محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
ترجمہ: شفقت الرحمن
فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر صلاح بن محمد البدیر حفظہ اللہ نے 08-شعبان- 1435کا خطبہ جمعہ بعنوان " خواب غفلت سے بیدار ہوجاؤ"ارشاد فرمایا،جس میں انہوں نے غفلت کے مفہوم پر روشنی ڈالی اور اسکے خطرات سے آگاہ کیا، پھر انہوں نے اس سے بچنے کیلئے مختلف تدابیر کتاب وسنت کی روشنی میں بیان کیں۔پہلا خطبہ:
تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں، جس نے ہم پر ڈھیروں نعمتیں اور نوازشیں کی ہیں، اسی نے قوت بصارت، سماعت، اور گویائی کو بغیر کسی نمونے کے پیدا کیا،جو بھی اسکی نعمتوں کا شکر ادا کریگا؛ اللہ تعالی اسے مزید عنائت کریگا، اور جو منہ موڑے گا، اللہ تعالی انہیں نعمتوں کو اسکے لئے زحمتوں میں بدل دے گا، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں وہ یکتا ہے اسکا کوئی شریک نہیں ، یہ ایسی گواہی ہے جو انسان کو غفلت، جہالت،شکوک وشبہات ، سرکشی، گمراہی اور سنگ دلی سے باہر نکال کھڑا کرتی ہے، ، اور یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ ہمارے نبی سیدنا محمداسکے بندے ،اور رسول ہیں ، اللہ تعالی ان پر، انکی اولاد ، اور صحابہ کرام پر رحمتیں نازل فرمائے۔
اللہ سے ڈرو، کہ تقویٰ الہی افضل ترین نیکی ہے، اور اسکی اطاعت سے ہی قدرو منزلت بڑھتی ہے، اسی کا اللہ تعالی نے ہمیں حکم بھی دیتے ہوئے فرمایا: }يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ{ اے ایمان والو! اللہ سے ایسے ڈرو جیسے ڈرنے کا حق ہے، اور تمہیں موت صرف اسلام کی حالت میں آئے۔[آل عمران: 102]
مسلمانو!
بلند ہمت ، بے باک ونڈر ، اور ایسے پاکیزہ اہل دل جن کی خلوت کو اللہ تعالی نے اطاعت سے بھر پوربنایا، بصیرت عنائت کی، یہ لوگ ہمیشہ غفلت، اور کاہلی وسستی سے بچ کر چلتے ہیں، اور ان سے اللہ کی پناہ بھی مانگتے ہیں۔
راغب اصفہانی کہتے ہیں: "انسان کو غفلت کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب گناہوں سے بچاؤ کی تدابیر کم ہو جائیں"
یہ بھی کہا گیا ہے کہ: "نفسانی خواہشات اور من مانیوں کے پیچھے لگنے کا نام غفلت ہے"
اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ: "مسجد چھوڑ کر برائی کے پیچھے لگنا بھی غفلت ہے"
کسی نے یہ بھی کہا ہے: "فراغت میں وقت ضائع کرنا بھی غفلت ہے"
انس رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ثابت ہوچکا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: (یا اللہ! میں بے بسی، سستی، بخیلی، بڑھاپے، سنگ دلی، غفلت، ذلت، اور کمزوری سے تیری پناہ چاہتا ہوں) ابن حبان
چنانچہ خواہشات اور شہوت کے غلبے سے نفس تباہ ہوتا ہے، جبکہ غفلت اور سنگ دلی سے دل برباد ہوجاتا ہے۔
فرمان باری تعالی ہے: {وَاذْكُرْ رَبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ وَلَا تَكُنْ مِنَ الْغَافِلِينَ} اور اپنے رب کو اپنے دل میں عاجزی سے اور خوف سے اور بلند آواز کے بغیر الفاظ سے صبح و شام یاد کر اور غافلوں سے نہ ہو ۔ [الأعراف : 205]
عمیر بن حبیب خطمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: "ایمان کم اور زیادہ ہوتا ہے، تو آپ سے پوچھا گیا: اسکی علامت کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا: جب ہم اللہ کو یاد رکھیں، اور اس سے ڈرتے رہیں، تو یہ ایمان زیادہ ہونے کی علامت ہے، اور اگر اہم اسکی یاد سے غافل ہوجائیں، اور بھول بھلیوں میں پڑ کر اُسے کھو بیٹھیں تو یہ ایمان کے کم ہونے کی علامت ہے "
چنانچہ جیسے ہی دل کو الہی ذکر و شکر سے سیر کیا جائے، آلائشوں سے صاف ہو، کتاب و سنت سے تزکیہ نفس کیا جائے، شرک وبدعات و خرافات سے پاک خالص توحید کی معرفت حاصل کرلے تو دل گمراہی اور خوابِ غفلت سے بیدار ہوجاتا ہے۔
اور جو غافل رہا، اس نے سنگین ندامت اٹھائی، اور جو چادر تان کر سویا ، اسکی حسرت دائمی ہوئی۔
