الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آپ نے کتاب میں فرمایا ہے کہ حدیث کی تصحیح اس کے اتصال کو بھی شامل ہوتی ہے، تو جب محدثین کثیر التدلیس کی حدیث کی تصحیح کرتے ہیں تو کیا اس سے یہ دلیل پکڑیں گے کہ اس راوی کا عنعنۃ ان کے نزدیک مضر نہیں؟
آپ نے کتاب میں فرمایا ہے کہ حدیث کی تصحیح اس کے اتصال کو بھی شامل ہوتی ہے، تو جب محدثین کثیر التدلیس کی حدیث کی تصحیح کرتے ہیں تو کیا اس سے یہ دلیل پکڑیں گے کہ اس راوی کا عنعنۃ ان کے نزدیک مضر نہیں؟
جی ہاں بالکل بلکہ امام حبان رحمہ اللہ نے باقاعدہ جنہین کثیر التدلیس مانا ہے ان کے عنعنہ کو قبول کیا ہے ظاہر ہے کہ ان کی نظر میں یہاں سماع ثابت ہے۔
لیکن بہر حال ان سے غلطی وچوک بھی ہوسکتی ہے اس لئے قوی تر دلائل کی بناپر ہم ان سے اختلاف کا حق رکھتے ہیں ۔
جس طرح ضمنی توثیق سے اختلاف کی گنجائش ہے۔
اسی طرح ضمنی اثبات لقاء سے بھی قوی تردلائل کی بناپر اختلاف کیا جاسکتاہے۔