سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے منسوب ہے:
کان رسول اللہ ﷺ یوحی إلیہ، و رأسہ فی حجر علي، فلم یصل العصر حتّٰی غربت الشمس، فقال رسول اللہﷺ: صلیت یا علیي؟، قال :لا، فقال رسول اللہ ﷺ: اللّٰھم، إنہ کان في طاعتک و طاعۃ رسولک، فاردد علیہ الشمس،
قالت أسماء: فرأیتھا غربت، ثم رأیتھا طلعت بعد ما غربت۔
"نبی کریم ﷺ پر وحی کا نزول ہورہا تھا اور آپ ﷺ کا سر مبارک سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی گود میں تھا۔ وہ عصر کی نماز نہ پڑھ سکے ، یہاں تک کہ سورج غروب ہوگیا۔ آپ ﷺ نے دعا کی: اے اللہ! علی تیری اور تیرے رسول کی فرمانبرداری میں مشغول تھے، ان کے لئے سورج کو لوٹا دے۔ سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کا بیان ہے: میں نے سورج کو غروب ہوتے دیکھا، پھر سورج کے غروب ہوجانے کے بعد اسے طلوع ہوتے دیکھا۔"
(السنۃ لابن أبي عاصم:1323، مختصراً، مشکل الأ ثار للطحاوی:9/2، المعجم الکبیر للطبرانی:147،152/24، تاریخ دمشق لابن عساکر: 314/42)
ضعیف: اس روایت کی سند ضعیف ہے۔