• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شراب کی ممانعت رسول اللہ ﷺ کی احادیث میں(حدیث اور جدید سائنس)

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جزاک اللہ خیراً سسٹر۔ شراب کے نقصانات اپنی جگہ ، لیکن میرے مطابق جو حکم اللہ نے فرما دیا اور رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے، وہ اٹل ہے اور ماننا ہے اور اس کے لیے فائدہ نقصان کی دلیل دور کی بات ہے۔
آپ نے بجا فرمایا یہ حکم اٹل ہیں اور انہیں ماننا ھے۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
﴿لا تشرب الخمر، فانھا مفتاح کل شر
ترجمہ: (شراب مت پیو، بے شک یہ ہر برائی کی چابی ہے۔)
(سنن ابن ماجہ، الاشربة، باب الخمر مفتاح کل شر ۳۳۷۱)
=============
یہ حدیث مبارکہ آپ نے پیش کی تھی اس میں صرف شراب کی ممانعت ھے،
ایک محترم نے "سکر" کا لفظ اس کے اندر نہ جانے کیسے دیکھ لیا۔

ہر نشہ لانے والی شے حرام ہے، اور جس کی زیادہ مقدار نشہ لائے اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔
احادیث مبارکہ نے واضح طور پر شراب کو حرام قرار دیا اور ان احادیث سے ہر وہ چیز بھی حرام ہوئی جو نشہ آور شے ہو۔
یہ عبارت مضمون نگار کی ذاتی رائے ھے جو اس نے پیش کردہ حدیث مبارکہ کی تشریح میں پیش کی، جو اس حدیث مبارکہ کا حصہ یا دوسری حدیث نہیں۔

والسلام
 
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97
السلام علیکم





سسٹر آپ نے جو عبارت پیش کی وہ آپکی ھے یا صاحب علامہ صاحب کی، اس پر توجہ فرمائیں "ہر نشہ لانے والی شے"، "ہر وہ چیز بھی جو نشہ آور شے" حرام ہیں۔ میں کھانے اور پینے والی ہی چیز اور شے آتی ہیں۔

والسلام
بھائی شیخ محمد حسین میمن صاحب کی ہیں اور اس کا جواب آپ پورا پڑھیں اور اتنا ہی حصہ مت لیں صرف اپکو نیچے واضح کر دیا ہے ۔۔۔۔
 
Top