• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید میلاد کی دلیل

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
*Q) ```~SAWAAL```:-~*
*Kya sahaba e kiram عليهم الرضوان ne bhi kabhi humare nabiﷺ ka milaad manaya?*

*✔ ```~JAWAAB~```:-*
*Jaisa ke hamne kal ki post me apko btaya ki huzur nabi e kareemﷺ ne khud apna milaad manaya to usi tarah sahaba e kiram عليهم الرضوان ne bhi is sunnat ko zinda rakha hazrat ameer e muawiyah رضى الله تعالى عنه riwayat karte hain ke:*

*Ek din sahaba e kiramعليهم الرضوان jalse ki soorat men jama the aur mehfil e milaad mana rahe the jisme woh Allah aki hamd wa sana aur nabi e paakﷺ ki aamad ka tazkiraah kar rahe the,*

*aur us par Allah ka shukr adaa kar rhe the to jab sarkar ﷺ us mehfil men tashreef laae to usko bhot pasand farmaya aur basharat di ke us mehfil ke baare men hazrat jibraeel عليه السلام ne mujhe khabar di hai ke Allah tumhari is mehfil par firishton men fakhr farma raha hai -"*

*نسائی حدیث5331 ۔ منسدالامام احمد16232۔ *سنن کبری نسائی،ج3 ص500۔ کبیرللطبرانی*حدیث16057(اسناد صحیح*

☝```Aaj ahle sunnat wa jama'at bhi nabi e paakﷺ ki wiladat aur aamad ka shukar adaa karte hain aur sahaba e kiram عليهم الرضوان ki tarah mehfil bhi sajate hain.```

*www.islamisbestsunnigroup.weebly.com*
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
یہ پوسٹ مجهے واٹس ایپ پر ملی تهی. علمائے کرام سے رہنمائی کی استدعا ہے.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
الرضوان jalse ki soorat men jama the aur mehfil e milaad mana rahe the jisme woh Allah aki hamd wa sana aur nabi e paakﷺ ki aamad ka tazkiraah kar rahe the,
إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ يَعْنِي مِنْ أَصْحَابِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا أَجْلَسَكُمْ ؟ ،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ جَلَسْنَا نَدْعُو اللَّهَ،‏‏‏‏ وَنَحْمَدُهُ عَلَى مَا هَدَانَا لِدِينِهِ وَمَنَّ عَلَيْنَا بِكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَلِكَ ؟ ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ آللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهَمَةً لَكُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام،‏‏‏‏ فَأَخْبَرَنِي أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبَاهِي بِكُمُ الْمَلَائِكَةَ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے حلقے کی طرف نکل کر آئے اور فرمایا: ”کیوں بیٹھے ہو؟“ وہ بولے: ہم بیٹھے ہیں، اللہ سے دعا کر رہے ہیں، اس کا شکر ادا کر رہے ہیں کہ اس نے ہمیں اپنے دین کی ہدایت بخشی اور آپ کے ذریعے ہم پر احسان فرمایا، آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! تم اسی لیے بیٹھے ہو؟“ وہ بولے: اللہ کی قسم! ہم اسی لیے بیٹھے ہیں، آپ نے فرمایا: ”سنو، میں نے تم سے قسم اس لیے نہیں لی کہ تمہیں جھوٹا سمجھا، بلکہ میرے پاس جبرائیل آئے اور مجھے بتایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں پر تمہاری وجہ سے فخر کرتا ہے“۔

