محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
یمن کے یہودیوں میں سے ابن السوداء کے لقب سے مشہور عبداللہ بن سباء خبیث یہودی نے سادہ لوح عام مسلمانوں کے سامنے یہودیت کی بعض تعلیمات کو پیش کیا اور انہیں اس دعوت کو قبول کرنے کی ترغیب دی۔ اس نے اپنی اس نئی دعوت کو اہلِ بیت کی محبت، ان کی ولایت سے الفت و قرب اوران کے دشمنوں سے اظہار براءت کا جامہ پہنا دیا، چنانچہ جلد ہی ایسے لوگ اس کے فریب کا شکار ہوگئےجن کے دلوں میں اسلام ابھی تک پوری طرح جا گزیں نہ ہوا تھا، یہ اعراب تھے، یا نئے نئے حلقئہ اسلام میں داخل ہونے والے لوگ، اس طرح ایک نیا دینی فرقہ ظہور پذیر ہوگیا جس کے عقائد سراسر اسلامی عقائد کے مخالف تھےاوراس کی تمام ترتعلیمات یہودیت سے اخذ شدہ تھیں۔ اسی فرقے کو اس کے بانی و مؤسس ابنِ سباء کی طرف منسوب کیا جانے لگا اور اسے سبئیہ کا نام دیا گیا، شیعہ نے اپنے کلی اصول و عقائد اسی فرقے سے لئے ہیں، اس اعتبار سے شیعہ انہیں پوشیدہ یہودی تعلیمات سے اثر پذیر ہوگئے جن کی دعوت ابنِ سباء یہودی نے دی تھی۔
یہی وجہ ہے کے علماء کے ہاں یہ بات درجہ شہرت تک پہنچی ہوئی ہے کہ عبداللہ بن سباء ہی وہ پہلا شخص ہے جس نے رفض کی بدعت کو ایجاد کیا اور یہ رفض یہودیت سے اخذ شدہ شئہ ہے۔
شیخ الاسلام ابنِ تیمیہ (رح) مجموعہ الفتاویٰ میں فرماتے ہیں:
"اہلِ علم کا بیان ہے کہ رافضیت، یعنی شیعیت کی ابتداء زندیق عبداللہ ابنِ سباء سے ہوئی ہے اس نے بظاہر تو اسلام کا اقرار و اعتراف کیا مگر باطنی طور پر وہ یہودیت سے پیوستہ رہا۔ اس کی دلی آرزو یہ تھی کہ وہ اسلام کے اندر بھی اسی طرح کا بگاڑ پیدا کردے جس طرح کا بگاڑ نصرانی پولس نے اپنی یہودیت پر قائم رہتے ہوئے دینِ نصرانیت میں کردیا تھا۔"
ایک دوسرے مقام پر یوں فرماتے ہیں:
"رافضیت کی اصل بنیادزندیق منافقون نے فراہم کی ہے، اسے ابنِ سباء زندیق نے ایجاد کیا، بایں طور پر کہ اس نے علی رضی اللہ عنہ کے متعلق غلو کو اختیار کیا، اس کے ساتھ ان کی منصوص امامت کا اور ان کی عصمت کا بھی دعویٰ ظاہر کیا، لہٰذا اس کی بنیاد ہی نفاق پر استوار ہے۔ بعض سلف الصالحین کا قول ہے "ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ سے محبت ایمان کی علامت ہے اور ان سے بغض نفاق کی نشانی ہے۔ بنو ہاشم سے محبت ایمان کی دلیل اوران سے کدورت نفاق کا خاصہ ہے۔"