محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
نم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لئے پیدا کی گئی ہے --------
امربالمعروف اورنہی عن المنکر ایک ایسا کام ہے جواسلامی امورمیں سے سب سے اعلی واشرف ہے بلکہ یہ کام توانبیاء رسل کا وظیفہ اورکام تھا جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے اس فرمان میں ذکر کیا ہے :{ تم میں سے ایک جماعت ایسی ہونی چاہيۓ جوبھلائ کی طرف بلاۓ اورنیک کاموں کا حکم کرے اوربرے کاموں سے روکے ، اوریہی لوگ فلاح ونجات پانے والے ہیں } آل عمران ( 104 ) ۔
اللہ تعالی نے امت اسلامیہ کویہ کام سرانجام دینے کے لیے سب سے بہتراوراچھی امت بنایا ہے جوکہ لوگوں کواس کا حکم دیتی ہے جس طرح کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے ارشاد فرمایا ہے :{ ہم نے انہیں رسول بنایا ہے خوشخبریاں سنانے والے اورآگاہ کرنے والے تاکہ رسول بھیجنے کے بعد اللہ تعالی پرلوگوں کی کوئ حجت اورالزام باقی نہ رہ جاۓ } النساء ( 165 ) ۔
{ تم ایک بہترین امت ہوجولوگوں کےلیے پیدا کی گئ ہے کہ تم نیک باتوں کا حکم کرتے ہو اوربری باتوں سے روکتے ہو اوراللہ تعالی پرایمان رکھتے ہو } آل عمران ( 110 ) ۔
امربالمعروف اورنہی عن المنکر اصول دین میں سے ایک اصل ہے اوران دونوں کا قیام جھاد فی سبیل اللہ ہے جو کہ تکالیف پر مشقت اورصبرکا محتاج ہے ، جیسا کہ لقمان نے اپنے بیٹے کوکہا :{ بنی اسرائیل کے کافروں پرداود ( علیہ السلام ) اورعیسی بن مریم ( علیہ السلام ) کی زبانی لعنت کی گئ اس وجہ سے کہ وہ نافرمانیاں کرتے اورحد سے آگے بڑھ جاتے تھے ، آپس میں ایک دوسرے کوبرے کاموں سے جو وہ کرتے تھے روکتےنہیں تھے جوکچھ بھی یہ کرتے تھے یقینا وہ بہت برا ہے } المائدۃ ( 78-79 )
امربالمعروف اورنہی عن المنکر ایک عظیم کام اورپیغام ہے اس لیے اس کام کوکرنے والے کے ليے ضروری ہے کہ وہ اخلاق حسنہ سے آراستہ اورمقاصد حسنہ پرعمل پیرا ہو اورلوگوں کو حکمت اورموعظہ حسنہ سے دعوت دے اوران کے ساتھ نرم برتاؤکرے اورمہربانی سے پیش آۓ ہوسکتا ہے اللہ تعالی جسے چاہے اس کے ہاتھ پرھدایت نصیب فرماۓ ۔{ اے میرے پیارے بیٹے ! نمازقائم کرتے رہنا اوراچھے کاموں کی نصیحت اوربرے کاموں سےروکتے رہنا اورتم پرجومصیبت آجاۓ اس پرصبرکرنا یقین جانو کہ یہ بڑے تاکیدکاموں میں سے ہے } لقمان ( 17 ) ۔
جوامت اسلامی شعائر پرعمل پیرا ہوتی اورامربالمروف اورنہی عن المنکرکا کام کرتی ہے وہ دنیاوآخرت کی کامیابی وسعادت حاصل کرتی ہے اوراس پراللہ تعالی کی مدد ونصرت اورتائيد کا نزول ہوتا ہے ۔{ اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کوحکمت اوراچھی نصیحت کے ساتھ بلایۓ اوران سے بہتر اندازمیں گفتگو کیجۓ یقینا آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں کوبی بخوبی جانتا ہے اورراہ راست پرچلنے والوں سے بھی پورا پورا واقف ہے } النحل ( 125 ) ۔
