• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی ﷺ نور نہیں بشر تھے ( القرآن )

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نبی صلی اللہ علیہ و سلم نور یا بشر !!!

اصل موضوع سے قبل تمہیدی طور پر ایک بات ذہن نشین فرمالیں تاکہ مسئلہ اچھی طرح سمجھ آ سکے ۔

اللہ رب العزت نے اس کار خانہ کائنات میں (بقول علماء کرام )اٹھاہ ہزار مخلوق بنائی ہے ۔مگر عقل صر ف تین اقسام کو عطاء فرمایا

( ۱ )۔۔۔ملائکہ (۲)۔۔۔ جنات (۳)۔۔۔ انسان

یہ بھی یادرہے کہ:

ملائکہ کونور سے پیدا کیا
جنات کوآگ سے پید ا فرمایا
اور انسان کو مٹی سے بنایا ۔
عن عائشہ رضی اللہ عنہا قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خلقت الملائکۃمن نور وخلق الجان من مارج من نار وخلق اٰدم مما وصف لکم
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے حضور علیہ السلام نے فرمایا ،فرشتے نورسے پیدا کیئے گئے اور جن آگ کے شعلہ سے پیدا کیئے گئے اور آدم علیہ السلام (مٹی سے) جیساکہ قرآن مجید میں بیان کیا گیا ہے
(رواہ مسلم۔ باب بدء الخلق بحوالہ مشکٰوۃ۔ صفحہ ۵۰۶)
اس مختصر تمہید کے بعدگذارش ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکات نے جنات وملائکہ کی پیدائش کے بعد ایک تیسری عقل والی مخلوق کو پیدا کرنا چاہا۔ جس پر ملائکہ کہہ بیٹھے نَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَنُقَدِّسُ لَکَ یااللہ ہم تیری تسبیح و تقدیس بیان کرنے کے لیے کافی ہیں مگر ذات پروردگار فرماتا ہے اِ نِّیْ اَعْلَمُ مَالَاتَعْلَمُوْنَ ان حکمتوں کو میں جانتاہوں تم نہیں جانتے ۔

مکرم سامعین :۔

جب ہم قرآن مجید پر غور کرتے ہیں تواس تیسری عقل والی مخلوق کے چارنام سامنے آتے ہیں ۔

(۱) خلیفہ ۔۔۔ اِ نِّیْ جَاعِلٌ فِی ا لْاَرْضِ خَلِیْفَۃً
(۲) انسان ۔۔۔ اَلرَّحْمٰنُ عَلَّمَ الْقُرْآنَ خَلَقَ الْاِنْسَانَ
(۳) آدم ۔۔۔ یٰٓاٰدَمُ اسْکُنْ اَنْتَ وَزَوْجُکَ الْجَنَّۃَ
(۴) بشر ۔۔۔ اِ نِّیْ خَالِقٌ م بَشَرًامِّنْ طِیْنٍ

اچھی طرح سمجھیں :۔

یہ چاروں نام ایک ذات کے ہیں مختلف نام رکھنے سے شئ کی حقیقت وماہیت تبدیل نہیں ہوتی ۔مثلًابچے کو عربی میں ولد، اردو میں لڑکا، پنجابی میں منڈا، اور سرائیکی میں چھوکر ا کہاجاتا ہے ۔
اب نام توالگ الگ ہیں مگر حقیقت ایک ہی ہے ۔

اسی طرح ،،خلیفہ ،،انسان ،، آدم،، بشر ،،نام مختلف ہیں مگر حقیقت ایک ہے ۔

قرآن وحدیث کی روشنی میں اگر دیکھاجائے تو واضح ہوتاہے کہ اللہ تعالی نے جو عزت و تکریم حضرت انسان کو عطا فرمائی ہے وہ کسی اورکو عطا نہیں فرمائی ۔

وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیْ آدَمَ (اور البتہ تحقیق عزت دی ہم نے بنی آدم کو )
بعنوان دیگرملائکہ اور ابلیس کو آدم کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیا اُسْجُدُوْالِاٰدَمَ

ہر ذی عقل سمجھ سکتاہے جس کے سامنے جھکاجائے اس کی شان زیادہ ہوتی ہے اور جو جھک جائے اس کی شان کم ہوتی ہے۔ لہذا انسان مسجود ملائکہ ہونے کے سبب بھی مقام رفیع کا مالک بنا۔

بشر جواس تیرہ خاک دا ن میں پڑا یہ اس کی فروتنی ہے
و گرنہ قندیل عرش میں بھی اس کے جلوہ کی روشنی ہے
ملائکہ۔۔۔آ دم کے سامنے جھک گئے تو مقبول بارگاہ بن گئے۔
ابلیس۔۔۔ آدم کے سامنے نہ جھکا توراندہ درگاہ بن گیا۔

قرآن میں اللہ نے فرمایا :

جب آپ کے رب نے فرشتو ں سے ارشاد فرمایا کہ میں مٹی سے انسان بنانے والاہوں سو جب میں اس کو بنا لوں اور اس میں اپنی طرف سے جان ڈال دوں تو تم اس کے آگے سجدہ میں گر پڑنا پس سب فرشتو ں نے (آدم کو ) سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا اس نے تکبر کیا اور کافروں میں سے ہو گیا اللہ تعالیٰ نے فرمایااے ابلیس جس چیزکو میں نے اپنے ہا تھوں سے بنایا اس کے سامنے سجدہ کرنے سے تجھے کیاچیز مانع ہوئی کیاتوغرو رمیں آگیایا تو بڑے مرتبہ والاہے کہنے لگا میں آدم سے بہتر ہوں آپ نے مجھکو آگ سے پیدا کیا اور اس کومٹی سے پیداکیا ارشاد ہواآسمانوں سے نکل جا کیونکہ بیشک تو مردود ہوگیااور بیشک تجھ پر قیامت تک میری لعنت رہے گی ۔

جاری ہے ----
 
Top