• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(حصہ:14)(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب )) (حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ عنہ کے حکیمانہ مقولے)

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب ))

(حافظ محمد فیاض الیاس الأثری دارالمعارف،لاہور)

(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب )) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حکیمانہ مقولے

♻ ایک موقع پر بدبخت عقبہ بن ابی معیط نے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی گردن مبارک میں دورانِ نماز چادر ڈال کر آپ کا گلا گھونٹنا چاہا، اسی دوران میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ دوڑتے ہوئے آئے اور مشرکین کو ڈانٹتے ہوئے کہنے لگے: ( اَتَقْتُلُوْنَ رَجُـلًا اَنْ یَّـقُوْلَ رَبِّیَ اللّٰہُ وَقَدْ جَآءَ کُمْ بِالْبَیِّنَاتِ مِنْ رَّبِّکُمْ)(المؤمن:40/28و صحیح البخاری:٣٦٧٨) ''تم ایک ایسے شخص کو مارنا چاہتے ہو جو کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے اور وہ تمھارے پاس تمھارے رب کی طرف سے روشن دلائل بھی لایا ہے۔''

♻دراصل اس موقع پر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے اپنی خداداد صلاحیت کی بنا پر آل فرعون میں سے اس مومن شخص کا اقتباس سامنے رکھا جس نے فرعونیوں کو حضرت موسیٰ علیہ السلام پر دست اندازی کرنے سے روکتے ہوئے یہ درد بھرا پیغام دیا تھا۔ اس کا تذکرہ سورئہ مومن کی آیات :٢٨تا٤٥ میں تفصیل سے کیا گیا ہے۔

♻ سفر ہجرت میں حاضر دماغی کا ثبوت: جب ہجرت کا حکم ہوا تب سیدنا ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ سفر ہجرت میں رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے۔ آپ نے ان سے فرمایا: ''دورانِ سفر مجھے لوگوں کے سوالات سے بچائے رکھنا۔'' جب کوئی شخص پوچھتا کہ اے ابوبکر! یہ آپ کے ساتھ کون ہیں؟ وہ جواباً کہتے: '' ھٰذَا الرَّجُلُ یَھْدِیْنِی السَّبِیْلَ۔'' (صحیح البخاری:٣٩١١) یہ میرے رہبر ہیں۔

♻ صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کی رحم دلی: جب رسول ﷲ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے بدر کے قیدیوں کے متعلق صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے مشاورت کی تو سب سے پہلے سیدنا ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ نے مشورہ دیا: اے ﷲ کے رسول! یہ آپ ہی کی قوم کے لوگ اور آپ ہی کے عزیز ہیں، ان سے درگزر کریں اور انھیں مہلت دیں۔ امید ہے ﷲ تعالیٰ ان کی توبہ قبول فرمائے گا۔

♻ حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کی نرمی اور حکیمانہ مزاج کے بارے میں رسول ﷲ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( وَ إِنَّ مَثَلَکَ یَا أَبَابَکْرٍ کَمَثَلِ إِبْرَاہِیْمَ قَالَ:( فَمَنْ تَبِعَنِیْ فَاِنَّہ، مِنِّیْ وَ مَنْ عَصَانِیْ فَاِنَّکَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌo) (( وَ إِنَّ مَثَلَکَ یَا أَبَا بَکْرٍکَمَثَلِ عِیْسٰی)) قَالَ: (اِنْ تُعَذِّبْھُمْ فَاِنَّھُمْ عِبَادُکَ وَاِنْ تَغْفِرْلَھُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُo) ابراہیم :١٤ /٣٦ والمائدہ: 188/5و أحمد بن حنبل، المسند:٣٦٣٢)

♻ ''اے ابوبکر! تمھاری مثال حضرت ابراہیم جیسی ہے، انھوں نے فرمایا تھا: ''جس نے میری پیروی کی وہ میرا ہے اور جس نے میری نافرمانی کی تو بے شک تو بخشنے والا مہربان ہے۔'' اور اے ابوبکر! تمھاری مثال حضرت عیسیٰ جیسی بھی ہے، انھوں نے فرمایا تھا: ''اگر تو انھیں عذاب دے تو وہ تیرے ہی بندے ہیں اور اگر تو انھیں بخش دے، تو بے شک تو غالب حکمت والا ہے۔''

♻ سیدنا ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ کا اندازِ خشیت:واقعہ اِفک کے موقع پر اسلام دشمنی کے باعث منافقوں کے سرغنے عبدﷲ بن ابی نے بہتان تراشی اور دروغ گوئی کی۔چند سادہ لوح مسلمان بھی اس کے نرغے میں آ گئے۔ تب سیدہ عائشہ رضی اللّٰہ عنہا جیسی عفت مآب شخصیت کسی گواہی کے لیے مضطرب تھی۔ سیدہ عائشہ رضی اللّٰہ عنہا نے اسی اضطراب کے عالم میں اپنے والد گرامی سے عرض کی کہ آپ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے میری سفارش کر دیں

♻ تب انھوں نے کہا: ''أَیُّ سَمَاءٍ تُظِّلُّنِی وَأَیُّ أَرْضٍ تُقِلُّنِی إِذَا قُلْتَ مَا لَا أَعْلَمُ''(ابن حجر، فتح الباری:477/8 و الہیثمی، مجمع الزوائد: ١٥٣٠٢) مجھے کون سا آسمان سایہ دے گا اور کون سی زمین پناہ دے گی، اگر میں ایسی بات کہہ دوں جس کا مجھے علم ہی نہیں۔
 
Top