کو ہاتھ لگانے لگا اور غلطی سے بیٹی کو ہاتھ لگ گیا تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے، ایسی یا اس سے ملتی جلتی بات کہیں پڑھی ہے میں نے۔ جمشید صاحب یا تلمیذ صاحب احناف کا مؤقف واضح کر سکتے ہوں تو پلیز بتائیں۔
 
Top