محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
بہرام
اے اللہ !اگر ان کو دنیا میں کچھ مہلت دے تو ان کو گروہوں میں بانٹ دے اور ان کو مختلف راستوں پر چلنے والا بنا دے۔ بے شک یہ وہ لوگ ہیں کہ انہوں نے ہماری مدد کرنے کے دعوے سے بلایا، پھر ہمارے دشمن ہو گئے اور ہمیں شہید کرنے کے درپے ہوگئے۔
(الارشاد للمفید، صفحہ 241 )
تم نے ہماری بیعت کرنے میں پرندوں کی طرح جلدی کی اور تم نے ہمارے گرد ایسے گھیرا ڈال لیا جیسے پروانے شمع کے گرد اکٹھے ہو جاتے ہیں، لیکن پھر تم نے حماقت اور بد دیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بیعت کو توڑ دیا اور ہمارے خلاف محاذ آرا ہو گئے، خبردار! ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔ (الاحتجاج،24/2)
یہ نصوص ہمیں بتاتی ہیں کہ حقیقت میں قاتلان حسین کون ہیں؟ وہ کوفہ کے شیعہ، یعنی ہمارے ہی اجداد ہیں۔ تو ہم حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا الزام اہل السنہ پر کیوں لگاتے ہیں؟
بیس ہزار عراقیوں نے حسین رضی اللہ عنہ کی بیعت کی، پھر ان کے ساتھ دھوکہ کیا، ان کے خلاف خروج کیا اور اس حال میں کہ ان کی بیعت ان کی گردنوں میں تھی انہوں نے ان کو شہید کردیا۔
(اعیان الشیعہ/ القسم الاول،صفحہ ،34 )
امام حسین رضی اللہ عنہ نے شیعوں کو بد دعا دیتے ہوئے فرمایا:
اے اللہ !اگر ان کو دنیا میں کچھ مہلت دے تو ان کو گروہوں میں بانٹ دے اور ان کو مختلف راستوں پر چلنے والا بنا دے۔ بے شک یہ وہ لوگ ہیں کہ انہوں نے ہماری مدد کرنے کے دعوے سے بلایا، پھر ہمارے دشمن ہو گئے اور ہمیں شہید کرنے کے درپے ہوگئے۔
(الارشاد للمفید، صفحہ 241 )
ایک اور موقع پر ان پر بد دعا کرتے ہوئے اس طرح مخاطب ہوئے:
تم نے ہماری بیعت کرنے میں پرندوں کی طرح جلدی کی اور تم نے ہمارے گرد ایسے گھیرا ڈال لیا جیسے پروانے شمع کے گرد اکٹھے ہو جاتے ہیں، لیکن پھر تم نے حماقت اور بد دیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بیعت کو توڑ دیا اور ہمارے خلاف محاذ آرا ہو گئے، خبردار! ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔ (الاحتجاج،24/2)
یہ نصوص ہمیں بتاتی ہیں کہ حقیقت میں قاتلان حسین کون ہیں؟ وہ کوفہ کے شیعہ، یعنی ہمارے ہی اجداد ہیں۔ تو ہم حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا الزام اہل السنہ پر کیوں لگاتے ہیں؟
اسی لئے تو سید محسن امین نے کہا تھا:
بیس ہزار عراقیوں نے حسین رضی اللہ عنہ کی بیعت کی، پھر ان کے ساتھ دھوکہ کیا، ان کے خلاف خروج کیا اور اس حال میں کہ ان کی بیعت ان کی گردنوں میں تھی انہوں نے ان کو شہید کردیا۔
(اعیان الشیعہ/ القسم الاول،صفحہ ،34 )