محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ لکھتے ہیں:
’’(بہت سی قرآنی) آیات میں اﷲ تعالیٰ نے شرک کی مذمت کی ہے۔ اسے ظلم عظیم قرار دیا ہے اور اس کی وجہ سے تمام اعمال کے باطل ہونے کی خبر دی ہے۔ شرک کی اتنی مذمت کیوں کی گئی ہے؟اس لئے کہ وہ ناقابل معافی جرم ہے اگر ایک مشرک نے دُنیا ہی میں شرک سے توبہ نہ کی اور توحید کا راستہ نہ اپنایا اور شرک کرتے کرتے ہی فوت ہوگیا تو اس کے لیے معافی کی کوئی صورت نہیں۔ اس کے لیے جہنم کی دائمی سزا ہے۔ جیسے کافر اﷲ کو نہ ماننے والا ، ہمیشہ جہنم میں رہے گا ایسے ہی اﷲ کو ماننے کے باوجود شرک کرنے والا ہمیشہ جہنم میں رہے گا ان دونوں کو جہنم کے عذاب سے کبھی نجات نہیں ملے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر نبی نے آکر اپنی قوم کوسب سے پہلے توحید ہی کا درس دیا اور اسے شرک سے روکا‘‘۔
(یااﷲ مدد ص 30)
’’(بہت سی قرآنی) آیات میں اﷲ تعالیٰ نے شرک کی مذمت کی ہے۔ اسے ظلم عظیم قرار دیا ہے اور اس کی وجہ سے تمام اعمال کے باطل ہونے کی خبر دی ہے۔ شرک کی اتنی مذمت کیوں کی گئی ہے؟اس لئے کہ وہ ناقابل معافی جرم ہے اگر ایک مشرک نے دُنیا ہی میں شرک سے توبہ نہ کی اور توحید کا راستہ نہ اپنایا اور شرک کرتے کرتے ہی فوت ہوگیا تو اس کے لیے معافی کی کوئی صورت نہیں۔ اس کے لیے جہنم کی دائمی سزا ہے۔ جیسے کافر اﷲ کو نہ ماننے والا ، ہمیشہ جہنم میں رہے گا ایسے ہی اﷲ کو ماننے کے باوجود شرک کرنے والا ہمیشہ جہنم میں رہے گا ان دونوں کو جہنم کے عذاب سے کبھی نجات نہیں ملے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر نبی نے آکر اپنی قوم کوسب سے پہلے توحید ہی کا درس دیا اور اسے شرک سے روکا‘‘۔
(یااﷲ مدد ص 30)