• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(حصہ:9)(( سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل ومناقب ))( قبول اسلام متعلق سیدہ عائشہ و حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ عنھما کی گواہی )

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
((سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کے حالات زندگی اور فضائل ومناقب))

(حافظ محمد فیاض الیاس الاثری ،دارالمعارف، لاہور)

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب( قبول اسلام متعلق سیدہ عائشہ اور حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ عنھما کی گواہی )


♻ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کا قبول اسلام بہت اہمیت کا حامل ہے ، ان کے قبول اسلام سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے ، سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ تمام غلبہ اسلام کے نمایاں خدمات انجام دیں ،

♻ ان کے قبول اسلام کے بارے میں سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ گھر سے رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو ملنے کے ارادے سے نکلے ، کیونکہ ایام جاہلیت ہی سے اُن کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوستی چلی آرہی تھی۔ جب آپ سے ملاقات ہوئی تو کہنے لگے: اے ابو القاسم! قوم کی مجالس میں آپ موجود نہیں تھے۔ وہاں آپ کو اور آپ کے آباء واجداد کو مورد طعن ٹھہرایا گیا ہے۔

♻ تب نبی رحمت صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا:(( إِنِّی رَسُولُ اللّٰہِ أَدْعُوکَ إِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ))'' میںﷲ کا رسول ہوں، میں تمھیں ﷲ عزوجل کی طرف بلاتا ہوں۔'' رسول ﷲ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے اپنی بات ابھی مکمل ہی کی تھی کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے بغیر کسی تامل کے فوراً اسلام قبول کر لیا۔(ابن کثیر، السیرۃ النبویہ: 439/1)

♻ حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ عنہا کی گواہی : حضرت ام سلمہ رضی اللّٰہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے مخلص دوستوں میں سے تھے۔ چنانچہ جب نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث کیا گیا تو قریش کے کچھ لوگ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے پاس آئے اور کہنے لگے: ابوبکر !تمھارا دوست یقینا دیوانہ ہو گیا ہے(نعوذباللہ)۔

♻حضرت ابوبکر رضی اللّٰہ عنہ نے ان سے پوچھا: وہ کیسے؟ وہ کہنے لگے: وہ وہاں مسجد الحرام میں لوگوں کو توحید کی دعوت دے رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ ﷲ ایک ہی ہے اور وہ خود کو ایک نبی گمان کرتا ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے جب ان کی بات سنی تو مسجد کی طرف چل دیے ، جا کر دروازہ کھٹکھٹایا اور رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے باہر آنے کی درخواست کی،

♻ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے عرض کی: ابو القاسم! آپ کی طرف سے مجھے ایک خبر ملی ہے۔ آپ نے دریافت فرمایا: ''ابوبکر! میری طرف سے تمھیں کیا خبر ملی ہے؟''حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے جواب دیا: مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ ﷲ کی وحدانیت کی دعوت دے رہے ہیں اور آپ کہتے ہیں کہ آپ ﷲ کے رسول ہیں۔

♻ تب آپ نے فرمایا: (( نَعَمْ یَا أَبَا بَکْرٍ، إِنَّ رَبِّی عَزَّوَجَلَّ جَعَلَنِی بَشِیرًا وَّ نَذِیرًا، وَ جَعَلَنِی دَعْوَۃَ إِبْرَاھِیمَ، وأَرْسَلَنِی إِلَی النَّاسِ جَمِیعًا )) (محب الدین الطبری، الریاض النضرہ: 84/1)''ہاں، اے ابوبکر! بے شک میرے رب عزوجل نے مجھے خوشخبری دینے والا اور متنبہ کرنے والا بناکر بھیجا ہے۔ ﷲ نے مجھے حضرت ابراہیم کی دعاؤں کے نتیجے میں مبعوث فرمایا ہے اور مجھے ساری انسانیت کی طرف بھیجا ہے۔''
 
Top