• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وہ خوش نصیب صحابی کہ جن کے لیے میرے آقا نے اپنے ماں اور باپ کو جمع کیا۔

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
سید ناعبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے انہوں نے کہا ایسا ہوا میں اور عمر بن ابی سلمہ (دونوں کم سن تھے) جنگ احزاب میں عورتوں بچوں میں چھوڑدیے گئے پھر میں نے جو نگاہ کی تو دیکھا سید نا زبیررضی اللہ عنہ اپنے گھوڑے پر سوار ہیں اور دوبار یا تیں بار بنی قریظہ کے یہودیوں کے پاس گئے اور آئے جب میں لوٹ کر آیا (جنگ ہو چکی ) تو میں نے کہا با با میں نے دیکھا آپ بار بار آتے جاتے تھے یہ کیا معاملہ تھا انہوں نے کہا ہوا یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا ہے جو بنی قریظہ کے پاس جائے ان کی خبر لائے میں گیا (خبر لایا) جب میں لوٹ کر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی ماں اور باپ دونوں کو میرے لیے جمع کیا یوں فرمایا تجھ پر میرے ماں باپ صدقے (سبحان اللہ کیا فضیلت ہے)۔

صحیح بخاری کتاب فضائل الصحابہ

سید نا علی رضی اللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی کے لئے اپنے آپ کو قربان کرنے کا لفظ کہتے نہیں سنا ، سوا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے ۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے ۔ تیر مارا ے سعد ! میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں ، میرا خیال ہے کہ یہ غزوہ احد کے موقع پر فرمایا
صحیح بخاری کتاب الادب
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
§¤Ž¢¡ œ¤ Ÿ†ž  Ž¢ › ’žŸ ”‰‚¦ ځ’žŸ ”‰‚¦
œ¤ Š¢‚ „§¤ ³› œ¤  ¢¦ Š‹Ÿ ”‰‚¦ ÚŠ‹Ÿ ”‰‚¦
Ÿ‰‚¢‚  ¥ ‡‚ ‚§¤  §¤ œŽŒž “Ž¦ ÚœŽŒž “Ž¦
  ƒ¦ š‹Ÿ¤Ž¤ ¤¦ ‡     ƒ¦ š‹Ÿ¤Ž¤ ¤¦ ‡¡
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
سید ناعبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سےروایت ہے انہوں نے کہا ایسا ہوا میں اور عمر بن ابی سلمہ (دونوں کم سن تھے) جنگ احزاب میں عورتوں بچوں میں چھوڑدیے گئے پھر میں نے جو نگاہ کی تو دیکھا سید نا زبیررضی اللہ عنہ اپنے گھوڑے پر سوار ہیں اور دوبار یا تیں بار بنی قریظہ کے یہودیوں کے پاس گئے اور آئے جب میں لوٹ کر آیا (جنگ ہو چکی ) تو میں نے کہا با با میں نے دیکھا آپ بار بار آتے جاتے تھے یہ کیا معاملہ تھا انہوں نے کہا ہوا یہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا ہے جو بنی قریظہ کے پاس جائے ان کی خبر لائے میں گیا (خبر لایا) جب میں لوٹ کر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی ماں اور باپ دونوں کو میرے لیے جمع کیا یوں فرمایا تجھ پر میرے ماں باپ صدقے (سبحان اللہ کیا فضیلت ہے)۔

صحیح بخاری کتاب فضائل الصحابہ

سید نا علی رضی اللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی کے لئے اپنے آپ کو قربان کرنے کا لفظ کہتے نہیں سنا ، سوا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے ۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے ۔ تیر مارا ے سعد ! میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں ، میرا خیال ہے کہ یہ غزوہ احد کے موقع پر فرمایا
صحیح بخاری کتاب الادب
جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
§¤Ž¢¡ œ¤ Ÿ†ž  Ž¢ › ’žŸ ”‰‚¦ ځ’žŸ ”‰‚¦
œ¤ Š¢‚ „§¤ ³› œ¤  ¢¦ Š‹Ÿ ”‰‚¦ ÚŠ‹Ÿ ”‰‚¦
Ÿ‰‚¢‚  ¥ ‡‚ ‚§¤  §¤ œŽŒž “Ž¦ ÚœŽŒž “Ž¦
  ƒ¦ š‹Ÿ¤Ž¤ ¤¦ ‡     ƒ¦ š‹Ÿ¤Ž¤ ¤¦ ‡¡
السلام علیکم
مفتی صاحب یہ کیا ہے؟
 
Top