حافظ راشد
رکن
- شمولیت
- جولائی 20، 2016
- پیغامات
- 116
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 75
عشرہ ذی الحجہ
اللہ نے اپنے بندوں کی بخشش اور مغفرت کے لئے بے شمار مواقع فراہم کیے ہیں.انہی مواقعوں میں سے ایک موقع عشرہ ذی الحجہ ہے جو چند دن بعد شروع ہونے والا ہے . اس عشرے کے ابتدائی دس دن بہت زیادہ فضیلت کے حامل ہیں.
سیدنا ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ذوالحجہ کے ابتدائی دس دنوں کے مقابلے میں دوسرے کوئی ایام ایسے نہیں جن میں نیک اعمال اللہ کو ان دنوں سے زیادہ محبوب ہو۔ صحابۂ کرامؓ نے عرض کیا ، یا رسول اللہ ﷺ! اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں ۔ سوائے اس مجاہد کے جو اپنی جان اور مال لے کر (جہاد کے لئے ) نکلا اور پھر کسی چیز کے ساتھ واپس نہیں آیا (حتیٰ کہ شہید ہوگیا)۔ (صحیح بخاری: ۹۶۹)
اس حدیث مبارکہ سے یہ پتا چلتا ہے کہ ان دنوں میں کیا ہوا عمل اللہ کو بہت زیادہ محبوب ہے اور پسندیدہ ہے.
یوم عرفہ کا روزہ
انہی دس دنوں میں یوم عرفہ کا دن آتا ہے جسکا روزہ رکھنے سے دو سال کے گناہ معاف ہوتے ہیں.یاد رہے کہ 9 ذوالحجہ کو یوم عرفہ کہا جاتا ہے.
سیدنا ابوقتادہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے عرفہ کے روزے کی بابت پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا: یہ (روزہ) گزشتہ اور آئندہ سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے ۔ (صحیح مسلم: ۱۱۶۲/۱۹۶)
سبحان اللہ کتنی بڑی فضیلت ہے اب بھی اگر ہم سستی اور کوتاہی کا شکار ہوں تو ہماری بد نصیبی ہے.
ان ایام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا محاسبہ کیجئے اور وہ نیک اعمال جو ہم سے سہوًا یا قصدًا رہ جاتے ہیں ان کو اپنی زندگی کا جزوِ لازم بنائیں اور تمام قسم کی منکرات و خرافات جو ہم سے دانستہ یا نادانستہ سرزد ہوتی ہیں، ان سے مکمل احتراز کریں۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ عشرۂ ذی الحجہ کے فضائل کماحقہ ہمیں اپنےدامن میں سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری لغزشوں سے در گزر فرمائے ۔( آمین)