• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رمضان کے بعد کرنے والے کام

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
رمضان کے بعد کرنے والے کام۔۔۔۔۔6شوال 1433ھ

خطیب حسین آل شیخ
مترجم: عمران اسلم​
خطبہ جمعہ حرم مدنی

خطبہ مسنونہ کے بعد
زمانے کے تیزی سے گزرنے اور دنوں کے آنے جانے میں انسانوں کے لیے بہت بڑی عبرت اور نشانی ہے۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:
إِنَّ فِي اخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمَا خَلَقَ اللَّهُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَّقُونَ [يونس: 6].
’’ قیناً رات اور دن کے الٹ پھیر میں اور ہر اُس چیز میں جو اللہ نے زمین اور آسمانوں میں پیدا کی ہے، نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو (غلط بینی و غلط روی سے) بچنا چاہتے ہیں ‘‘
مسلمانان گرامی!
لاریب کہ مسلمانوں نے رمضان اپنے رب کے ساتھ مناجات میں گزارا ہے، انھیں عاجزی و انکساری اور دعاؤں کے باوصف اللہ کا قرب حاصل ہوا ہے، اس وجہ سے مسلمان خوشگوار ہو گئے ہیں اور انہیں شرح صدر عطا ہوا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا عظیم احسان ہے اور اس پر ہم اس کے شکر گزار ہیں۔
اے مسلمانو!
ایک بہت بڑی اور یقینی کامیابی و سعادت ایمان و تقویٰ پر استقامت اختیار کرنے اور پوری زندگی طاعت الٰہی میں گزارنے میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن میں متعدد مقامات پر نیکی اور بھلائی پر استقامت اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ نے نبی کریمﷺ کو فرمایا:
فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ [هود: 112]
’’ پس اے محمدؐ، تم، اور تمہارے وہ ساتھی جو (کفر و بغاوت سے ایمان و طاعت کی طرف) پلٹ آئے ہیں، ٹھیک ٹھیک راہ راست پر ثابت قدم رہو ‘‘
پھر فرمایا:
فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ [فصلت: 6]
’’ تم سیدھے اُسی کا رخ اختیار کرو اور اسی سے استغفار کرو۔ ‘‘
نبی کریمﷺ نے اپنی امت کو ایک جامع نصیحت فرمائی جس کے الفاظ اگرچہ بہت کم ہیں لیکن وسعت و گیرائی بہت زیادہ ہے۔ سفیان ثقفی رسول اللہﷺ کے پاس آئے اور کہا یا رسول اللہﷺ! مجھے ایسی بات کہیے کہ آپ کے بعد میں اس کے بارے میں کسی اور سے سوال نہ کروں؟ آپﷺ نے فرمایا:
«قُل: آمنتُ بالله، ثم استقِم»
’’تو کہہ! میں اللہ پر ایمان لایا۔ پھر اس پر استقامت اختیار کر۔‘‘
یہ ایک باکمال نصیحت ہے جس میں کامل ایمان پر استقامت اختیار کرنے اور درست اعتقاد رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، فرائض کو ادا کرنے، منہیات سے بچنے اور نیک اعمال بجا لانے کی رغبت دلائی گئی ہے۔ یہ ایک ایساوظیفہ ہے جو انسان کی پوری زندگی پر محیط ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَاعْبُدْ رَبَّكَ حَتَّى يَأْتِيَكَ الْيَقِينُ [الحجر: 99]
’’اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں یہاں تک کہ آپ کو موت آ جائے۔‘‘
نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا:
«قارِبوا وسدِّدوا»
’’قریب ہو جاؤ اور سیدھے ہو جاؤ۔‘‘
یہاں تسدید سے مراد استقامت اختیار کرنا اور سنت پر جم جانا ہے۔
بے شک اللہ تعالیٰ نے جن لوگوں کو اعمال صالحہ اور افعال طاعت بجا لانے کی توفیق بخشی وہ قابل رشک ہیں اور انھیں اس بات پر اللہ کا شکر گزار ہونا چاہیے۔ اور ان نیکی کے کاموں کے لیے اپنے آپ کو مزید تیار کر لینا چاہیے۔
