Dua
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 30، 2013
- پیغامات
- 2,579
- ری ایکشن اسکور
- 4,440
- پوائنٹ
- 463
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
بدعت کیا ہے اور اس کے متعلق نبی کریم ﷺ کا فرمان واضح ہے۔
تعریف :
لغوی طور پر بدعت کا معنیٰ ہے!کسی چیز کا ایسے طریقے سے ایجاد کرنا جس کی پہلے کوئی مثال نہ ہو۔جبکہ اصطلاحاً بدعت کہتے ہیں!شریعت میں کوئی نئی چیز گھڑ لینا جس کی قرآن و سنت میں کوئی دلیل نہ ہو۔
(من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منہ فھو ردّ)
جس کسی نے ہمارے دین میں نئی چیز کی ایجاد کی جو دین سے نہیں ہے' تو وہ مردود ہے۔[متفق علیہ]
''ہر وہ نیا کام جس کو نیکی، ثواب اور تقرب إلی اﷲ سمجھ کر کیا جائے، لیکن اَسباب و ذرائع کی موجودگی اور مانع کی عدم موجودگی کے باوجود رسول اللہﷺ نے وہ کام نہ خود کیا ہو، نہ کرنے کا حکم دیا ہو اور نہ ہی آپ کے سامنے کیا گیاہو، بدعت کہلاتا ہے۔''
'' وإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأمُوْرِ،فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثة بِدْعَة وَکُلُّ بِدْعَة ضَلَالة''
''دین کے اندر نئی نئی چیزیں داخل کرنے سے باز رہو، بلاشبہ ہرنئی چیز بدعت ہے اور ہربدعت گمراہی ہے۔'' [سنن أبي داؤد :۷۰۶۴]
لیکن ایسا عمل جسے کرتے وقت ثواب یا نیکی کی نیت نہ رکھی جائے ، نیز شرعی طور پر کوئی نیا طریقہ نہ ایجاد کیا جائے ۔تو وہ کیسے بدعت ہے؟؟ اگر بدعت نہیں تو ایسا عمل کیا کہلایا گیا؟؟
ایسا ہی ایک سوال کہ عقیدت اور محبت، اگر چہ ان میں بھی نیکی یا زائد ثواب کے حصول کی نیت نہ ہو اور عقیدت اور محبت جو کہ اعمال میں بھی خوشنودی کا سبب ہے ، کیا یہ بھی بدعت ہے؟؟
انس
بدعت کیا ہے اور اس کے متعلق نبی کریم ﷺ کا فرمان واضح ہے۔
تعریف :
لغوی طور پر بدعت کا معنیٰ ہے!کسی چیز کا ایسے طریقے سے ایجاد کرنا جس کی پہلے کوئی مثال نہ ہو۔جبکہ اصطلاحاً بدعت کہتے ہیں!شریعت میں کوئی نئی چیز گھڑ لینا جس کی قرآن و سنت میں کوئی دلیل نہ ہو۔
(من احدث فی امرنا ھذا ما لیس منہ فھو ردّ)
جس کسی نے ہمارے دین میں نئی چیز کی ایجاد کی جو دین سے نہیں ہے' تو وہ مردود ہے۔[متفق علیہ]
''ہر وہ نیا کام جس کو نیکی، ثواب اور تقرب إلی اﷲ سمجھ کر کیا جائے، لیکن اَسباب و ذرائع کی موجودگی اور مانع کی عدم موجودگی کے باوجود رسول اللہﷺ نے وہ کام نہ خود کیا ہو، نہ کرنے کا حکم دیا ہو اور نہ ہی آپ کے سامنے کیا گیاہو، بدعت کہلاتا ہے۔''
'' وإِیَّاکُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأمُوْرِ،فَإِنَّ کُلَّ مُحْدَثة بِدْعَة وَکُلُّ بِدْعَة ضَلَالة''
''دین کے اندر نئی نئی چیزیں داخل کرنے سے باز رہو، بلاشبہ ہرنئی چیز بدعت ہے اور ہربدعت گمراہی ہے۔'' [سنن أبي داؤد :۷۰۶۴]
لیکن ایسا عمل جسے کرتے وقت ثواب یا نیکی کی نیت نہ رکھی جائے ، نیز شرعی طور پر کوئی نیا طریقہ نہ ایجاد کیا جائے ۔تو وہ کیسے بدعت ہے؟؟ اگر بدعت نہیں تو ایسا عمل کیا کہلایا گیا؟؟
ایسا ہی ایک سوال کہ عقیدت اور محبت، اگر چہ ان میں بھی نیکی یا زائد ثواب کے حصول کی نیت نہ ہو اور عقیدت اور محبت جو کہ اعمال میں بھی خوشنودی کا سبب ہے ، کیا یہ بھی بدعت ہے؟؟
انس