• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مقلد کی دلیل؟

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
مقلد کی دلیل

مقلدین اپنے مختلف فورمز سے اہل حدیث پر یہ الزام لگاتے رہتے ہیں کہ اہل حدیث دلائل اربعہ کتاب ، سنت ، اجماع ، قیاس کو حجت تسلیم نہیں کرتے۔ اس اعتراض کا جواب مختلف اہل علم کے ذریعہ تحریرا اور تقریرا کئی مرتبہ دیا جاچکا ہے ۔ لیکن ایک الزامی سوال جو میرے خیال سے اس اعتراض سےپہلے پوچھے جانے کا مستحق ہے وہ یہ کہ آیا مقلدین خود عملا قرآن و سنت اور اجماع و قیاس کی حجیت کو تسلیم کرتے ہیں ؟
مقلد کے یہاں صرف اس کے امام کا مسلک دلیل ہوتا ہے ۔ اور پھر ان چاروں دلائل میں سے ہر وہ چیز جو اس کے امام کے قول کے مطابق ہے ۔ اور ان چاروں میں سے کوئی چیز جو امام کے قول کے مخالف ہو مقلد کے لیے قابل قبول نہیں ہوتی۔
رضاعت اور ایمان میں نقص واضافہ کے معاملہ میں قرآن کی صاف اور صریح آیت تسلیم نہیں کی جاتی کیوں کہ امام کا مسلک کچھ اور ہے اور فاتحہ خلف الامام کے موضوع پر کہاں کی آیت کو کہاں لاکر جوڑ دیا جاتا ہے تاکہ امام کا مسلک صحیح ثابت کیا جاسکے ۔
نماز ، روزہ ، حج اور زکاۃ سمیت مختلف موضوعات پر صحیحین دسیوں روایات مسلک کے خلاف ہونے کی وجہ سےنا قابل قبول سمجھی جاتی ہیں ۔ اور ایک ہاتھ سے مصافحہ کے معاملہ میں امام بخاری کے باندھے ہوئے باب کو اتنے پر زوز انداز میں پیش کیا جاتا ہے جیسے امام بخاری کا باب نہیں حدیث پیش کررہے ہوں ۔
قرات فاتحہ کے مسئلہ میں ماتیسر من القرآن کے عموم کو لاصلاۃ الا بفاتحۃ الکتاب سے خاص کرنا خلاف قاعدہ بتلایا جاتا ہے اور تعیین مہر کے مسئلہ میں وَأُحِل لَكُمْ مَا وَرَاءَ ذَلِكُمْ أَنْ تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُمْ میں اموال کے عموم کو لاَ مَهْرَ دُونَ عَشَرَةِ دَرَاهِمَ کی ضعیف روایت سے خاص کردیا جاتا ہے ۔
تین طلاق کے مسئلہ میں جمہور کا فتوی ایسے پیش کیا جاتا ہے جیسا ہر وہ مسئلہ جس پر جمہور کا اتفاق ہوجائے قبول ہی کرلیا جائے گا اور وہ سیکڑوں مسائل جن میں حنفیہ کا جمہور سے اختلاف ہے وہاں جمہور کی رائے کیوں نا قابل تسلیم ہوتی ہے؟
بیس رکعت تراویح کے معاملہ میں حرمین کا عمل دلیل ۔ اور حرمین کی آمین ، رفع الیدین ؟
طلاق کے مسئلہ حضرت عمر کا فتوی سب سے بڑی دلیل اور حلالہ سمیت بیسیوں مسائل میں حنفی مسلک کے خلاف حضرت عمر کے بیسیوں فتاویٰ ؟
الغرض دلائل اربعہ کی حجیت صرف زبانی دعوی ہے عملا دلیل صرف امام کا قول ہے ۔ آخر مقلد کس منہ سے اہل حدیث سے دلیل پر بات کرسکتا ہے ؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
والأدلة الأربعة إنما يتوصل بها المجتهد لا المقلد فأما المقلد فالدليل عنده قول المجتهد فالمقلد يقول هذا الحكم واقع عندي؛ لأنه أدى إليه رأي أبي حنيفة - رحمه الله -
جلد ٠١ صفحہ ٣٦
شرح التلويح على التوضيح
الناشر: مكتبة صبيح بمصر
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
مقلدین کو جب قرآن و سنت کی نصوص کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ان کی حالت زار کو ایک ہندوستانی بزرگ نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے ۔
اکثر مقلدین عوام بلکہ خواص اس قدر جامد ہوتے ہیں کہ اگر قول مجتہد کے خلاف کوئی آیت یا حدیث کان میں پڑتی ہے تو ان کے قلب میں انشراح و انبساط نہیں رہتا بلکہ اول استنکار قلب میں پیدا ہوتا ے پھر تأویل کی فکر ہوتی ہے خواہ کتنی ہی بعید ہو خواہ دوسری دلیل قوی اس کے معارض ہو بلکہ مجتہد کی دلیل اس مسئلہ میں بجز قیاس کے کچھ بھی نہ ہو بلکہ خود اپنے دل میں اس کی تأویل کی وقعت نہ ہو مگر نصرت مذہب کے لیے تأویل ضروری سمجھتے ہیں ۔ دل یہ نہیں مانتا کہ قول مجتہد کو چھوڑ کر حدیث صحیح صریح پر عمل کر لیں ۔
حوالہ عمدا چھوڑ رہا ہوں تاکہ بات قول تک رہے اور قائل سب وشتم سے بچ جائے ۔
البتہ اگر ضروری ہوا تو پیش کرنے میں کوئی تأخیر نہیں ہوگی ۔ ان شاء اللہ ۔
 
Top