محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے فرمایا:
ماأبا لی صلیت خلف الجھمي و الرافضي أم صلیت خلف الیھود والنصاریٰ۔۔۔۔ (خلق فعال العباد، ص 22، فقرہ:53)
"مجھے پرواہ نہیں ہے کہ جہمی و رافضی کے پیچھے نماز پڑھوں یا یہود و نصاریٰ کے پیچھے نماز پڑھوں"
امام قوام السنہ اسماعیل بن محمد بن فضل الاصبہانی رحمہ اللہ نے کہا:
فأصحاب الحدیث لایرون الصلوٰۃ خلف أھل البدع لئلایراہ العامۃ فیفسدون بذالک (الحجۃ فی بیان المحجۃ و شرح عقیدۃ أھل السنۃ:507/2)
"اور محدثینِ کرام اہلِ بدعت کے پیچھے نماز پڑھنے کے قائل نہیں ہیں تاکہ عوام الناس گمراہ نہ ہوجائیں۔"
أئمہ اہلِ سنت کے ان دواقوال سے معلوم ہوا کہ جس شخص کی بدعت شدید اور خطرناک ہو تو اس کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے۔ اسی پر اہلِ سنت کا اجماع ہے۔