ألا وإن أشدَّ ما ينبغي أن يكون عليه المُسلمُ من الحَذَر: التعدِّي على المخلوقين بقولٍ أو فعلٍ، أو النَّيل منهم في عِرضٍ أو مالٍ أو نحو ذلك؛ فإن حقوقَ الخلق عظيمةٌ عند الله - جل وعلا -، وهي من الديوان الذي لا يُغفَر حتى يتحلَّل المرءُ من أصحابِ المظلمات.
ایک مسلمان کو خاص طور پر یہ دھیان رہنا چاہیے کہ وہ اپنے کسی قول و عمل سے دوسروں پر زیادتی نہ کرے۔ ان کی جان و مال اور عزت کے درپے نہ ہو۔ خلق خدا کے حقوق کی اللہ کے ہاں بہت زیادہ قدر وقیمت ہے۔ اور یہ گناہ ایسے ہیں کہ جب تک مظلوم بندے کے ساتھ تصفیہ نہ کر لیا جائے معاف نہیں ہوتے۔
وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُبِينًا [الأحزاب: 58]
’’ اور جو لوگ مومن مردوں اور عورتوں کو بے قصور اذیت دیتے ہیں اُنہوں نے ایک بڑے بہتان اور صریح گناہ کا وبال اپنے سر لے لیا ہے ۔‘‘
رسول اکرمﷺ کا ارشاد گرامی ہے:
«من كانت عنده لأخيه مظلمةٌ فليتحلَّل منه قبل ألا يكون درهمٌ ولا دينارٌ، إن كان له عملٌ صالحٌ أُخِذ منه بقدر مظلَمته، وإن لم يكن له حسناتٌ أُخِذ من سيئات صاحبِه فحُمِل عليه»
’’جس کسی نے اپنے بھائی پر ظلم کیا ہو تو اس سے اس دن سے قبل معاملہ حل کر لے جب اس کے پاس درہم و دینار باقی نہ رہیں گے۔ اگر اس کے پاس کوئی نیک عمل ہو گا تو اس کے ظلم کے بقدر لے لیا جائے گا اور اور اگر اس کے پاس نیک عمل نہ ہوں گے تو مظلوم شخص کی برائیاں اس کے کھاتے میں ڈال دی جائیں گی۔ ‘‘
بڑا خسارہ تو اس وقت ہوگا جب تمہاری بڑی بڑی نیکیاں رائیگاں چلی جائیں گی اور یہی حقیقی افلاس ہے۔ صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے صحابہ کرام سے پوچھا : تم مفلس کون ہے؟ صحابہ نے کہا : جس کے پاس درہم و دینار نہ ہوں وہ مفلس ہے۔ آپﷺ نے فرمایا:
«المُفلِسُ من أمتي: من يأتي بصلاةٍ وصيامٍ وزكاةٍ، ويأتي وقد شتمَ هذا، وقذفَ هذا، وضربَ هذا، وسفكَ دمَ هذا، وأخذَ مالَ هذا، فيأخُذ هذا من حسناته، وهذا من حسناته، فإن فنِيَت حسناتُه قبل أن يُقضَى ما عليه أُخِذ من خطاياهم فطُرِحَت عليه ثم طُرِح في النار»
’’میری امت کا مفلس وہ ہے جو(روز قیامت) نماز، روزے اور زکوٰۃ کے ساتھ آئے گا۔ اور اس حالت میں آئے گا کہ اس نے کسی کو گالی دی ہوگی، کسی کی چوری کی ہوگی، کسی کو مارا ہوگا، کسی کا خون بہایا ہوگا، کسی کا مال کھایا ہوگا۔ تو اس کی نیکیاں ان کو دے دی جائیں گی۔ اور اگر ان کا معاملہ پورا ہونے سے پہلے اس کی نیکیاں ختم ہو گئیں تو ان کی برائیاں اس کے حصہ میں ڈال دی جائیں گی اور پھر جہنم میں دھکیل دیا جائے گا۔‘‘
مسلمانو! اللہ کی اطاعت پر استقامت اختیار کرو، زندگی کے تمام تر معاملات و احوال میں اس کی پیروی کو لازم سمجھو، اس صورت میں کامیابی تمھارے قدم چومے گی۔
اللہ تعالیٰ کا ارشا د ہے:
إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ (13) أُولَئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ خَالِدِينَ فِيهَا جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ [الأحقاف: 13، 14]
’’ یقیناً جن لوگوں نے کہہ دیا کہ اللہ ہی ہمارا رب ہے، پھر اُس پر جم گئے، اُن کے لیے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔ ایسے سب لوگ جنت میں جانے والے ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اپنے اُن اعمال کے بدلے جو وہ دنیا میں کرتے رہے ہیں۔‘‘
دوسرا خطبہ

