• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دینی علم کی اہمیت

شمولیت
نومبر 24، 2012
پیغامات
265
ری ایکشن اسکور
502
پوائنٹ
73
ہ
ر کلمہ گو کے لئے دین کا علم حاصل کرنا از بس ضروری ہے ۔ جو اللہ کی آیتیں سنے اور ان کا خیال نہ کرے وہ ظالم ہے اور مجرم ہے اللہ تعالی اس سے انتقام لے گا۔

من اظلم ممن ذکر بایت ربہ ثم اعرض ان من المجرمین منتقمون (السجدۃ ۲۲)
اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو ا سکے مالک کی آیتیں سنائی جائیں پھر وہ ان کا خیال نہ کرے بیشک ہم مجرموں سے (اپنی نافرمانی کا)بدلہ لیں گے۔
جس نے اللہ کی ہدایت کاخیال نہ کیا وہ قیامت کے دن اندھا اٹھایا جائیگا۔
قال اھبط منہا جمیعا بعضکم لبعض عدو فاما یاتینکم منی ھدی فمن تبع ھدای فلا یضل ولا یشقی ومن اعرض عن ذکری فان لہ معیشۃ ضنکا و نحشرۃ یوم القیامۃ اعمی قال رب لم حشرتنی اعمی و قد کنت بصیرا قال کذک ات تک ایتنا فسیتھا و کذالک الیوم تنسی
(طہ ۲۰/۱۲۳تا۱۲۶)

ت
و اللہ تعالی نے فرمایا تم دونوں بہشت سے(زمین )پر اترو۔تم میں ہر کوئی ایک دوسرے کا دشمن رہے گا پھر اگر میری طرف سے تم پر ہدایت آئے تو جو کوئی میری ہدایت پر چلے نہ وہ بہکے گا اور نہ وہ بدنصیب ہوگا اور جس نے میری کتاب کاخیال نہ کیا اس کی زندگی تنگ اور قیامت کے دن ہم اس کو اندھا اٹھائیں گے وہ کہے گا ملاک تو نے مجھ کو اندھا کیوں اٹھایا میں دیکھتا بھالتا تھا ۔اللہ تعالی فرمائے گا تو نے ایسا ہی کیا ہماری آیتیں تیرے پاس آئیں تو نے انکا خیال نہ کیا اور اسی طرح وہ بھی آج کے دن چھوڑ دیا جائیگا۔

(مزید حوالہ جات کیلئے دیکھئے الکہف ۱۸/۵۷البقرہ ۲/۳۸،۳۹،۱۲۰تا،۱۴۵،۱۸۷، ۱۹۸، ۲۴۲، ۲۸۵ الاعراف ۷/۳الانعام ۶/۵۵تا۵۷رعد ۱۳/النجم ۵۳/۲تا۵)

اسی طرح بخاری شریف کی کچھ احادیث کا مفہوم یہ ہے کہ ہر مسلمان دین کا علم حاصل کرے اور دوسروں تک پہنچائے اور یہ کہ دین کے عالم کی عام لوگوں پر بہت فضیلت ہے اور جو شخص دین کا علم حاصل کرنے کے لئے نکلتا ہے ساری مخلوق اس کی مغفرت کے لئے دعا مانگتی ہے۔

اس باب کی حاصل بحث یہ ہے کہ ہر کلمہ گو کے لئے ضروری ہے کہ وہ دین کا علم حاصل کرے ہر کلمہ گو کو اسلام کے عقائد، فرامین، اوامر و نہی، اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ اور ناپسندیدہ باتوں کا علم ہونا چاہیئے تاکہ صحیح عمل کر کے قیامت کے دن سرخ رو ہو سکے اور غلط عقیدہ اور غلط عمل سے بچ کر یامت کے دن دوزخ کی سزا سے بچ سکے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب دین کا علم ہو۔

دین کا علم حاصل کرنے کے لئے گھر سے ایک فرد وقف کریں کیونکہ دین کا معاملہ نہایت اہم ہے اس پر ابدی زندگی کا انحصار ہے۔ اس معاملہ میں کوتاہی بہت نقصان دہ ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دین کا سمجھنا ہر شخص کے بس کی بات نہیں ہے۔ یہ بات بالکل غلط ہے۔ کیونکہ اگر دین سمجھنا ہی مشکل ہے تو دین کے اتارے کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے۔ بلکہ دین آسان ہے۔

اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
وَلَقَدْ یسرنا القرآن للذکر فھل من مُدَّکِرْ (القمر۵۴/۱۷، ۲۲، ۳۲، ۴۰)
ترجمہ: اور ہم بے شک ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کر دیا۔ پس کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے؟

یعنی اس کے مطالب و معنی کو سمجھنا اس سے عبرت و نصیحت حاصل کرنا اور اسے زبانی یاد کرنا ہم نے آسان کر دیا ہے۔ چنانچہ یہ واقعہ ہے کہ قرآن اعجاز و بلاغت کے اعتبار سے نہایت اونچے درجے کی کتاب ہونے کے باوجود کوئی شخص تھوڑی سی توجہ دے تو وہ عربی گرائمر اور معانی و بلاغت کی کتابیں پڑھے بغیر بھی اسے آسانی سے سمجھ لیتا ہے۔ اس طرح یہ دنیا کی واحد کیا ہے جو لفظ بہ لفظ یاد کر لی جاتی ہے ورنہ چھوٹی سے چھوٹی کتاب کو بھی اس طرح یاد کر لیا اور اسے یاد رکھنا نہایت مشکل ہے اور انسان اگر اپنے قلب و ذہن کے دریچے وا رکھ کر اسے عبرت کی آنکھوں سے پڑھے، نصیحت کے کانوں سے سنے اور سمجھنے والے دل سے اس پر غور کرے تو دنیا و آخرت کی سعادت کے دروازے اس کے لئے کھل جاتے ہیں اور یہ اس کے قلب و دماغ کی گہرائیوں میں اتر کر کفر و معصیت کی تمام آلودگیوں کو صاف کر دیتی ہے۔

یاد رہے:
قرآن کریم نے یہ بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس لئے آئے کہ جاہلوں و گمراہوں کو ہدایت پر لائیں۔ قرآن کریم کو اللہ تعالیٰ نے آسان و عام فہم بنایا تاکہ اس سے ہر شخص فائدہ اٹھائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں آسان دین لے کر آیا ہوں۔

ثابت ہوا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ فرمایا وہ حق ہے۔ اگر کوئی شخص یہ کہتا ہے کہ قرآن و حدیث کا سمجھنا مشکل ہے تو گویا وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو چیلنچ کر رہا ہے جس کا وہ بروز قیامت جواب دہ ہو گا۔
 
Top