کہاں ہے حدیث میں کہ میلاد منا رہے تھے؟؟؟
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
جزاک اللہ خیرا
جناب مجهے جو پوسٹ ملی ہے اس میں حدیث کی دو تین کتابوں کے حوالے دیے گئے ہیں اور اسنادہ صحیح لکها ہے. آپ نے جو عربی متن پیش کیا ہے وہ کس کتاب سے ہے اور کیا سبهی کتابوں میں متن یکساں ہے. ویسے میں نے بهیجنے والے سے عربی متن کا تقاضا کیا تها لیکن اب تک بهیجا نہیں.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
إِنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ يَعْنِي مِنْ أَصْحَابِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا أَجْلَسَكُمْ ؟ ،‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ جَلَسْنَا نَدْعُو اللَّهَ،‏‏‏‏ وَنَحْمَدُهُ عَلَى مَا هَدَانَا لِدِينِهِ وَمَنَّ عَلَيْنَا بِكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَلِكَ ؟ ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ آللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهَمَةً لَكُمْ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّمَا أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام،‏‏‏‏ فَأَخْبَرَنِي أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبَاهِي بِكُمُ الْمَلَائِكَةَ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے حلقے کی طرف نکل کر آئے اور فرمایا: ”کیوں بیٹھے ہو؟“ وہ بولے: ہم بیٹھے ہیں، اللہ سے دعا کر رہے ہیں، اس کا شکر ادا کر رہے ہیں کہ اس نے ہمیں اپنے دین کی ہدایت بخشی اور آپ کے ذریعے ہم پر احسان فرمایا، آپ نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! تم اسی لیے بیٹھے ہو؟“ وہ بولے: اللہ کی قسم! ہم اسی لیے بیٹھے ہیں، آپ نے فرمایا: ”سنو، میں نے تم سے قسم اس لیے نہیں لی کہ تمہیں جھوٹا سمجھا، بلکہ میرے پاس جبرائیل آئے اور مجھے بتایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں پر تمہاری وجہ سے فخر کرتا ہے“۔

کہاں ہے حدیث میں کہ میلاد منا رہے تھے؟؟؟
صحیح مسلم میں بھی حدیث دیکھی تھی. اسمیں بھی کچھ ایسا نہیں تھا. البتہ مسند احمد نہیں دیکھ سکا تھا
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
جزاک اللہ خیرا
جناب مجهے جو پوسٹ ملی ہے اس میں حدیث کی دو تین کتابوں کے حوالے دیے گئے ہیں اور اسنادہ صحیح لکها ہے. آپ نے جو عربی متن پیش کیا ہے وہ کس کتاب سے ہے اور کیا سبهی کتابوں میں متن یکساں ہے. ویسے میں نے بهیجنے والے سے عربی متن کا تقاضا کیا تها لیکن اب تک بهیجا نہیں.
وایاکم!
جی جناب جو متن میں نے پیش کیا ہے ہے وہ نسائی کا ہے. صحیح مسلم کے الفاظ یہ ہیں:
صحيح مسلم: كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ(بَابُ فَضْلِ الِاجْتِمَاعِ عَلَى تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَعَلَى الذِّكْرِ)
صحیح مسلم: کتاب: ذکر الٰہی‘دعا ‘توبہ اور استغفار(باب: قرآن کی تلاوت اور اللہ کے ذکر کو سننے سنانے کے لیے اکٹھے ہونے کی فضیلت)
6857 . حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِي نَعَامَةَ السَّعْدِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ خَرَجَ مُعَاوِيَةُ عَلَى حَلْقَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ مَا أَجْلَسَكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللَّهَ قَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ قَالُوا وَاللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهْمَةً لَكُمْ وَمَا كَانَ أَحَدٌ بِمَنْزِلَتِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَلَّ عَنْهُ حَدِيثًا مِنِّي وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ مَا أَجْلَسَكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللَّهَ وَنَحْمَدُهُ عَلَى مَا هَدَانَا لِلْإِسْلَامِ وَمَنَّ بِهِ عَلَيْنَا قَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ قَالُوا وَاللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهْمَةً لَكُمْ وَلَكِنَّهُ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَأَخْبَرَنِي أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبَاهِي بِكُمْ الْمَلَائِكَةَ
حکم : صحیح
6857 . حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نکل کر مسجد میں ایک حلقے (والوں) کے پاس سے گزرے، انہوں نے کہا: تمہیں کس چیز نے یہاں بٹھا رکھا ہے؟ انہوں نے کہا: ہم اللہ کا ذکر کرنے کے لیے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا: کیا اللہ کو گواہ بنا کر کہتے ہو کہ تمہیں اس کے علاوہ اور کسی غرض نے نہیں بٹھایا؟ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم اس کے علاوہ اور کسی وجہ سے نہیں بیٹھے، انہوں نے کہا؛ دیکھو، میں نے تم پر کسی تہمت کی وجہ سے قسم نہیں دی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے میری حیثیت کا کوئی شخص ایسا نہیں جو حدیث بیان کرنے میں مجھ سے کم ہو، (اس کے باوجود اپنے یقینی علم کی بنا پر میں تمہارے سامنے یہ حدیث بیان کر رہا ہوں کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکل کر اپنے ساتھیوں کے ایک حلقے کے قریب تشریف لائے اور فرمایا: "تم کس غرض سے بیٹھے ہو؟" انہوں نے کہا: ہم بیٹھے اللہ کا ذکر کر رہے ہیں اور اس بات پر اس کی حمد کر رہے ہیں کہ اس نے اسلام کی طرف ہماری رہنمائی کی، اس کے ذریعے سے ہم پر احسان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا تم اللہ کو گواہ بنا کر کہتے ہو کہ تم صرف اسی غرض سے بیٹھے ہو؟" انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم اس کے سوا اور کسی غرض سے نہیں بیٹھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے تم پر کسی تہمت کی وجہ سے تمہیں قسم نہیں دی، بلکہ میرے پاس جبریل آئے اور مجھے بتایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے ذریعے سے فرشتوں کے سامنے فخر کا اظہار فرما رہا ہے۔"


