• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جنبی آدمی سے متعلق چند اہم مسائل:

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
724
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
جنبی آدمی کے لیے غسل کو لیٹ کرنا جائز ہے ، اگرچہ افضل اور بہتر یہی ہے کہ فوری غسل کر لیاجائے۔

سيدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ انہیں مدینے کے راستے میں ملے جبکہ وہ (ابوہریرہ) اس وقت بحالت جنابت تھے، چنانچہ (وہ کہتے ہیں:) میں آپ کے پاس سے کھسک گیا اور دور جا کر غسل کیا۔ پھر حاضر خدمت ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے ابوہریرہ! تم کہاں تھے؟‘‘ میں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، لہذا مجھے یہ بات پسند نہ تھی کہ آپ کے پاس ناپاک حالت میں بیٹھوں۔ آپ نے فرمایا: ’’سبحان اللہ! مسلمان نجس نہیں ہوتا۔‘‘ (صحيح البخاری: 283)

اگر جنبی آدمی حالت جنابت میں سونا چاہے تو اسے چاہیے کہ سونے سےپہلے وضو کر لے۔

سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب بحالت جنابت سونا چاہتے تو پہلے اپنی شرمگاہ کو دھوتے، پھر وضو کرتے جو نماز کے لیے کیا جاتا ہے۔ (صحیح البخاری: 288)
 
Top