محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
ماچس کی تیلی کا ایک سر ہوتا ہے
ماچس کی تیلی کا ایک سر ہوتا ہے مگر اس میں دماغ نہیں ہوتا اسلئے جب اسے کوئی رگڑتا ہے تو وہ فورا" جل اٹھتی ہے .
آئیے ! ہم ماچس کی ایک چوٹی تیلی سے سبق لیں .
ہم اور آپ ایک عدد سر رکھتے ہیں اور اس میں ایک دماغ بھی ہوتا ہے.ہمیں چاہئے کہ ہم دوسروں کے اشتعال دلانے پر فورا" بھڑک نہ اٹھیں .جو انسان فورا"بھڑک اٹھتا ہے ، وہ ہمیشہ ناکام ،پشیماں اور شرمندہ رہتا ہے لیکن جو انسان غصے ، طنز و طعنے ، تلخ و ترش باتوں ، کاٹ دار جملوں اور اشتعال انگیز باتوں سے نہیں بھڑکتا ، وہ اپنے دماغ اور روئیے کو اپنے کنٹرول میں رکھتا ہے ، وہ ٹھنڈے دماغ سے سوچ کر عمل کرتا ہے .
ایسا انسان ہمیشہ خوش ، مطمئن اور بامقصد زندگی گزارتا ہے . ایسا انسان ہی دراصل صحیح معنوں میں اشرف المخلوقات تصور کیا جاتا ہے جبکہ اس کے برعکس پھر ایک انسان اور ماچس کی تیلی میں کوئی فرق نہیں .
محمد نواز احمد