• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قطعی الدلالۃ اور قطعی الثبوت

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
عقائد میں معتبر وہ دلیل ہے جو قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہو۔
عقا ئد کا اثبات جس دلیل سے ہوتا ہے اسکا قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہونا لازمی ہے۔
اللہ کہاں ہے؟ کے موضوع پر بات کرتےہوئے جناب ابن جوزی صاحب نے اللہ کے عرش پر مستوی ہونے دلائل کو یہ کہتے ہوئے رد کردیا تھا کہ یہ ان کی نظر میں قطعی الثبوت اور قطعی الدلۃ نہیں ۔ موضوع خلط مبحث کا شکار نہ ہوجائے اس لیے میں نے یہ نیا تھریڈ شروع کیا ہے ۔ ابن جوزی صاحب سے درخواست ہے وہ یہاں تشریف لائیں اور وضاحت فرمائیں کہ:
قطعی الدلالۃ اور قطعی الثبوت سے ان کی کیا مراد ہے ؟ براہ کرم حوالوں اور مثالوں کے ساتھ واضح فرمائیں۔
عقائد میں صرف قطعی الدلالۃ اور قطعی الثبوت کے دلیل ہونے کے ان کے پاس کیا دلائل ہیں ؟
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
اللہ کہاں ہے؟ کے موضوع پر بات کرتےہوئے جناب ابن جوزی صاحب نے اللہ کے عرش پر مستوی ہونے دلائل کو یہ کہتے ہوئے رد کردیا تھا
سرفراز فیضی صاحب ذرا میرے ان الفاظ کو کوٹ کرکے ناظرین و قاریئن کے سامنے لائیں جس میں بقول آپکے میں نے اللہ کے عرش پر استوٰی کا رد کیا۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
ممکن ہے مجھ سے آپ کا مدعا سمجھنے میں خطا ہوگئی ہو۔ لہذا آپ خود واضح کردیں کہ اللہ کے عرش پر مستوی ہونے کے متعلق آپ کا عقیدہ کیا ہے۔
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
انشاء اللہ فراغت کے اوقات قدرے تفصیل سے استوٰی علی العرش سے متعلق اپنا موقف سامنے رکھنے کی کوشش کرونگا۔
 
Top