سنن ترمذی میں:
جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْقَوْمِ يَجْلِسُونَ فَيَذْكُرُونَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ مَا لَهُمْ مِنَ الْفَضْلِ)
جامع ترمذی: كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں(باب: ایک جگہ بیٹھ کر ذکر الٰہی کرنے والوں کی فضیلت کابیان)
3379 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو نَعَامَةَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ خَرَجَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ مَا يُجْلِسُكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللَّهَ قَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ قَالُوا وَاللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهْمَةً لَكُمْ وَمَا كَانَ أَحَدٌ بِمَنْزِلَتِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَلَّ حَدِيثًا عَنْهُ مِنِّي إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ مَا يُجْلِسُكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللَّهَ وَنَحْمَدُهُ لِمَا هَدَانَا لِلْإِسْلَامِ وَمَنَّ عَلَيْنَا بِهِ فَقَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ قَالُوا آللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ لِتُهْمَةٍ لَكُمْ إِنَّهُ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَأَخْبَرَنِي أَنَّ اللَّهَ يُبَاهِي بِكُمْ الْمَلَائِكَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو نَعَامَةَ السَّعْدِيُّ اسْمُهُ عَمْرُو بْنُ عِيسَى وَأَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُلٍّ
حکم : صحیح
3379 . ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ معاویہ رضی اللہ عنہ مسجد گئے (وہاں بیٹھے ہوئے لوگوں سے) پوچھا: تم لوگ کس لیے بیٹھے ہو؟ ان لوگوں نے کہا: ہم یہاں بیٹھ کر اللہ کو یاد کرتے ہیں، معاویہ نے کہا: کیا! قسم اللہ کی !تم کو اسی چیز نے یہاں بٹھا رکھا ہے؟ انہوں نے کہا : قسم اللہ کی، ہم اسی مقصد سے یہاں بیٹھے ہیں، معاویہ نے کہا: میں نے تم لوگوں پر کسی تہمت کی بنا پر قسم نہیں کھلائی ہے ۱؎ ، رسول اللہ ﷺ کے پاس میرے جیسا مقام ومنزلت رکھنے والا کوئی شخص مجھ سے کم (ادب واحتیاط کے سبب) آپ سے حدیثیں بیان کرنے والا نہیں ہے۔ (پھر بھی میں تمہیں یہ حدیث سنا رہاہوں) رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ کے پاس گئے وہ سب دائرہ لگا کر بیٹھے ہوئے تھے، ان سے کہا: کس لیے بیٹھے ہو؟ انہوں نے کہا: ہم یہاں بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتے ہیں، اللہ نے ہمیں اسلام کی طرف جو ہدایت دی ہے، اور مسلمان بنا کر ہم پر جو احسان فرمایا ہے ہم اس پر اس کا شکریہ اداکرتے ہیں، اوراس کی حمد بیان کرتے ہیں، آپ ﷺنے فرمایا:' کیا واقعی ؟! قسم ہے تمہیں اسی چیز نے یہاں بٹھا رکھا ہے؟ انہوں نے کہا: قسم اللہ کی، ہمیں اسی مقصد نے یہاں بٹھا یا ہے، آپ نے فرمایا:' میں نے تمہیں قسم اس لیے نہیں دلائی ہے، میں نے تم لوگوں پرکسی تہمت کی بناپرقسم نہیں کھلائی ہے، بات یہ ہے کہ جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور انہوں نے مجھے بتایا اور خبردی کہ اللہ تعالیٰ تمہارے ذریعہ فرشتوں پر فخر کرتاہے'۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
السلام علیکم
عمر بھائی یہ ایک موضوع فورم پر دو سے زائد تھریڈ پر چل رہا ہے۔جس نے منا نا ہے وہ منائے گا چاہے آپ اس کی مخالفت میں کتنی ہی دلیلیں کیوں نہ دیں۔ اور جس نے نہیں منانا وہ نہیں منائے گا۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
السلام
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عمر بھائی یہ ایک موضوع فورم پر دو سے زائد تھریڈ پر چل رہا ہے۔
صرف یہ بات قابل غور ہے کہ گفتگو ایک سے زائد تھریڈ میں نہیں ہونی چاہیۓ
جس نے منا نا ہے وہ منائے گا چاہے آپ اس کی مخالفت میں کتنی ہی دلیلیں کیوں نہ دیں۔ اور جس نے نہیں منانا وہ نہیں منائے گا۔
تب تو دین ہی نعوذ باللہ ختم ہو جاۓ گا. کیوں قرآن مجید اور حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم بار بار شرک کی قباحت کو واضح کرتی ہے؟
کیا اللہ اور اسکو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو نعوذ باللہ آپ جیسا فہم نہیں تھا؟ کہ وہ بھی آپکی ہی طرح کہ دیتے کہ یہ شرک ہے یہ توحید ہے جسکو شرک کرنا ہے شرک کرے جسکو توحید پر چلنا ہے وہ توحید پر چلے. اتنی زیادہ مثالیں وغیرہ کیوں شریعت نے بیان کیں؟
کل کو کوئی یہ بھی کہ سکتا ہے کہ گناہوں وغیرہ کو اتنا نہ بیان کرو جسکو کرنا ہوگا وہ کر کے ہی رہے گا.

بھائی اپنی سوچ بدلیں.
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
وعلیکم السلام
مجهے بس اس دلیل کی حقیقت جاننی تهی سو عمر اثری صاحب نے میری فورا رہنمائی کی جس کے لیے اللہ انهیں اجر دے گا.
مجهے کسی اور تهریڈ میں لگانے کا خیال ہی نہیں آیا ورنہ یہ تهریڈ نہیں بناتا الگ سے. بس جلدی میں یہ بات نہیں سوجهی.
رہی بات میلاد کی تو نہ میں نے کبهی منایا اور نہ اب تک منانے کا قائل ہوں. بس کچه لوگ کوشس کرتے ہیں مجهے قائل کرنے کی اور جب اس قسم کی کوئی دلیل دیتے ہیں تو فورم کے علما سے رہبری حاصل کرلیتا ہوں. ورنہ فورم کو مجه سے کوئی فائدہ نہیں اور فورم سے میں نے بہت استفادہ کیا.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
Top