• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مقصد کسسی پر فتویٰ لگانا نہیں مقصد حق کو پیش کر دینا ہے - باقی فیصلہ پڑھنے والے نے خود کرنا ہے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
مقصد کسسی پر فتویٰ لگانا نہیں
مقصد حق کو پیش کر دینا ہے - باقی فیصلہ پڑھنے والے نے خود کرنا ہے
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

قُلْ ھَاتُوا بُرْھَانَکُمْ إنْ کُنْتُمْ صَادِقِینِ

(البقرۃ۔۱۱۱)

آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم ( اپنے عمل و اعتقاد میں ) سچے ہو تو دلیل لائو۔

لیکن ہر زمانے میں یہی دستور رہا کہ جب بھی مقلد سے اس کے عمل پر دلیل طلب کی جاتی ہے تو وہ بجائے دلیل لانے کے اپنے آباء و اجداد اور بڑوں کا عمل دکھاتا کہ یہ کام کرنے والے جتنے بزرگ ہیں کیا وہ سب گمراہ تھے؟ ہم تو انہی کی پیروی کریں گے۔

بالکل یہی بات قرآن کریم سے سنئیے۔

قال تعالیٰ

'' وَإذَا قِیلَ لَھُمْ اتَّبِعُوْا مَا أنْزَلَ اللّٰہ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَاوَجَدْنَا عَلَیہِ أبَائَنَا۔''

(سورۃلقمان۔۲۱)

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اتاری ہوئی کتاب کی تابعداری کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو اس طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پایا۔


hanafiiiiiiiii.jpg
 
Top