السلام علیکم ۔
میں اس فورم کا ایک مستقل وزٹر ہوں
ما شاءاللہ ۔ حق واضح ہو رہا ہے اور باطل مٹ رہا ہے اور بے شک باطل کو تو مٹنا ہی ہے
اور یہ میرا پہلا دھاگہ ہے
قادیانی قرآن کو ماننے کا دعوی تو کرتے ہی ہیں وہ الگ بات ہے کہ ان کی باطل تاویلات لفظ عقل کا منہ چڑا رہی ہوتی ہیں ۔ قرآن میں کچھ آیات ایسی نظر سے گزریں کہ جن میں عقیدہ ختم نبوت واضح اور سورج کی طرح صاف بیان کر دیا گیا ہے اور اس کی تاویل بھی نہیں ہو سکتی ہے ۔ وہ یہ ہے
سورة الفرقان آیت نمبر پچیس تا ستائیس
وَيَوْمَ تَشَقَّقُ السَّمَاءُ بِالْغَمَامِ وَنُزِّلَ الْمَلَائِكَةُ تَنزِيلًا ﴿٢٥﴾ الْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمَـٰنِ ۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى الْكَافِرِينَ عَسِيرًا ﴿٢٦﴾ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا ﴿٢٧﴾
اور جس دن آسمان بادل سمیت پھٹ جائے گا اور فرشتے لگاتار اتارے جائیں گےاس دن صحیح طور پر ملک صرف رحمٰن کا ہی ہوگا اور یہ دن کافروں پر بڑا بھاری ہوگااور اس دن ﻇالم شخص اپنے ہاتھوں کو چبا چبا کر کہے گا ہائے کاش کہ میں نے رسول کی راه اختیار کی ہوتی
یعنی قیامت واقع ہونے تک کے لئے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا دین ہی اصل راہ ہے
یہاں نبی کا لفظ استعمال ہی نہیں ہوا ۔ یعنی قرآن کی گواہی کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ پر جو ہے اس پر کوئی افسوس نہیں ہوگا ۔ تو قادیانی کا باطل دعوی نبوت(جو طرح طر کی باطل تاویلات سے اپنے سیاہ دلوں میں زندہ رکھے ہوئے ہیں ) دھڑم سے زمین پر آ گرتا ہےکیونکہ اوپر آیت نے معاملہ ہی تمام کر دیا ہے ۔
اہل علم سے گزارش ہے کہ مزید اس پر روشنی ڈالیں
کیونکہ میرے علم میں نہیں ہے کہ کسی قادیانی کے خلاف کسی کتاب میں یہ روشن دلیل دے کر حجت اتمام کی گئی ہو