• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نظر کے فتنہ سے نجات کا طریقہ

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
نظر کے فتنہ سے نجات کا طریقہ

ارشادِ باری تعالی ہے :
قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذَلِكَ أَزْكَى لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ (30) وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ
(النور:30،31)
’’اے نبیﷺ! مومن مردوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کیا کریں یہ ان کے لیے بڑی پاکیزگی کی بات ہے(اور) جو کام یہ کرتے ہیں ، اللہ ان سے خبردار ہے اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔‘‘
ایک حدیث میں آپﷺ نے فرمایا:
النظرۃ سہم من سہام ابلیس (المستدرک :7875)
’’نظر شیطان کے تیروں میں سے ایک تیر ہے۔‘‘
مذکورہ آیات و حدیث میں جو حکم بیان کیا گیا ہے یہ عام ہے اور خواتین کی تصویروں کے لیے بھی خواہ وہ تصویریں کاغذ پر ہوں یا ٹیلی ویژن وغیرہ کی سکرین پر۔مسلمان کے لیے عورتوں کے چہروں یا پردہ کے مقامات کومجلات یا کسی اور جگہ دیکھنا بھی جائز نہیں ہے ، کیونکہ یہ اسباب فتنہ میں سے ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جزاک اللہ جناب۔ یہ نظر کے فتنے سے تو آج کے دور میں بچنا ناممکن کے قریب ہے۔ اللہ ہی جسے بچائے تو بچائے۔۔۔ورنہ تو بس توبہ ہی توبہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
محترم راجا بھائی! اسلام دین فطرت ہے، اور ہر اسلامی حکم عین فطری حکم ہے، جو کبھی بھی نا ممکن نہیں ہوتا، بلکہ لوگوں کیلئے ان کی طاقت سے بڑھ کر مشکل بھی نہیں ہوتا، فرمان باری ہے: ﴿ لا يكلف الله نفسا إلا وسعها ﴾ ... سورة البقرة، کہ ’’اللہ کسی شخص پر اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں ڈالتے۔‘‘ نيز فرمايا: ﴿ لا نكلف نفسا إلا وسعها ﴾ ... سورة الأنعام، کہ ’’ہم کسی پر اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں ڈالتے۔‘‘ نيز فرمايا: ﴿ يريد الله أن يخفف عنكم ﴾ ... سورة النساء، کہ ’’اللہ تعالیٰ تم سے نرمی کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ نيز فرمايا: ﴿ وما جعل عليكم في الدين من حرج ﴾ ... سورة الحج، کہ ’’اللہ تعالیٰ نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔‘‘ نیز فرمايا: ﴿ يريد اللہ بکم الیسر ولا يريد بكم العسر ﴾ ... سورة البقرةکہ ’’اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ آسانی کا ارادہ کرتے ہیں، مشکل کا ارارہ نہیں کرتے۔‘‘
اگرچہ قوت ارادی کو تو استعمال کرنا ہی پڑتا ہے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
بعض اہل علم کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر انسان کی غیر ارادی طور پرکسی غیر محرم پر نظر پڑجاءے تو فورا استغفر اللہ کہے تا کہ اس کے اثرات بد زاءل ہو جاءیں۔
 
Top