• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سلام کے آداب

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بلوغ المرام کتاب الادب کی ساتویں حدیث مبارکہ کے الفاظ یہ ہیں
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: [قَالَ] رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: «لِيُسَلِّمِ الصَّغِيرُ عَلَى الْكَبِيرِ, وَالْمَارُّ عَلَى الْقَاعِدِ, وَالْقَلِيلُ عَلَى الْكَثِيرِ». مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. (1)
وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ: «وَالرَّاكِبُ عَلَى الْمَاشِي». (2)
__________

ابو ہریرۃ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
چھوٹا بڑے کو سلام کہے۔۔گزرنےوالا بیٹھے ہوئے کو۔۔۔اورتھوڑے زیادہ کو(متفق علیہ۔۔۔مسلم کی ایک روایت میں ہے
اور سوار پیدل چلنے والے کو)
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سلام میں ابتداء کی اس ترتیب میں جو حکمتیں ہیں ایل علم نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔۔۔اصل حکمت اللہ ہی کے پاس ہےاور اسی کا علم کامل ہے

چھوٹے کو سلام میں پہل کا حکم اس لیے ہے کہ بڑے کا حق چھوٹے پر زیادہ ہے۔۔۔کیونکہ چھوٹے کو حکم ہے کہ بڑے کی توقیر کرے اور اس کے ساتھ باادب رہے

تھوڑے لوگوں کو سلام میں پہل کا حکم اس لیے ہے کہ زیادہ لوگوں کا تھوڑے لوگوں پر زیادہ حق ہے اور اس لیے بھی کہ زیادہ لوگ تھوڑے لوگوں کو یا اکیلے کو سلام کہیں تو اس میں خود بینی اور تکبر نہ پیدا ہو جائے

گذرنے والا بیٹھے ہوئے کو اس لیے پہلے سلام کہے کہ وہ داخل ہونے والے کی طرح ہے جسے سلام کا حکم دیا گیا ہے۔۔۔اور اس لیے بھی کہ بیٹھے ہوئے شخص کا ہر گذرنے والے کی طرف بار بار از خود متوجہ ہو کر سلام کرنا مشکل ہے۔۔۔جبکہ گذرنے والے کو ایسی کوئی مشکل نہیں

سوار پیدل چلنے والے کو اس لیے پہلے سلام کہے کہ چونکہ اللہ تعالی نے اسے سواری کی نعمت عطا فرمائی ہے تو اس کا حق ہے کہ وہ تواضع اختیار کرے۔۔۔اگر پیدل کو حکم ہوتا کہ وہ پہلے سلام کہے تو خطرہ تھا کہ سوار میں تکبر نہ پیدا ہو جائے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

جب دونوں ملنے والے برابر ہوں تو دونوں کو ابتداء کا حکم ہے۔۔۔افشو السلام سلام عام کرو۔۔۔ان میں سے جو پہل کرے گا وہ افضل ہے ۔۔۔جیسا کہ دو قطع تعلقی کرنے والوں کے بارے میں فرمایا

وخیرھما الذی یبدا بالسلاممتفق علیہ
ان میں سے بہتر زہ ہے جو سلام میں پہل کرے

حضرت جابر فرماتے ہیں
والماشیان ایھما یبدء بالسلام فھو افضل(صحیح الادب المفرد)
دو پیدل چلنے والوں میں سے جو پہلے سلام کہے وہ افضل ہے

رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ دو آدمی ملتے ہیں تو پہلے کون سلام کرے گا۔۔؟؟؟فرمایا
اولاھما باللہ(صحیح ترمذی)
جو دونوں میں سے اللہ کے زیادہ قریب ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
حدیث کے مطابق جس شخص کو سلام میں پہل کا حکم دیا گیا ہے اگر وہ سلام نہیں کہتا تو دوسرے کو سلام کہہ دینا چاہیے کیونکہ آپﷺ نے سلام پھیلانے کی بہت تلقین کی ہے
 
Top