اور جو شخص ناقابل فراموش اشیاء سے غافل ہو ا، وہ موقع ضائع کرکے ذریعہ کامیابی کھو بیٹھا۔
اور جو منافع کمانے کے موسم میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہا، بُوائی کے وقت پر بیج نہ ڈالا، دوڑ کے مقابلے میں سستی کا شکار رہا، اور میدان مقابلہ میں کاہلی دکھائی تو وہی کامیابی سے محروم ہوگا، اور سرزنش کا نشانہ بھی بنے گا۔
نفس شہوت کا حکم دیتا ہے، نیکیوں سے روکتا ہے، بڑی نرمی کیساتھ ہدف سے ہٹا کر دھوکے میں ڈال دیتا ہے۔
چنانچہ جو شخص بھی نفس کے ٹیڑھ پن ، اور چال چلن درست کرنے سے غافل رہے گا، نفس اس پر غالب ہو کر اُسے اپنے دھوکے کا غلام بنا دے گا۔
فرمان باری تعالی ہے : { إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي } نفس تو بدی پر اکساتا ہی ہے اِلّا یہ کہ کسی پر میرے رب کی رحمت ہو[يوسف : 53]
غافل لوگ بھول چکے ہیں، اور لہو ولعب میں مشغول ہیں، ان کیساتھ اچھائی کا ارادہ کیا جائے تو منہ موڑ لیتے ہیں، نماز کو سُستی کی وجہ سے وقت پر جماعت کیساتھ ادا نہیں کرتے، یہ نماز کے ساتھ انکا سلوک ہے، حالانکہ نماز سب سے افضل ، اشرف، اور اعلی ترین عبادت ہے۔
انہوں نے قرآن کو پیٹھ پیچھے پھینک دیا ہے، اور {يُرَاءُونَ النَّاسَ وَلَا يَذْكُرُونَ اللَّهَ إِلَّا قَلِيلًا} لوگوں کے سامنے ریاکاری کرتے ہیں، اور اللہ کا تھوڑا بہت ہی نام لیتے ہیں۔[النساء : 142]
یہ لوگ ذکر، علم، وعظ، اور نیکیوں کی محفلوں سے دور بھاگتے ہیں، جبکہ لہو و لعب، موسیقی، ناچ گانا، عریانی و فحاشی کی مجلسوں میں دوڑ کر شرکت کرتے ہیں۔
برائی، گناہ، اور غافل کرنے والی مجلسوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، انہیں سکون ایسی جگہوں میں ہی ملتا ہے جہاں حرام اشیا دکھائی جائیں، شراب و نشہ آور اشیاء دستیاب ہوں، چرس عام ہو، جس سے منہ متعفن، خون گندا ، عقل ختم ، اور ذکر بھول جائے، یہ صحت مند افراد کو بیمار، اور باعزت شخص کو ذلیل بنا دیتی ہے۔
وأصغر دائـها والـداء جم بغاء أو جنون أو نشاف
اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی سب سے چھوٹی بیماری بھی بہت بڑی ہے، یعنی: سرکشی، پاگل پن، یا لاغر پن
یہ لوگ کھیل کود میں مگن برائیوں کا ارتکاب کرتے ہوئے شرعی حدود کو پامال کرتے ہیں۔
يا غافلين أفيقوا قبل موتكم وقبل يؤخذ بالأقدام واللمم
غافلو! موت سے پہلے ہوشیار ہوجاؤ، اس سے قبل کہ تمہاری چھوٹی چھوٹی لغزشوں پر بھی مؤاخذہ ہونے لگے
والناس أجمع طرا شاخصون غدا لا ينطقون بلا بكم ولا صمم
کل تمام لوگوں کی آنکھیں پتھرا جائیں گی، وہ گونگے بہرے بھی نہیں ہونگے لیکن پھر بھی بات نہیں کرسکیں گے
والخلق قد شغلوا والحشر جامعهم والله طالبهم بالحل والحرم
ساری مخلوق مصروف ہے، حالانکہ یوم محشر میں انہیں جمع کیا جائے گا، اور اللہ تعالی ہر حلال وحرام کے بارے میں سوال کریگا
{اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ مُعْرِضُونَ } لوگوں کے لیے ان کا حساب بہت قریب آگیا اور وہ بڑی غفلت میں منہ موڑنے والے ہیں [الأنبياء : 1]
الناس في غفلاتهم ورحى المنية تطحن
لوگ خواب غفلت میں مست ہیں، حالانکہ موت کی چکی چل رہی ہے
ما دون دائرة الرِدى حصن لمن يتحصن
موت سے بچنے کیلئے کسی کے پاس کوئی محفوظ جگہ نہیں
يا ساكن الحجرات ما لك غير قبرك مسكن
عالی شان بنگلوں میں رہنے والے! قبر کے علاوہ تمہارا کوئی ٹھکانہ نہیں
اليوم أنت مكاثر ومفاخر متزين
آج تمہارے پاس مال دولت کے انبار لگے ہوئے ہیں، بڑے فخر کیساتھ چمک دمک میں پھرتے ہو
وغدا تصير إلى القبور محنظ ومكفن
کل تم نے بھی قبر میں صرف کافور و کفن کیساتھ جانا ہے
أحدث لربك توبة فسبيلها لك ممكن
اپنے رب کیلئے تو بہ کر لو، ابھی تمہارے لئے اسکا راستہ کھلا ہے
یا اللہ ہمیں غفلت سے بیدار کردے، اور مرنے سے پہلے توبہ نصیب کردے، اے سننے والے! اے دعاؤں کو قبول کرنے والے!
