• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لوگوں کے چودھری یا نقیب بنانا

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 7176 - 7177
حدثنا إسماعيل بن أبي أويس،‏‏‏‏ حدثني إسماعيل بن إبراهيم،‏‏‏‏ عن عمه،‏‏‏‏ موسى بن عقبة قال ابن شهاب حدثني عروة بن الزبير،‏‏‏‏ أن مروان بن الحكم،‏‏‏‏ والمسور بن مخرمة،‏‏‏‏ أخبراه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال حين أذن لهم المسلمون في عتق سبى هوازن ‏"‏ إني لا أدري من أذن منكم ممن لم يأذن،‏‏‏‏ فارجعوا حتى يرفع إلينا عرفاؤكم أمركم ‏"‏‏.‏ فرجع الناس فكلمهم عرفاؤهم،‏‏‏‏ فرجعوا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فأخبروه أن الناس قد طيبوا وأذنوا‏.‏

ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ان کے چچا موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا اور انہیں مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہم نے خبر دی کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مسلمانوں نے قبیلہ ہوازن کے قیدیوں کو اجازت دی تو فرمایا کہ مجھے نہیں معلوم کہ تم میں سے کس نے اجازت دی ہے اور کس نے نہیں دی ہے۔ پس واپس جاؤ اور تمہارا معاملہ ہمارے پاس تمہارے نقیب یا چودھری اور تمہارے سردار لائیں۔ چنانچہ لوگ واپس چلے گئے اور ان کے ذمہ داروں نے ان سے بات کی اور پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو آ کر اطلاع دی کہ لوگوں نے دلی حوشی سے اجازت دے دی ہے۔


کتاب الاحکام صحیح بخاری
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم !محترم " محمد زاہد فیض صاحب آپ نے اوپر درج روایت کا ترجمہ کرتے وقت ""عرفاؤكم أمركم "" کا ترجمہ "" تمہارے نقیب یا چودھری اور تمہارے سردار"" کیا ہے ۔
میرا سوال ہے کہ "" عرفاؤكم أمركم "" کا صحیح ترجمہ کیا ہو گا ۔ واضح رہے امام بخاری نے باب کا نام ""العرفاء للناس"" رکھا ہے ۔ آپ( امام بخاری ) نے" نقبا" استعمال نہیں کیا ۔ کیا "" عرفاء "" نقیب کے مترادف ہے ؟؟؟ اس حوالہ سے رہنمائی فرمائیں ۔
"سردار "" کے لیے قرآن میں پانچ لفظ استعمال ہوئے ہیں ۔"" نقیب "" ۔""سید ""۔ ""ملاء ۔""رھط ""۔" ائمہ "" مولانا عبد الرحمن کیلانی صاحب نے مترادافات القرآن میں انکا ذکر کیا ہے ۔ اور فرق کو بیان کیا ہے ۔
""حدثنا إسماعيل بن أبي أويس حدثني إسماعيل بن إبراهيم عن عمه موسى بن عقبة قال ابن شهاب حدثني عروة بن الزبير أن مروان بن الحكم والمسور بن مخرمة أخبراه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال حين أذن لهم المسلمون في عتق سبي هوازن إني لا أدري من أذن منكم ممن لم يأذن فارجعوا حتى يرفع إلينا عرفاؤكم أمركم فرجع الناس فكلمهم عرفاؤهم فرجعوا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فأخبروه أن الناس قد طيبوا وأذنوا ""( صحیح بخاری ، کتاب الاحکام ،باب العرفاء للناس )
ترجمہ:-ہم سے اسماعیل بن ابی اوس نے حدیث بیان کی ،ان سے اسماعیل بن ابراہیم نے حدیث بیان کی ،ان سے ان کے چچا موسی بن عقبہ نے ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا اور انہیں مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے، جب مسلمانوں نے قبیلہ ہوازن کے قیدیوں کو اجازت دی تو فرمایا کہ مجھے نہیں معلوم کہ تم میں سے کس نے اجازت دی ہے اور کس نے نہیں دی ہے ۔پس واپس جاؤ اور تمہارا معاملہ ہمارے پاس تمہارے معاملات کے واقف اور تمہارے سردار لائیں چنانچہ لوگ واپس چلے گئے اوران کے ذمہ داروں نے ان سے بات کی اور پھر آنحضور کو آکر اطلاع دی کہ لوگوں نے تمام اجازت دے دی ہے ۔( باب :لوگوں کی پوری واقفیت رکھنے والے ، کتاب الاحکام )
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
امام ابن حجر عسقلانی "فتح الباری "" میں ایک جگہ لکھتے ہیں :- ومعنى العرفاء كما قال الإمام ابن حجر رحمه الله: «جمع عريف بوزن عظيم وهو القائم بأمر طائفة من الناس من عرفت بالضم وبالفتح على القوم أعرف بالضم فأنا عارف وعريف أي وليت أمر سياستهم وحفظ أمورهم وسمي بذلك لكونه يتعرف أمورهم حتى يعرف بها من فوقه عند الاحتياج وقيل العريف دون المنكب وهو دون الأمير""
"النهاية فى غريب الحديث والأثر " میں "" نقب"" کے تحت لکھا ہے :- في حديث عبادة بن الصامت [ وكان من النقباء ] النقباء : جمع نقيب وهو كالعريف على القوم المقدم عليهم الذي يتعرف أخبارهم وينقب عن أحوالهم : أي يفتش . وكان النبي صلى الله عليه وسلم قد جعل ليلة العقبة كل واحد من الجماعة الذين بايعوه بها نقيبا على قوم۔۔""
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم ! کیا کوئی بھائی بتا سکتا ہے کہ "" نقبا "-" عرفاء کا مترادف ہے ۔ ممنون ہوں گا ۔
السلام علیکم ! محترم ابو الحسن علوی صاحب ، انس نضر صاحب رہنمائی کریں ۔ ممنون ہوں گا ۔
 
Top