• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سونا چاندی کی زکوۃ کیسے ادا کرتے ہیں یعنی اس کا نصاب کیسے بنائیں گے۔؟

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ارسلان بھائی ! سوال واضح نہیں ہو سکا، کچھ تفصیل سے لکھیں۔
سونا اور چاندی کا نصاب تو واضح ہے یعنی سونے کا نصاب ٢٠ دینار یا تقریبا ساڑھے سات تولے سونا یا ٨٥ گرام سونا ہے اور چاندی کا نصاب ٢٠٠ درہم یا تقریبا ساڑے باون تولے چاندی یا ٥٩٥ گرام چاندی ہے۔
تفصیل کے لیے یہ لنک دیکھیں:
عربی لنک
انگریزی لنک
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
یعنی اگر میرے پاس ساڑھے سات تولے سے کم سونا ہو تو کیا میں اس کی زکوۃ ادا کروں یا نہ؟مثلا میرے پاس دو تولے سونا ہو تو کیا میں دو تولے کے پیسے گن کر ان پیسوں پر ڈھائی فیصد کے حساب سے زکوۃ دوں یا جب تک ساڑھے سات تولہ نہ ہو تو سونے کی زکوۃ نہیں بنے گی۔اسی طرح چاندی کے بارے میں بھی یہی سوال ہے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
یعنی اگر میرے پاس ساڑھے سات تولے سے کم سونا ہو تو کیا میں اس کی زکوۃ ادا کروں یا نہ؟
اگر آپ کے پاس سات تولہ سونا بھی ہے تو پھر بھی زکوۃ نہیں ہے۔ اسی طرح کا معاملہ چاندی کا بھی ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
لیکن میں نے سنا ہے کہ سونا یا چاندی کم بھی ہو تو زکوۃ دینی ہو گی اور پھر دلیل کہ لیے یہ حدیث سنائی ہے۔حدیث کا مفہوم ہے کہ ایک عورت کی بیٹی نے سونے کا کنگن پہن رکھا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا تم نے اس کی زکوۃ ادا کی ہے۔(یا یہاں پر صدقے کا لفظ بھی ہو سکتا ہے مجھے صحیح طریقے سے یاد نہیں)تو اس عورت نے کہا کہ نہیں۔
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم پسند کرو گی کہ تمہاری بیٹی کے بازو میں سونے کے کنگن کی جگہ آگ کا کنگن پہنایا جائے۔یہ حدیث کا مفہوم ہے۔

اب یہاں پر اس عالم صاحب نے یہ دلیل دی ہے کہ یہ سونے کا کنگن ساڑھے سات تولے کا تو نہیں ہو سکتا۔
اب اس بارے میں بتائیں۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے؛
وروى أبو داود (1572) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّه قَالَ : (إِذَا كَانَتْ لَكَ مِائَتَا دِرْهَمٍ وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا خَمْسَةُ دَرَاهِمَ ، وَلَيْسَ عَلَيْكَ شَيْءٌ يَعْنِي فِي الذَّهَبِ حَتَّى يَكُونَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا ، فَإِذَا كَانَ لَكَ عِشْرُونَ دِينَارًا وَحَالَ عَلَيْهَا الْحَوْلُ فَفِيهَا نِصْفُ دِينَارٍ ، فَمَا زَادَ فَبِحِسَابِ ذَلِكَ) وصححه الألباني في "صحيح أبي داود" .
جب تیرے پاس دو سو درہم ہوں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو اس میں پانچ درہم زکوۃ ہو گی اور سونے پر زکوۃ ادا کرنا تیرے لیے لازم نہیں ہے یہاں تک کہ بیس دینار ہوں۔ پس اگر بیس دینار ہو جائیں اور ان پر ایک سال گزر جائے تو اس میں نصف دینار زکوۃ ہے۔ پس دینار جس قدر زیادہ ہوں گے اسی حساب سے زکوۃ بھی بڑھ جائے گی۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔
وروى ابن ماجة (1791) عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَةَ رضي الله عنهم : (أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْخُذُ مِنْ كُلِّ عِشْرِينَ دِينَارًا فَصَاعِدًا نِصْفَ دِينَارٍ ، وَمِنْ الْأَرْبَعِينَ دِينَارًا دِينَارًا) . وصححه الألباني في "صحيح ابن ماجة" .
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بیس دینار یا اس سے کچھ زائد میں نصف دینار لیتے تھے اور چالیس دینار میں ایک دینار لیتے تھے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو صحیح کہا ہے۔
وروى ابن أبي شيبة في "المصنف" (9966) بسند جيد عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : "لَيْسَ فِي أَقَلَّ مِنْ عِشْرِينَ دِينَارًا شَيْءٌ ، وَفِي عِشْرِينَ دِينَارًا نِصْفُ دِينَارٍ ، وَفِي أَرْبَعِينَ دِينَارًا دِينَارٌ ، فَمَا زَادَ فَبِالْحِسَابِ" .
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بیس دینار سے کم میں زکوۃ نہیں ہے اور بیس دینار میں نصف دینار زکوۃ ہے اور چالیس میں ایک دینار ہے اور جس قدر زائد ہوں گے، اسی حساب سے زکوۃ ہو گی۔ اس کی سند جید ہے۔
"إرواء الغليل" (3/291) .

فهذه الأحاديث تدل على أن زكاة الذهب والفضة 2.5 بالمائة وعلى هذا أجمع العلماء .

جاء في "الموسوعة الفقهية" (21 / 29-30) :

" اتَّفَقَ الْفُقَهَاءُ عَلَى أَنَّ نِصَابَ الذَّهَبِ الَّذِي يَجِبُ فِيهِ الزَّكَاةُ عِشْرُونَ دِينَارًا ، فَإِذَا تَمَّتْ فَفِيهَا رُبْعُ الْعُشْرِ " انتهى .
فقہاء کا اس پر اتفاق ہے کہ سونے کا نصاب بیس دینار ہے اور اس میں اڑھائی فی صد زکوۃ ہے۔
وجاء في فتاوى اللجنة الدائمة :

"الواجب إخراج ربع العشر مما لديك من ذهب أو فضة أو عملات ورقية أو عروض تجارة ؛ إذا كان كل منها قد بلغ نصابا بنفسه أو بضمه إلى ما لديك من مال زكوي نقد أو عروض تجارة ، وحال عليه الحول" انتهى .

"فتاوى اللجنة الدائمة" (9/439) .
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
کیا بیس دینار ساڑھے سات تولے سونا ہے؟
اور اس روایت کی سند بتائیں۔
حدیث کا مفہوم ہے کہ ایک عورت کی بیٹی نے سونے کا کنگن پہن رکھا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا تم نے اس کی زکوۃ ادا کی ہے۔(یا یہاں پر صدقے کا لفظ بھی ہو سکتا ہے مجھے صحیح طریقے سے یاد نہیں)تو اس عورت نے کہا کہ نہیں۔
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم پسند کرو گی کہ تمہاری بیٹی کے بازو میں سونے کے کنگن کی جگہ آگ کا کنگن پہنایا جائے۔یہ حدیث کا مفہوم ہے۔

اب یہاں پر اس عالم صاحب نے یہ دلیل دی ہے کہ یہ سونے کا کنگن ساڑھے سات تولے کا تو نہیں ہو سکتا۔
اب اس بارے میں بتائیں۔
 
Top