دوسرا خطبہ:
بلا حد و حساب تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جو طالبِ ہدایت لوگوں کو ہدایت دیتا ہے، پرہیز گار کو بچا بھی لیتا ہے، رضائے الہی تلاش کرنے والوں کو وہی کافی ہے، ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبودِ برحق نہیں وہ یکتا اور اکیلا ہے ، اسکے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں ، اور یہ بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد -صلی اللہ علیہ وسلم-اللہ کے بندے ، اور رسول ہیں ، یا اللہ !اُن پر ، آل ،و صحابہ کرام ، اور آپکے نقش قدم پر چلنے والوں پر ڈھیروں رحمتیں نازل فرما۔
حمدوثناء کے بعد:
مسلمانو! اللہ سے ڈرو، اسے اپنا نگہبان جانو، اور اسکی نافرمانی مت کرو،: } يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ {ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں میں سے بن جاؤ۔ [التوبة: 119]
أيها الغافل انتبه! انتبه! من يعمل سوءا يجز به
اے غافل! ہوشیار باش! جو کوئی بھی برا عمل کریگا؛ اسکی سزا پائے گا
انتبه من كل نوم أغفلك واخش ربا بالعطايا جملك
ہر قسم کے خواب غفلت سے بیدار ہوجاؤ! اپنے رب سے ڈرو جس نے نعمتیں عطا کرکے تمہیں خوب رو بنایا
تابع المختار واقصد نهجه فهو نور من مشى فيه سلك
مصطفی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی اتباع کرو، اور انہی کا طریقہ اپناؤ؛ کیونکہ یہی سالک کیلئے مشعلِ راہ ہے
ثق بمولاك وكن عبدا له إن عبد الله في الدنيا ملك
اپنے مولا پر اعتماد کرتے ہوئے اسی کی بندگی کرو، یقینا اللہ کی بندگی کرنے والے ہی دنیا میں شاہانہ زندگی گزارتے ہیں
جدد التوب على ما قد مضى من زمان بالمعاصي أثقلك
زمانہ ماضی کے کندھوں پر سوار گناہوں سے توبہ کرو
خذ من التقوى لباسا طاهرا فالتقى خير لباس يمتلك
تقوی کا پاکیزہ لباس اختیار کرو؛ یہی بہترین لباس ہے
ذل اخضع واستقم واسجد له مخلصا يفتح باب الخير لك
اللہ کیلئے عاجزی، انکساری، استقامت، اور سجدہ کرو؛ تمہارے لئے خیر وبرکات کے دروازے کھول دئے جائیں گے
خذ بحار العذر في جنح الدجى لكريم بالعطايا خولك
رات کے اندھیروں میں اس کریم ذات کیلئے معافی کے سمندر میں غوطہ زن ہو جایا کرو جس نے تم پر نوازشیں کیں
قل بذل: يا رحيم الرحماء يا منجي بالعطايا من هلك
نہایت عاجزی سے التماس کرو! یا رحیم! تیرے رحم کا سوال ہے، اے عنایتوں کے ذریعے تباہ حال لوگوں کو بچانے والے!
