بنت زیب النساء
مبتدی
- شمولیت
- دسمبر 30، 2015
- پیغامات
- 2
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 8
السلام علیکم
امام مالك رحمہ اللہ نے موطا ميں زيد بن اسلم سے روايت كى ہے اس ميں ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" لوگو! تمہارے ليے ايك وقت آئيگا كہ تم اللہ تعالى كى حدود سے رك جاؤ، جو شخص بھى ان غلط كاموں كا ارتكاب كرے تو اسے چاہيے كہ وہ اللہ تعالى كى پردہ پوشى كو پردہ ميں ہى رہنے دے، كيونكہ جو بھى ہمارے سامنے اپنا پہلو ظاہر كريگا، ہم اس پر اللہ تعالى كى كتاب جارى كرينگے "
تو میرا یہ سوال ہے کہ حدی گناہ پر سزا تب ثابت ہوتی ہے جب معاملہ عدالت جائے تو جو لوگ انٹرنیٹ میل سروس کہ ذریعے کسی امام جج یا قاضی سے فتوٰی پوچھتے ہیں ان پہ بھی حد واجب ہو جاتی ہے ؟؟؟
امام مالك رحمہ اللہ نے موطا ميں زيد بن اسلم سے روايت كى ہے اس ميں ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" لوگو! تمہارے ليے ايك وقت آئيگا كہ تم اللہ تعالى كى حدود سے رك جاؤ، جو شخص بھى ان غلط كاموں كا ارتكاب كرے تو اسے چاہيے كہ وہ اللہ تعالى كى پردہ پوشى كو پردہ ميں ہى رہنے دے، كيونكہ جو بھى ہمارے سامنے اپنا پہلو ظاہر كريگا، ہم اس پر اللہ تعالى كى كتاب جارى كرينگے "
تو میرا یہ سوال ہے کہ حدی گناہ پر سزا تب ثابت ہوتی ہے جب معاملہ عدالت جائے تو جو لوگ انٹرنیٹ میل سروس کہ ذریعے کسی امام جج یا قاضی سے فتوٰی پوچھتے ہیں ان پہ بھی حد واجب ہو جاتی ہے ؟؟؟