أما بعد!
اللہ کے بندو! اللہ تعالیٰ نے رمضان کے بعد شوال کے چھ روزے مشروع کیے ہیں۔ لہٰذا ان کا بھی خصوصی اہتمام کرو۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا:
«من صامَ رمضان ثم أتبَعَه ستًّا من شوال كان كصيام الدهر»
’’جس نے رمضان کے روزے رکھے، پھر شوال کے چھ روزے رکھے تو گویا اس نے پورا سال روزے رکھے۔‘‘
شوال کے روزے مسلسل بھی رکھے جا سکتے ہیں اور ان میں وقفہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ جس کے رمضان کے فرضی روزے رہتے ہیں وہ پہلے ان کی قضا دے ا س کے بعد نفلی روزے رکھے۔ یہ شرعی قاعدہ ہے کہ واجب کو نفل پر مقدم کیا جائے گا۔
اس مبارک مسجد میں ایک بڑی کوتاہی جو دیکھنے میں آئی ہے وہ یہ ہے کہ:
بعض نمازی حضرات موبائل فون کے ساتھ مصروف نظر آتے ہیں۔ یا وہ تصویریں بنا رہے ہوتے ہیں یا موبائل پر باتوں میں لگے ہوتے ہیں یا کسی اور شکل میں موبائل کا استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ بات ایک مسلمان کے لائق نہیں ہے کہ وہ اللہ کے گھر میں اس قسم کی حرکتیں کرے۔ یہ مساجد تو محض نماز کی ادائیگی، قراء ت قرآن اور اللہ کے ذکر کے لیے بنائی گئی ہیں۔
مسجد میں آکر مسلمان کا باقی دنیا کے ساتھ رابطہ منقطع ہو جانا چاہیے اور اللہ کے ساتھ قائم ہو جانا چاہیے۔ فلہٰذا ایسے افعال سے مسجد میں احتراز کرنا چاہیے۔
نسأل الله لنا ولكم التوفيقَ والسدادَ.
ثم إن من أفضل الأعمال: الصلاةَ والسلامَ على النبيِّ الكريم.
اللهم صلِّ وسلِّم وبارِك على عبدِك ورسولِك محمدٍ، وارضَ اللهم عن الخلفاء الراشدين، والأئمة المهديين: أبي بكرٍ، وعُمر، وعثمان، وعليٍّ، وعن الآلِ والصحابةِ أجمعين، ومن تبِعَهم بإحسانٍ إلى يوم الدين.
اللهم أصلِح أحوالَنا وأحوالَ المسلمين، اللهم أصلِح أحوالَنا وأحوالَ المسلمين، اللهم احفظ دماءَ المسلمين في كل مكان، اللهم احفظ دماءَ المسلمين في كل مكان، اللهم احفظ دماءَ المسلمين في الشام، اللهم اكتب لهم الفرجَ يا ذا الجلال والإكرام، اللهم احفظ إخواننا في بُورما، اللهم احفظ إخواننا المسلمين في بُورما، اللهم احفظ إخواننا في كل مكان يا ذا الجلال والإكرام.
اللهم هيِّئ لإخواننا في مصر وفي تُونس وفي اليمن وفي ليبيا الأمنَ والأمان، والرخاءَ والاستقرارَ يا ذا الجلال والإكرام.
اللهم اغفر للمسلمين والمسلمات، والمؤمنين والمؤمنات، الأحياء منهم والأموات.
اللهم آتنا في الدنيا حسنةً، وفي الآخرة حسنةً، وقِنا عذاب النار.
اللهم ارزقنا الاستقامةَ على دينك يا حي يا قيوم، اللهم ثبِّتنا بالقول الثابت يا ذا الجلال والإكرام.
اللهم وفِّق وليَّ أمرنا لما تُحبُّ وترضَى، اللهم وفِّقه لما تُحبُّه وترضاه يا ذا الجلال والإكرام، اللهم وفِّق جميعَ ولاة أمور المسلمين لما تُحبُّه وترضاه يا حي يا قيوم.
عباد الله:
اذكروا الله ذكرًا كثيرًا، وسبِّحوه بكرةً وأصيلًا، وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين.


اس خطبہ کو سننے کے لیے یہاں کلک کریں

نوٹ:
یوٹوب پہ خطبہ ابھی اپ لوڈ نہیں ہوا اس لیے یہ لنک دیا گیا ہے۔
 
Top