• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طب البشری میں مسلمانوں کے کمالات

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


السلام علیکم۔۔۔
دوستو!۔۔۔
مسلمان ماہر طب نے نہ صرف آنکھ کے نظام کی تشریحات لکھیں بلکہ آنکھوں کے کامیاب آپریشن بھی کئے۔۔۔ ٢٠ء کے عالمی شہریت یافتہ جرمن پروفیسر ہرش برگ کے مطابق جب ازمنہ وسطی میں یورپ میں مکمل طور پر اندھریا چھایا ہوا تھا اُن لوگوں (مسلمانوں) نے ہماری سائنس (علم بصریات) کی سمع نہ صرف روشن رکھی بلکہ اس کو مزید روشنی عطاء کی اس وقت یورپ میں اس سائنس کے ماہرین صرف مسلمان تھے انہوں نے اس موضوع پر ٣٠ سے زیادہ درسی کتابیں تصنیف کیں جن میں ١٤ اب بھی موجود ہیں۔۔۔

آنکھوں کے عدسے میں پانی بھرجانے کی بیماری موتیا بند کا مسلمان ماہرین طب نے کامیاب آپریشن کرنا شروع کیا اس بیماری کو عربی میں “لمانزل العین“ کہا جاتا ہے ١٠ء میں مصر میں مقیم عراقی ماہر طب عمار الموصلی نے ایک ایسی کھوکھلی سوئی ڈیزائن کی جس سے عدسے سے پانی نکالا جاتا تھا آج سائنس کی اتنی ترقی کے باوجود المصلی کے طریقے سے ہی علاج کیا جاتا ہے یعنی صرف عدسے کو منجمد کیا جاتا ہے اپنے مطالعے اور تجربے کی بنیاد پر الموصلی نے “المنتخب فی علم العین“ کے نام سے ایک ایسی کتاب لکھی جس میں ٤٨ بیماریوں کے علاج ہیں۔۔۔

جو آج بھی میڈرڈ (اسپین) کی اسکوریل لائبریری میں محفوظ ہے اس کتاب کا ١٣ء میں عبرانی زبان میں ترجمہ ہوا، ہرش برت نے ١٩٠٥ء میں اس کا جرمن زبان میں ترجمہ کیا مائی روف نے موتیا کے آپریشن پر عمار المصلی کا رسالہ انگریزی اور اسپینی زبان میں ترجمہ کرکے شائع کرایا۔۔۔

طبی مؤرخ ڈاکٹر سامی حمارنا کے مطابق “ المنتخب فی علم العین“ کی علمیت آنکھ کی جراحی کے لئے اپنے ایجاد کئے ہوئے آلات اور آنکھ کے نازک آپریشنوں کی کامیابی کی بنیاد پر الموصلی تمام ماہرین امراض چشم پر فائق تھے جارج ساٹن کی رائے میں الموصلی سب سے زیادہ طبع ذاد سرجن تھے انہوں نے آنکھ کے آپریشن کے ٦ طریقے دریافت کئے ان میں سے سب سے قابل ذکر نرم موتیا کا آپریشن تھا۔۔۔ بلاشک الموصلی امراض چشم کے پہلے جراح تھے۔۔۔

علی ابن عٰیسی ١٠ء کا تعلق بغداد سے تھا اور وہ بھی ماہر امراض چشم تھے جنہوں نے “امراض چشم کے علاج“ کے نام پر ایک ایسی کتاب تصنیف کی جو اس شعبے کی مکمل ترین درسی کتاب تھی۔۔۔ اس کا لاطینی زبان میں ترجمہ ہوا اور وینس میں ١٤٩٧ء میں طبع ہوئی پروفیسر ہرش برگ اور اُس کے ساتھ سرجن لپرٹ ١٩٠٤ء میں اس کا جرمن زبان میں ترجمہ کیا جبکہ امریکی ماہر امراض چشم کسی دڈ نے ١٩٣٦ء میں اس کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا صدیوں تک اس کتاب کو امراض چشم پر مستند ترین تصنیف کا درجہ حاصل رہا اس میں آنکھوں کی ١٣٠ بیماریوں کا علاج کیا۔۔۔