امربالمعروف اورنہی عن المنکرایک ایسا پیغام ہے جوقیامت تک کبھی بھی منقطع نہیں ہوگا ، اوریہ پوری امت پرواجب ہے اور رعایا میں سے ہرایک مرد وعورت پراوراسی طرح حکام پربھی واجب ہے کہ وہ امربالمروف اورنہی عن المنکرکا کام اپنے حسب حال کريں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ اس طرح فرمایا ہے :{ جواللہ تعالی کی مدد کرے گا اللہ تعالی بھی ضرور اس کی مدد کرگا ، بلاشبہ اللہ تعالی بڑی قوتوں والا بڑے غلبے والا ہے ، یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم زمین میں ان کے پاؤں جمادیں تویہ پوری پابندی سے نمازقائم کریں اورزکاۃ ادا کریں اوراچھے کاموں کا حکم اوربرے کاموں سے روکیں ، تمام کاموں کاانجام اللہ تعالی کے اختیارمیں ہے } الحج ( 40 - 41 ) ۔
اورامت اسلامیہ ایک ہی امت ہے اگراس میں فساد پھیل جاۓ اوراس کے حالات خراب ہوجائيں توسب مسلمانوں پراصلاح کا کام کرنا واجب ہوجاتا ہے ، اوراسی طرح منکرات کاخاتمہ اورامربالمعروف اورنہی عن المنکر اورہرایک کونصیحت کرنے کی سعی کرنا واجب ہوجاتا ہے ۔( تم میں سےجوبھی کوئ برائ دیکھے اسے چاہیے کہ وہ اپنے ہاتھ سے روکے اگروہ ہاتھ سے روکنے کی استطاعت نہیں رکھتا تواپنی زبان سے اوراگراس کی بھی طاقت نہیں رکھتا تواپنے دل کے ساتھ روکے ، اوریہ ایمان کا کمزورترین حصہ ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 49 ) ۔
جب مسلمان کسی دوسرے کوکسی کام کا حکم دے تواس کے لیے ضروری ہے کہ وہ سب سے پہلے اس پرعمل کرے اوراگر لوگوں کو کسی چيزسے منع کرے تواسے اس بات کی کوشش کرنی چاہۓ کہ وہ سب لوگوں سے زیادہ اس چيز سے دور رہے ، اس کی مخالفت کرنے والے کواللہ تعالی نے بہت سخت وعید سنائ ہے ، فرمان باری تعالی ہے :( دین نصیحت وخیرخواہی کا نام ہے ، ( صحابہ کہتے ہیں ) ہم نے عرض کیا اے اللہ تعالی کے رسول کس کے لیے ؟
تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : اللہ تعالی اوراس کی کتاب اوراس کے رسول ، اورمسلمانوں کے اماموں اورعام مسلمانوں کے لیے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 95 ) ۔
انسان جتنا بھی صحیح اورسیدھی راہ پرہووہ پھر بھی کتاب وسنت کے مطابق نصیحت وراہنمائ اوریاددھانی کا محتاج ہے ، اللہ تبارک وتعالی نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کوجوکہ افضل الخلق اوراکمل الخلق ہيں کچھ اس طرح فرمایا ہے :{ اے ایمان والو ! تم وہ بات کیوں کہتے ہوجوخود نہیں کرتے ، تم جو کرتے نہیں اس کا کہنا اللہ تعالی کوسخت ناپسند ہے } الصف ( 2 - 3 ) ۔
اس لیے ہم سب پریہ ضروری ہے کہ ہم امربالمعروف اورنہی عن المنکرکا کام کرتے رہیں تاکہ ہم اللہ تعالی کی رضامندی اورجنت حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں ۔{ اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ تعالی سے ڈرتے رہنا اورکافروں اور منافقوں کی باتوں میں نہ آجانا اللہ تعالی بڑے علم والا اوربڑي حکمت والا ہے } الاحزاب ( 1 ) ۔