• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقیدہ توحید کے لئے ساری دنیا کے انسانوں کو قرآن مجید کی دعوت فکر

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
عقیدہ توحید کے لئے ساری دنیا کے انسانوں کو قرآن مجید کی دعوت فکر
قُلْ أَرَ‌أَيْتُمْ إِنْ أَخَذَ اللَّـهُ سَمْعَكُمْ وَأَبْصَارَ‌كُمْ وَخَتَمَ عَلَىٰ قُلُوبِكُم مَّنْ إِلَـٰهٌ غَيْرُ‌ اللَّـهِ يَأْتِيكُم بِهِ ۗ انظُرْ‌ كَيْفَ نُصَرِّ‌فُ الْآيَاتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُونَ ﴿٤٦
"(اے نبی)!ان سے کہو کبھی تم نے یہ سوچا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہاری بینائی اور تمہاری سماعت تم سے چھین لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ تعالیٰ کے سوا اور کون سا الہ ہے جو یہ قوتیں تمہیں واپس دلا سکتا ہو؟دیکھو کس طرح بار بار ہم اپنے دلائل ان کے سامنے پیش کرتے ہیں پھر بھی یہ منہ موڑ لیتے ہیں۔"(سورہ انعام،آیت 46)
قُلْ أَرَ‌أَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّـهُ عَلَيْكُمُ اللَّيْلَ سَرْ‌مَدًا إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَـٰهٌ غَيْرُ‌ اللَّـهِ يَأْتِيكُم بِضِيَاءٍ ۖ أَفَلَا تَسْمَعُونَ ﴿٧١﴾ قُلْ أَرَ‌أَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّـهُ عَلَيْكُمُ النَّهَارَ‌ سَرْ‌مَدًا إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَـٰهٌ غَيْرُ‌ اللَّـهِ يَأْتِيكُم بِلَيْلٍ تَسْكُنُونَ فِيهِ ۖ أَفَلَا تُبْصِرُ‌ونَ ﴿٧٢
"اے نبی!ان سے کہو کبھی تم لوگو ں نے غور کیا کہ اگر اللہ تعالیٰ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لئے رات طاری کر دے تو اللہ تعالیٰ کے سوا کون سا الہ ہے جو تمہیں روشنی دلا دے کیا تم سنتے نہیں ہو؟ان سے پوچھو،کبھی تم نے سوچا کہ اگر اللہ تعالیٰ قیامت تک تم پر ہمیشہ کے لئے دن طاری کر دے تو اللہ تعالیٰ کے سوا وہ کون سا الہ ہے جو تمہیں رات دلا دے تاکہ تم اس میں سکون حاصل کر سکو،کیا تم دیکھتے نہیں ہو؟"(سورہ قصص،آیت 71۔72)
أَفَرَ‌أَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي تَشْرَ‌بُونَ ﴿٦٨﴾ أَأَنتُمْ أَنزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنزِلُونَ ﴿٦٩﴾ لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُ‌ونَ ﴿٧٠
"کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا ،یہ پانی جو تم پیتے ہو اسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اس کے برسانے والے ہم ہیں؟ہم چاہیں تو اسے سخت کھاری بنا کر رکھ دیں پھر تم شکر گزار کیوں نہیں بنتے؟"(سورہ واقعہ،آیت68۔70)
أَفَرَ‌أَيْتُم مَّا تُمْنُونَ ﴿٥٨﴾ أَأَنتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ ﴿٥٩﴾ نَحْنُ قَدَّرْ‌نَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ ﴿٦٠﴾ عَلَىٰ أَن نُّبَدِّلَ أَمْثَالَكُمْ وَنُنشِئَكُمْ فِي مَا لَا تَعْلَمُونَ ﴿٦١﴾ وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْأَةَ الْأُولَىٰ فَلَوْلَا تَذَكَّرُ‌ونَ ﴿٦٢
"کبھی تم نے غور کیا ،یہ نطفہ جو تم ڈالتے ہو اسے بچہ تم بناتے ہو یا اس کے بنانے والے ہم ہیں ؟ہم نے تمہارے درمیان موت کو تقسیم کیا اور ہم اس سے عاجز نہیں ہیں کہ تمہاری شکلیں بدل دیں اور کسی ایسی شکل میں تمہیں پیدا کر دیں جس کو تم نہیں جانتے ،اپنی پہلی پیدائش کو تو تم جانتے ہو ،پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟"(سورہ واقعہ،آیت58۔62)
أَفَرَ‌أَيْتُم مَّا تَحْرُ‌ثُونَ ﴿٦٣﴾ أَأَنتُمْ تَزْرَ‌عُونَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِ‌عُونَ ﴿٦٤﴾ لَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنَاهُ حُطَامًا فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُونَ ﴿٦٥﴾ إِنَّا لَمُغْرَ‌مُونَ ﴿٦٦﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُ‌ومُونَ ﴿٦٧
کبھی تم نے سوچا ،یہ بیج جو تم بوتے ہو ، ان سے کھیتیاں تم اُگاتے ہو یا ان کے اُگانے والے ہم ہیں؟ہم چاہیں تو ان کھیتوں کو بھس بنا کر رکھ دیں اور تم طرح طرح کی باتیں بناتے رہ جاو گے کہ ہم پر تو الٹی چٹی پڑ گئی ، بلکہ ہمارے تو نصیب ہی پھوٹے ہوئے ہیں۔"(سورہ واقعہ،آیت63۔67)
وَإِنَّ لَكُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَ‌ةً ۖ نُّسْقِيكُم مِّمَّا فِي بُطُونِهِ مِن بَيْنِ فَرْ‌ثٍ وَدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَائِغًا لِّلشَّارِ‌بِينَ ﴿٦٦
"اور تمہارے لئے مویشیوں میں بھی ایک سبق ہے ان کے پیٹ سے گوبر اور خون کے درمیان سے ہم ایک چیز تمہیں پلاتے ہیں یعنی کہ خالص دودھ جو پینے والوں کے لئے نہایت خوشگوار ہے"(سورہ نحل،آیت66)
فَلَوْلَا إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ ﴿٨٣﴾ وَأَنتُمْ حِينَئِذٍ تَنظُرُ‌ونَ ﴿٨٤﴾ وَنَحْنُ أَقْرَ‌بُ إِلَيْهِ مِنكُمْ وَلَـٰكِن لَّا تُبْصِرُ‌ونَ ﴿٨٥﴾ فَلَوْلَا إِن كُنتُمْ غَيْرَ‌ مَدِينِينَ ﴿٨٦﴾ تَرْ‌جِعُونَهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿٨٧
"جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے اور تم آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے ،ہم اس وقت اس کے بہت قریب ہوتے ہیں لیکن تم دیکھ نہیں پاتے اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے خیال میں سچے ہو تو اس وقت اس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟'(سورہ واقعہ،آیت83۔87)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو قرآن کی اس دعوت پر غوروفکر کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمین ثم آمین
۔۔۔۔۔
توحید کے مسائل از محمد اقبال کیلانی
 
Top