ماہِ شعبان مستند احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں !
۱۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کبھی بھی ماہ رمضان کے علاوہ کسی دوسرے ماہ کے مکمل روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا اور میں نے نہیں دیکھا کہ آپ شعبان کے علاوہ کسی دوسرے ماہ میں کثرت سے نفلی روزے رکھتے ہوں ۔ ( متفق علیہ)
۲۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ مجھ پر رمضان کے روزوں کی قضا دینا واجب ہوتی تھی جسے میں صرف شعبان میں ہی ادا کرسکتی تھی۔ (متفق علیہ)
۳۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول مکرم ﷺ روزہ رکھنے کے لیے شعبان کو بہت زیادہ پسند فرماتے تھے پھر آپ شعبان کو رمضان سے ملا دیتے ۔
(ابوداؤد صححہ الالبانی)
۴۔سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول مکرم ﷺ سے دریافت کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ میں آپ کو ماہ شعبان کے علاوہ کسی دوسرے ماہ میں پابندی کے ساتھ روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھتا ہوں ۔ آپﷺ نے جواباً ارشاد فرمایا: یہ مہینہ تو وہ ہے جس کی برکت (اور عظمت) سے لوگ غافل ہیں یہ تو وہ مہینہ ہے جس میں انسان کے اعمال بارگاہ الٰہی میں پیش کیے جاتے ہیں میری خواہش ہے کہ جب میرے اعمال بارگاہ الٰہی میں پیش ہوں تو میں روزہ دار ہوں ۔(رواہ النسائی فی کتاب الصیام و حسّنہ الالبانی رحمہ اللہ)