- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,114
- ری ایکشن اسکور
- 4,478
- پوائنٹ
- 376
آل دیو بند کی خلفائ اربعہ کی بات مانتے ہیں ؟
تقی عثمانی صاحب نے مسئلہ فاتحہ خلف الامام میں یہ باور کرایا کہ فاتحہ خلف الامام کے قائل خلفائ اربعہ بھی ہیں ۔!!
اس کی حقیقت قسط نمبر ٤ میں واضح کی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ یہ بات غلط ہے بلکہ سیدنا عمر اور سیدنا علی رضی اللہ عنھما سے فاتحہ خلف الام ثابت ہے ۔والحمد للہ
اب ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ احناف ایک کمزور دلائل کا حامل فرقہ ہے ،جب بھی کسی غلط موقف کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہے تو طرح طرح کے حیلوں سے کام لینا پڑتا ہے حالانکہ خود اسی حیلے یا دوسری جگہوں پر نہیں مانتے ہوتے اس کی مثال یہ ہے کہ فاتحہ خلف الامام کے مسئلے میں یہ کہا گیا کہ ہمارے موقف کی تائید میں خلفائ اربعہ بھی ہیں ۔!
حالانکہ یہی احناف کئی ایک مقامات پر خلفائ اربعہ مخالفت کرتے ذرا نہیں شرماتے مثلا۔
١:سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے ۔(السنن الکبری للبیھقی :ج٢ص٣٧،وقال رواتہ ثقات و اقرہ الژہبی وابن حجر )
٢:سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ایک رکعت وتر کے قائل تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ج١ص٩٨)
٣:سیدنا ابوبکر عمامہ پر مسح کے قائل تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ج١ص٣٠٥)
٤:سیدنا ابکر کے نزدیک غیر شادی شدہ کو سو کوڑے مار کر ایک سال جلاوطن کیا جائے گا ۔(سنن الترمذی )
احناف سیدنا ابو بکر کے ان تمام فتوی جات کو نہیں مانتے آخر کیوں ؟!کیا یہی دین و ایمان ہے ؟کیا یہ فتاوی قرآن و حدیث کے خلاف ہیں یا فقہ حنفی کے خلاف ہیں ؟!
جاری ہے ۔۔۔۔
نوٹ ٌیہ مضمون حسینوی بلوگ پر بھی پڑھ سکتے ہیں رابطہ حسینوی بلوگ
تقی عثمانی صاحب نے مسئلہ فاتحہ خلف الامام میں یہ باور کرایا کہ فاتحہ خلف الامام کے قائل خلفائ اربعہ بھی ہیں ۔!!
اس کی حقیقت قسط نمبر ٤ میں واضح کی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ یہ بات غلط ہے بلکہ سیدنا عمر اور سیدنا علی رضی اللہ عنھما سے فاتحہ خلف الام ثابت ہے ۔والحمد للہ
اب ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ احناف ایک کمزور دلائل کا حامل فرقہ ہے ،جب بھی کسی غلط موقف کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہے تو طرح طرح کے حیلوں سے کام لینا پڑتا ہے حالانکہ خود اسی حیلے یا دوسری جگہوں پر نہیں مانتے ہوتے اس کی مثال یہ ہے کہ فاتحہ خلف الامام کے مسئلے میں یہ کہا گیا کہ ہمارے موقف کی تائید میں خلفائ اربعہ بھی ہیں ۔!
حالانکہ یہی احناف کئی ایک مقامات پر خلفائ اربعہ مخالفت کرتے ذرا نہیں شرماتے مثلا۔
خلیفہ اول اور تقلید پرست حضرات
١:سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ رکوع سے پہلے اور رکوع کے بعد رفع یدین کرتے تھے ۔(السنن الکبری للبیھقی :ج٢ص٣٧،وقال رواتہ ثقات و اقرہ الژہبی وابن حجر )
٢:سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ایک رکعت وتر کے قائل تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ج١ص٩٨)
٣:سیدنا ابوبکر عمامہ پر مسح کے قائل تھے ۔(مصنف ابن ابی شیبہ ج١ص٣٠٥)
٤:سیدنا ابکر کے نزدیک غیر شادی شدہ کو سو کوڑے مار کر ایک سال جلاوطن کیا جائے گا ۔(سنن الترمذی )
احناف سیدنا ابو بکر کے ان تمام فتوی جات کو نہیں مانتے آخر کیوں ؟!کیا یہی دین و ایمان ہے ؟کیا یہ فتاوی قرآن و حدیث کے خلاف ہیں یا فقہ حنفی کے خلاف ہیں ؟!
جاری ہے ۔۔۔۔
نوٹ ٌیہ مضمون حسینوی بلوگ پر بھی پڑھ سکتے ہیں رابطہ حسینوی بلوگ