اشماریہ بھائی کیا یہ الیاس گھمن سچ کہ رہا ہے -
آپ کا کیا خیال ہے - کیا دیوبند حیاتی کی نماز دیوبند مماتی کے پیچھے ھو جاتی ہے یا نہیں ہوتی -
اگرچہ میرے نزدیک ہر مسلمان جو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات کا قائل ہو کافر نہیں ہو جاتا بلکہ اس کے پیچھے یہ دیکھنا پڑتا ہے کہ زندہ سمجھنے کے بعد وہ مانگنے کا بھی قائل ہے کہ نہیں جیسے کچھ صحابہ کا سماع موتی کا موقف آتا ہے مگر اگر وہ صحابہ سماع موتی کو بنیاد بنا کر مدد مانگنے کو جائز کہتے تو پھر انکو کوئی گنجائش نہ دیتا
پس جب حیاتی کا اختلاف صرف زندگی یا وفات کی حد تک بات ہو تو پھر تو گنجائش ہو سکتی ہے کیونکہ جو حیاتی صرف حیات اور وفات کی حد تک مانتا ہے اسکو نہ ماننے والے پر اعتراض اس سے ٹھیک نہیں کہ وفات ماننے سے اسکے اعمال میں کیا فرق آئے گا مگر جو حیات اس نظریہ سے مانتا ہے کہ وہ پھر مدد بھی کرتے ہیں تو اسکو شاید مماتی پر کفر کا فتوی لگانا پڑے کیونکہ وفات سے مانگنے میں رکاوٹ ہو جائے گی
پس اوپر گھمن صاحب کی بات سے تو مجھے یہ لگا ہے کہ وہ ایسی حیات مانتے ہیں کہ جس کو نہ ماننا کفر کا سبب بنتا ہے وہ وہ حیات فائدہ دینے والی یا نفع پینچانے والی ہو سکتی ہے یہ میں نے صرف اوپر کی گھمن صاحب کی بات کے کشید کیا ہے اگر ایسا میں غلط کشید کیا ہے تو کوئی یہ جواب دے کہ پھر گھمن صاحب نے مماتی کو کے پیچھے نماز لوٹانے کا کیوں کہا کیوں کہ لوٹائی تو صرف کافر کی نماز ہی جاتی ہے
میرا تجربہ
ویسے میرا ایک تجربہ ہے کہ گھمن صاحب کے پاس بریلویوں کو چپ کروانے کے دلائل تو بہت ہوتے ہیں مگر مماتیوں کو چپ کروانے کے لئے مشکل پڑتی ہے پس جس کے لئے انسان کو مشکل پڑتی ہے اسکے لئے دوسرے حربے استعمال کرتا ہے کہ اسکی بات کو ہی نہ سنا جائے جیسے اوپر بات نماز کی پوچھی گئی مگر جواب میں حفظ ما تقدم کے طور پر یہ بھی کہ دیا گیا کہ نہ وہاں نماز پڑھنے جانا ہے اور نہ انکی تقریر سننی ہے کیونکہ پھر کون پاپڑ بیلے گا پس لگتا ہے کہ گھمن صاحب نے یا مولوی جمیل صاحب نے یہ فتوی صرف مماتیوں کے دلائل سے بچانے کے لئے دیا ہے جیسے امام احمد رضا نے ایسا ہی فتوی دیا ہوا ہے کہ میری مصطفی بھیڑوں تم ان وھابی بھیڑیوں سے دور ہی رہنا
تجربہ پر میرا چیلنج
اگر یہ مماتیوں کے پیچھے نماز واقعی گمراہی کی وجہ منع کر رہے ہیں تو تمام گھمن مل کر ذرا رائونڈ میں ایک یہ بھی فتوی دے دیں تو میں منہ مانگا انعام دوں گا کہ بریلوی کے پیچھے بھی نماز نہیں ہوتی اور لوٹانی پڑتی ہے میں تو جماعت کے ساتھ جاتا رہا ہوں اور بریلویوں کی مسجدوں میں جاتے رہے ہیں اور انکے سارے بڑے ان بریلویوں کے ساتھ گھل مل کر رہتے ہیں یہ کبھی انکے خلاف ایسا توی نہیں دیں گے
کوئی بھائی میری بات گھمن صاحب تک اور جمیل صاحب تک پہنچا دے کہ کیا ان میں اسی طرح بریلویوں کے بارے فتوی دینے کی جرات ہے
نہیں تو یہی سمجھا جائے گا کہ معصوم بھیڑوں کو بچانے کے لئے فتوی ہے واللہ اعلم