• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے لیکر نبوت ملنے تک

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
514
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش سے لیکر نبوت ملنے تک
بسم اللہ الرحمن الرحیم

۱- ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ابو القاسم محمد بن عبداللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لؤ ی بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان ہیں۔[ صحيح سيرة ابن هشام (١١)]

۲- محمد صلی اللہ علیہ وسلم یتیم پیدا ہوئے ۔ آپ کی پیدائش عام الفیل میں ربیع الاول کے مہینے میں پیر کے دن ہوئی۔ [البداية والنهاية (٢/ ٢٨٨)]

۳- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں اپنے والد ابراہیم علیہ السلام کی دعا اور عیسی علیہ السلام کی دی ہوئی خوشخبری ہوں، میری والدہ جب امید سے ہوئیں تو انہیں ایسا محسوس ہوا کہ گویا ان کے جسم سے روشنی نکلی ہے جس کی وجہ سے سرزمین شام میں بصری کے محل روشن ہو گئے۔ [مسندأحمد (٤/ ١٢٧، ٥/ ٢٦٢), مستدرک حاكم(٢/ ٦١٦)، البداية (٢/ ٣٠٤)]

۴- حلیمہ بنت ابی ذہیب السعدیہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضاعی والدہ تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکتوں کے آثار ان پر بھی ظاہر ہونے لگے۔[البداية والنهاية (٢/ ٣٠٢)]

۵- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چار سال کے ہوئے تو دو فرشتے آپ کے پاس آئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ چیر کر دل نکال کر دھویا، پھر آپ کو واپس لے آئے۔ [طبقات ابن سعد (١/ ١١٢)، دلائل النبوة لأبي نعيم (١/ ٥٩)]

۶- اور جب آ پ صلی اللہ علیہ وسلم چھ سال کی عمر کو پہنچے تو ، مکہ اور مدینہ کے درمیان الابواء میں ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا، پھر ان کے دادا عبد المطلب نے ان کی کفالت کی۔[صحيح سيرة ابن هشام (٦٣)، البداية (٢/ ٣٠٨)]

۷- جب آ پ صلی اللہ علیہ وسلم آٹھ سال کی عمر کو پہنچے تو آپ کے دادا عبد المطلب کا انتقال ہوا، اور پھر آپ کے چچا ابو طالب نے ان کی کفالت کی۔[صحيح سيرة ابن هشام (٦٤)، الطبقات (١/ ٩٦)، البداية (٢/ ٣١٢)]

۸- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بارہ سال کے تھے تو آپ کے چچا ابو طالب انہیں شام لے گئے اور جب وہ بصرہ پہنچے تو وہاں کے ایک راہب نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم میں نبوت کے اوصاف دیکھے تو اس نے آپ کے چچا کو حکم دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو واپس بھیج دیں۔ پھر آپ کو واپس لے آئے۔ [الطبقات (١/ ١٢٢)، صحيح سيرة ابن هشام (٦٤)، صحيح سنن الترمذي (٣/ ١٩١)]

۹- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پندرہ سال کے تھے تو قریش اور ہوازن کے درمیان جنگ فجار ہوئی۔ [البداية (٢/ ٣١٩)، السيرة في ضوء المصادر الأصلية (١٢٨)]

۱۰- پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلف الفضول کے گواہ بنے، یہ مظلوموں کی مدد کے لیے کیا گیا معاہدہ تھا۔ [البداية (٢/ ٣٢١)، السيرة في ضوء المصادر الأصلية (١٢٩)]

۱۱- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پچیس سال کی عمر کو پہنچے تو آپ نے خدیجہ ؓ سے شادی کی۔ [تاريخ الطبري (١/ ٥٢١)، صحيح سيرة ابن هشام (٦٧)]

۱۲- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پینتیس سال کے ہوئے تو قریش میں اس بات پر اختلاف ہوا کہ حجر اسود کو اس کی جگہ کون رکھے گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے درمیان فیصلہ کیا۔ [مصنف عبد الرزاق (٥/ ١٠٢) بسند صحيح، وصحيح سيرة ابن هشام (٦٩)، البداية (٢/ ٣٢٨)]

۱۳- جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اڑتیس سال کی عمر کو پہنچے تو آپ کی نبوت کی علامات ظاہر ہونے لگی اور راہب اور کاہن ان کے بارے میں بات کرنے لگے۔ [حدائق الأنوار (١/ ١٥٨)، صحيح سيرة ابن هشام (٧٤)]

۱۴- اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم انچاس سال کے ہوئے ، تو تنہا رہنا پسند کرنے لگے، اور وہ رمضان کے مہینے میں غار میں اکیلے رہا کرتے تھے۔ [حدائق الأنوار (١/ ١٥٩)]

۱۵- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کی ابتداء سونے کی حالت میں سچے خواب کے ذریعہ ہوئی ۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو خواب بھی دیکھتے تو وہ صبح کی روشنی کی طرح سامنے آ جاتا۔ [صحیح البخاری (٦٩٨٢)]
 
Top