وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
و تعاونوا علی البر والتقوی ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
اور نیکی اور بھلائی کے کاموں میں تعاون کرو اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون نہ کرو۔
اگر تو کمپوزنگ سے شرک یا بدعت یا فسق وفجور یا ظلم کے پھیلنے میں تعاون ہو رہا ہے تو تعاون کی یہ صورت جائز نہ ہوگی مثلا کسی ایسی کتاب کی کمپوزنگ کرنا کہ جس کتاب میں شرک یا بدعت یا فسق وفجور یا ظلم کو تاویلات باطلہ سے ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔ اور اگر یہ کمپوزنگ ایسی ہو کہ اس سے شرک یا بدعت یا فسق وفجور یا ظلم کے پھیلاؤ میں تعاون نہ ہو بلکہ یا تو ان کی تردید ہو مثلا کوئی مصنف یہ بات اپنی کتاب میں بیان کرنا چاہے کہ امام بخش نام رکھنا درست نہیں ہےتو ایسی کمپوزنگ بلاشبہ باعث اجر وثواب ہے جیسا کہ قرآن نے مشرکین مکہ کے شرکیہ کلمات کو نقل کیا ہے تا کہ ان کے عقیدہ کی غلطی واضح کی جائے۔یعنی کمپوزر کو اس کتاب یا ڈاکومنٹ کے مرکزی خیال کو دیکھنا چاہیے کہ مصنف اپنی تحریر سے ثابت کیا کرنا چاہتا ہے یا مصنف کی تحریر حق کے ساتھ تعاون ہے یا باطل سے تعاون کی ایک صورت بنتی ہے۔ اس پر کمپوزر فیصلہ کر لے۔ واللہ اعلم بالصواب