• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(قسط:7)امام الھدی ﷺ کی عادات و خصائل (( بے کسوں پر خرچ کرنا،اسوہ نبوی اور جدید تہذیب ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(( رسول اللہ ﷺ کی عادات و خصائل ))

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))

بے کسوں پر خرچ کرنا،اسوہ نبوی اور جدید تہذیب

♻ رسول اللہ ﷺ کی عمومی سخاوت اور دریا دلی کے حوالے سے کتب احادیث وسیرت میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔ یہاں صرف چند پہلو رقم کیے جائیں گے۔ جن کا تعلق معاشرے کے بے سہارا افراد کی نصرت و مدد کرنے سے ہے ،

♻ عرب معاشرے میں عورت اور غلام پسے ہوئے افراد شمار ہوتے تھے۔ آپ نے انھیں اس قدر عزت و شرف سے نوازا کہ دیگر مذاہب عالم میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ غلام وعورت کی عزت و تکریم کا اندازہ ان کے متعلق شاندار نبوی تعلیمات سے لگایا جا سکتا ہے ،

♻ ایک موقع پر سفر کے دوران میں آپ کو اور مسلمانوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا۔ اصحاب رسول پانی کی تلاش میں نکلے۔ دیکھا کہ ایک عورت اونٹ پر پانی کی مشکیں لیے جا رہی تھی۔ اسے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر کیا گیا، اس نے بتایا کہ میں اپنے زیر کفالت یتیم بچوں کے لیے پانی لے کر جا رہی ہوں۔ آپ نے اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس عورت کی اجازت سے اس کا پانی استعمال کیا۔ آپ کی برکت سے اس کے پانی میں کچھ کمی نہ ہوئی

♻ لیکن اس کے باوجود آپ نے یتیم بچوں کی کفالت کی وجہ سے اسے مال و متاع سے نوازا اور فرمایا:(( فَاذْھَبِیْ فَأَطْعِمِی ھٰذَا عِیَالَکِ واعْلَمِیْ أَنَّا لَمْ نَرْزَأْ مِنْ مَائِکِ )) (صحیح البخاری:٣٤٤ و صحیح مسلم:٦٨٢) ''جاکر یہ اپنے بچوں کو کھلاؤ اور جان لو کہ ہم نے تمھارا پانی کم نہیں کیا۔''

♻حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کے والد گرامی جنگ اُحد میں شہید ہوگئے تھے۔ ان کے چھوٹے چھوٹے بچے تھے جو حضرت جابر رضی اللہ عنہ ہی کی زیرِ کفالت تھے۔ نبی کریم ﷺ نے دست تعاون بڑھاتے ہوئے ان سے ان کا اونٹ خریدا اور قیمت ادا کرنے کے بعد وہ اونٹ بھی بطورِ تحفہ حضرت جابر ہی کو لوٹا دیا،(صحیح البخاری:٢٠٩٧ وصحیح مسلم:٧١٥)

♻ رسول رحمت ﷺ کا حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے متعلق اس مثالی عمل مبارک کا مقصد تھا کہ ان کی عزتِ نفس بھی مجروح نہ ہو اور ان کے زیرِ کفالت یتیم بچوں کے معاملے میں تعاون بھی ہو جائے۔بصورت دیگر ممکن تھا کہ حضرت جابر رسول اللہ ﷺ مادی معاونت کسی وجہ سے قبول نہ کرتے ، جیسے حیا کی وجہ سے یا احترام نبوی کے باعث ،

♻ معاشرے میں قابل نفرت سمجھے جانے والے افراد سے آپ بالکل نفرت نہ کیا کرتے ، بلکہ ان سے حسن سلوک کیا کرتے تھے۔ ایک دفعہ کوڑھی آدمی کو خود اپنے ساتھ کھانے میں شریک کیا اور اسے فرمایا: ''اللہ کا نام لے کر، اللہ پر اعتماد اور توکل کرتے ہوئے کھاؤ۔'' ( سنن أبی داود:٣٩٢٥و سنن الترمذی:١٨١٧)

♻ معاشرے کے بے کس و بے سہارا افراد کی نصرت و مدد اسلامی تہذیب وثقافت کا مثالی وصف ہے، کمزور افراد معاشرہ کی کفالت و نگہداشت صاحب حیثیت لوگوں اور اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے، اسلام کے نظام عشر وزکات اور صدقہ وخیرات کا ایک عظیم مقصد کفالت نادار ہے، معاشرے کے نادار لوگوں کی اس انداز سے نصرت و کفالت کی جائے کہ ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہو اور وہ معاشرے کے اچھے افراد ثابت ہوں،

♻ جدید فکر وتہذیب نے انسانی معاشرے کو خود غرض اور حرص وہوس کا بچاری بنا دیا ہے ، کمزور افراد معاشرہ کی نصرت و مدد اور ان کی کفالت کا جذبہ کمزور سے کمزور ہوتا جا رہا ہے ، معاشرے میں انفرادی واجتماعی اور ملکی سطح پر بھکاریوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ، ریاستی سطح پر مستحق افراد کے نام پر حاصل کیا جانے والا مال ودولت بھی، سرمایہ دار مقتدر طبقہ کی ہوس کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے ،

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top