هب زكاة وصلاحا وهدى لعبيد مذنب قد سألك
گناہ کرنیوالوں اور سوال کرنے والوں کو زکاۃ و صدقات اور راہنمائی دیا کرو
لذت بالباب فحاشا أن أرى تعسا والأمر والتدبير لك
میں نے تیری چوکھٹ کی پناہ حاصل کی ہے، مجھے اندیشہ ہے کہیں ہلاک نہ ہو جاؤں، معاملات کی باگ ڈور تیرے ہاتھ میں ہے
نجنا من كل كرب وبلا يوم يلقى العبد مكتوب الملك
ہمیں ہر بلا، و تکلیف سے محفوظ رکھنا، جس دن فرشتوں کے لکھے ہوئے اعمال نامے بندوں کو ملیں گے
هب لنا الستر ولا تخسف بنا يا إلهي واعف عمن ساء لك
ہمارے گناہوں پر پردہ رکھنا، اور ہمیں زندہ دھنسا مت دیناا، یا الہی! جس نے بھی تیری نافرمانی کی ہے سب کو معاف کردینا
يا عظيم العفو يسر أمرنا واقض عنا ما لمخلوق ولك
اے بہت زیادہ معاف کرنے والے! ہمارا معاملہ آسان کر دے، اور ہم پر عائد اپنے اور مخلوق کے واجبات خود ہی ادا کردے
وتفضل بالعطايا كرما أنت مولانا وأولى من ملك
اور کرم نوازی کرتے ہوئے ہم پر مزید عنایتیں فرما، تو ہی ہمارا مولا، اور سب سے زیادہ حقدار ہے
یا اللہ! ہمیں توبہ اور رجوع کرنے والوں میں سے بنا، اور ہمیں بنا عذاب و حساب جنت میں داخل ہونے والوں میں شامل فرما۔
احمد الہادی، شفیع الوری ، نبی رحمت پر بار بار درود و سلام بھیجو، جس نے ایک بار درود پڑھا اللہ تعالی اس کے بدلے میں دس رحمتیں بھیجے گا۔
یا اللہ! ہمارے نبی اور سربراہ محمد پر رحمتیں و سلام بھیج ، یا اللہ! سنت پر عمل پیرا ، چاروں خلفاء ، ابو بکر ، عمر، عثمان، اور علی ، صحابہ کرام، تابعین عظام، اور تبع تابعین کے ساتھ ساتھ اپنے احسان اور سخاوت کے صدقے ہم سے بھی راضی ہوجا۔
یا اللہ!اسلام اور مسلمانوں کو غلبہ عطا فرما، یا اللہ! شرک اور مشرکین کو ذلیل و رسوا فرما، یا اللہ! دشمنان دین کو تباہ وبرباد فرما۔
یا اللہ !ملک ِحرمین شریفین کا امن ، شان و شوکت اور استقرار ہمیشہ بر قرار رکھ، یا اللہ! سارے اسلامی ممالک کا شان وشوکت برقرار رکھ۔
یااللہ! ہمارے حکمران خادم الحرمین الشریفین کو اپنے پسندیدہ اعمال کرنے کی توفیق دے، یا اللہ !پیشانی سے پکڑ کر انکی نیکی اور بھلائی کے کاموں پر راہنمائی فرما، اچھے مشیر میسر فرما، یا اللہ! دونوں ولی عہد کو بھی ایسے کام کرنے کی توفیق دے جن میں اسلام اور مسلمانوں کیلئے بھلائی ہو۔
یا اللہ! فوت شدگان پر رحم فرما، مریضوں کو شفا یاب فرما، مصیبتوں میں پھنسے افراد کو عافیت دے، قیدیوں کو رہائی نصیب فرما، اور ظلم کرنے والوں کیخلاف ہماری مدد فرما، یا رب العالمین۔
یا اللہ! کمزور مسلمانوں کا حامی و ناصر بن جا، یا رب العالمین!
یا اللہ! مہنگائی، بیماریاں، سود، زنا، زلزلے، بحران، ظاہری و مخفی فتنے سب ہم سے دور کردے، یا اللہ! ہمارے ملک سے خاص کر اور تمام مسلم ممالک سے بھی دور کردے، یا رب العالمین۔
یا اللہ! طعن وتشنیع ، طاعون، وبائی بیماریوں،سے تیری پناہ چاہتے ہیں، یا اللہ! جان ، مال، اہل وعیال کے بارے میں آزمائشوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔
یا اللہ! فلسطین، شام، برما اور دیگر تمام علاقوں میں ہمارے بھائیوں کا مددگار، حامی وناصر بن جا، یا رب العالمین۔
یا اللہ! ہماری دعاؤں کو قبول فرما، ، یا اللہ! ہماری دعاؤں کو شرف قبولیت سے نواز، یا سمیع! یا قریب! یا مجیب!
لنک