lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب یہ پیج فیس بک (مرکز دعوه التوحید )پر لگایا گیا تو ہمارے دیوبندی بھائی محسن اقبال نے یہ کہا
تاویل تو خود کی جا رہی ہے۔۔
اور جناب! یہی سوال تو میرا ہے کہ اگر دیوبندی کرامت بیان کرے تو آپ اس پہ شرک و کفر کے فتوے لگاتے ہیں لیکن اہلحدیث علماء کی ایسی ہی کرامات پہ آپ کو قران و حدیث یاد آجاتا ہے اور اس کو لغزش اور غلطی کہہ کر چھوڑ دیا جاتا ہے صرف اس لئے کہ یہ کرامت اہلحدیث عالم سے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کہاں کا انصاف اور اصول ہے؟؟؟
اگر قران و حدیث سے پرکھنا ہے تو پھر دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث سب کو برابر پرکھو نا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دیوبندی، بریلوی کے لئے الگ اصول اور اہلحدیث کے لئے الگ اصول کہاں سے ثابت ہوتا ہے؟؟؟؟؟؟
میرے پیارے محسن بھائی
کرامات جو کسی کی بھی ہوں بریلوی - دیوبندی یا اہلحدیث - حجت نہیں ان کو قرآن و صحیح حدیث پر پیش کرو اگر صحیح ہو تو تسلیم کر لو ورنہ چھوڑ دو ۔میرے محترم دیوبندی بھایئو
اب مزید میں کیا که سکتا ہوں
اگر یہ ہی موقف علماء دیوبند کا ہے تو وہ بھی دیکھا دو مجھے