انگریز طبی مؤرخ ڈاکٹر سیرل الگڈ کے مطابق این عٰیسی نے واضح کیا کے امراض چشم کی وجہ معدے یا دماغ کی کوئی بیماری بھی ہوسکتی ہے لہذا آنکھ باقی جسمان امراض کی تشخیص میں بھی مددگار ہوسکتی ہے انہوں نے آنکھ کے علاج پر جامع معلومات اپنی کتاب “تذکرہ الکحلین“ میں قلمبند کیں یہ کتاب ٣ جلدوں میں ہے پہلی جلد آنکھ کے علم تشریحات اور فعالیات پر ہے دوسری جلد میں آنکھ کی ظاہری بیماریوں کی تفصیلات اور علاج کے طیرقے درج ہیں جبکہ تیسری جلد میں آنکھ آنکھوں کی اندرونی بیماریوں کے اسبات اور علامات پر بحث کی ہے یہ کتاب بلاشبہ آنکھ کے انسائیکلو پیڈیا کا درجہ رکھتی ہے آنکھ کی متعدد بیماریوں اور اُن کے علاج کے علاوہ اس کتاب میں آنکھ کی حفاظت اور احتیاط کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئی ہیں علاوہ ازین آنکھ کے علاج کے لئے ١٤٣ دواؤں کا ذکر ہے فاضل مصنف نے ایسی غذائیں بھی درج کی ہیں جو آنکھ کی بیماریوں میں مفید ہیں اور جو مضر ہیں۔۔۔

١٤٤٩ء میں اس کا لاطینی میں، ١٩٠٣ء میں فرانسیسی میں اور ١٩٠٤ء میں جرمن زبان میں ترجمہ ہوا اتنے تراجم اس کتاب کی افادیت کا زندہ ثبوت ہیں اس میدان میں مسلمانوں کی گہری دلچسپی کی ایک وجہ یہ تھی کے اسلامی علاقوں میں صحرائی گرد سے آنکھوں کی بیماریاں زیادہ ہوتی ہیں۔۔۔

“نور العین“ (آنکھوں کی روشنی) کے مصنف ابوروح محمد بن منصور الجرجانی ١١ء کے ایک اور ماہر امراض چشم تھے انہوں نے نسوں یا خون کی چربی کو بھی امراض چشم کی وجہ بتائی۔۔۔ انہیں اس فن میں مہارت کی وجہ سے زریں دست (سونے کے ہاتھ والا) کا خطاب دیا گیا۔۔۔ ہندوستان میں آج تک اُن کے بتائے ہوئے طریقہ پر آنکھوں کا علاج کیا جاتا ہے۔۔۔

انگلینڈ میں آنکھوں کے ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے ٢٨ مارچ ١٩٨٧ء کے جریدے کے مطابق مسلمان طبیب ١٠ء سے عالم انسانیت کو اندھے پن سے بچانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔۔۔ الرازی وہ پہلے طبیب تھے کے جنہوں نے پتلیوں کے افعال کی تشریح کی bbc کے پروگرام “یورپ کی اسلامی تاریخ“ کے رپورٹر راغی عمر کے مطابق ١٢ء کے محمد بن قاسم الغافیفی نے امراض چشم کے علاج کے ایسے طریقے دریافت کئے کہ جن پر دوسری عالمی جنگ تک عمل ہوتا رہا۔۔۔ الغافیفی قرطبہ (اسپین) میں علاج کیا کرتے تھے انہوں نے وہاں “امراض چشم کی ادویات کی صحیح راہ نما“ کے نام سے ایک جامع کتاب تصنیف کی اس کتاب میں آنکھ کے علاوہ سر اور دماغ کی بیماری کا بھی علاج ہے۔۔۔

٥٠ سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں موتیا اندھا پن کی سب سے بڑی وجہ ہے صرف انگلستان میں ٢٠٠٥ء میں نیشنل ہیلتھ سروسز نے اس مرض کے ٣ لاکھ کامیاب آپریشن کئے کون جانتا ہے کے ١٠ء کے طبیب الموصلی آج ٢١ ویں صدی عیسوی کے ایک حیرت انگیز آپریشن کی بنیاد رکھنے والے ہوں گے۔۔۔
واللہ تعالٰی اعلم
انجینیئر الطاف حسین اعوان
والسلام علیکم۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


السلام علیکم۔۔۔
دوستو!۔۔۔

انجینیئر الطاف حسین اعوان
والسلام علیکم۔۔۔
السلام علیکم
بھائی حرب بن شداد بھائی آپ تو بڑے محقق نکلے اب تک تو میں یہ سمجھتا تھا کہ صرف ڈاٹ ڈاٹ( ۔۔۔۔۔) لگانے میں ماہر ہیں آج معلوم ہوا کہ آپ کے پاس کافی کچھ مسالہ ہے
جزاک اللہ خیراً
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
کیا یہ کتاب “امراض چشم کی ادویات کی صحیح راہ نما
دستیاب ہوسکتی ہے
 
Top