• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"من لا یروی الا عن ثقہ" کے تعین میں ثبوت کا قردار

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اسلام علیکم
کسی کے لیے یہ کہنا کہ وہ صرف ثقہ سے روایت کرتا ہے ثبوت سے ثابت کرنا لازم نہیں؟ کیا صرف کسی متاخر محدث مثلا ابن حجر وغیرہ کا ہی کہنا کافی ہے؟مثلا ابن حجر نے امام بو داود کے لیے یہی کہا ہے کہ وہ صرف ثقہ سے روایت کرتے ہیں لیکن اس کی بنیاد انہوں نے ابو عبید الآجری کی روایت سے لی ہے! جو کہ مجھول ہے۔ اسی طرح باقی محدثین بھی اس اصول کے لیے اس راوی کے اپنے یا ان کے تلامذہ کے اقوال سے ہی فیصلہ کرتے ہیں! اس لیے ہمارے لیے اس کا ثابت ہونا بھی ثابت ہونا چاہیے! صحیح؟
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
یہ کہنا کہ فلاں صرف ثقہ روایت کرتاہے اس کا ماخذ درج ذیل چیزوں میں سے کوئی بھی ہوسکتاہے:
1: اس اصول پر چلنے والا محدث خود صراحت کردے۔
2: اس کا کوئی شاگرد اس کی صراحت کردتے۔
3: بعد کا کوئی محدث یہ صراحت کردے۔

اگر ماخذ کی پہلی صورت ہو تو اس محدث کا یہ قول بسند صحیح ثابت ہوناچاہئے۔
اور اگر ماخذ کی دوسری صورت ہو تو شاگرد سے یہ قول بسند صحیح ثابت ہونا چاہئے۔
اوراگرماخذ کی تیسری صورت ہو تو وہ محدث کا اپنا فیصلہ ہو یعنی اس کی بنیاد اس کا اپنا استقراء ہو نہ کہ کسی سے منقول غیر ثابت قول نیز یہ یہ محدث ناقدانہ اور استقرائی صلاحیت کا مالک ہو جیسے امام ذہبی وابن حجر رحمہمااللہ۔
 
Top