حافظ اختر علی
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 768
- ری ایکشن اسکور
- 732
- پوائنٹ
- 317
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
انسان خطاؤں کا پتلا ہے اس لیے غلطی ہو جانا کوئی عیب نہیں۔اسی طرح سیکھنے سکھانے کا مرحلہ پیدائش سے لے مرنے تک جاری وساری رہتا ہے اس لیے ہر مرحلے میں کچھ نہ کچھ سیکھتے ہی رہنا چاہیے تاکہ علم میں اضافہ ہوتا رہے۔
اسی جذبے کے تحت ہم یہاں پر چند ایک ایسے الفاظ کی وضاحت کرتے رہیں گے جو کہ گرامر اور قواعد کی رو سے غلط ہوتے ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں عام مستعمل ہوتے ہیں۔
ان الفاظ میں سے ایک جملہ یہ ہے’’استفادہ حاصل کرنا‘‘اس جملے کا یوں استعمال غلط ہے بلکہ اس کے لیے جملہ یوں بنے گا’’استفادہ کرنا‘‘یا پھر’’فائدہ حاصل کرنا‘‘ کیونکہ گرامر کی رو سے لفظ ’’استفادہ‘‘ میں ’’حصول‘‘ کا معنی خود بخود موجود ہے۔اس لیے لفظ ’’استفادہ‘‘ کے ساتھ ’’حاصل‘‘ کا لفظ محض تکرار بنتا ہے جو کہ گرامر کی رو سے غلط ہے۔اس لیے درست جملہ یوں ہو گا’’استفادہ کرنا‘‘ یا ’’فائدہ حاصل کرنا‘‘۔
انسان خطاؤں کا پتلا ہے اس لیے غلطی ہو جانا کوئی عیب نہیں۔اسی طرح سیکھنے سکھانے کا مرحلہ پیدائش سے لے مرنے تک جاری وساری رہتا ہے اس لیے ہر مرحلے میں کچھ نہ کچھ سیکھتے ہی رہنا چاہیے تاکہ علم میں اضافہ ہوتا رہے۔
اسی جذبے کے تحت ہم یہاں پر چند ایک ایسے الفاظ کی وضاحت کرتے رہیں گے جو کہ گرامر اور قواعد کی رو سے غلط ہوتے ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں عام مستعمل ہوتے ہیں۔
ان الفاظ میں سے ایک جملہ یہ ہے’’استفادہ حاصل کرنا‘‘اس جملے کا یوں استعمال غلط ہے بلکہ اس کے لیے جملہ یوں بنے گا’’استفادہ کرنا‘‘یا پھر’’فائدہ حاصل کرنا‘‘ کیونکہ گرامر کی رو سے لفظ ’’استفادہ‘‘ میں ’’حصول‘‘ کا معنی خود بخود موجود ہے۔اس لیے لفظ ’’استفادہ‘‘ کے ساتھ ’’حاصل‘‘ کا لفظ محض تکرار بنتا ہے جو کہ گرامر کی رو سے غلط ہے۔اس لیے درست جملہ یوں ہو گا’’استفادہ کرنا‘‘ یا ’’فائدہ حاصل کرنا‘‘۔