• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان سے عہد و فاداری کرنے والی خواتین

ایم اسلم اوڈ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
298
ری ایکشن اسکور
965
پوائنٹ
125
کالم نگار
بشری امیر

جماعۃ الدعوۃ کی ان تمام دینی، اصلاحی، تبلیغی، خدمت انسانی اور دفاع پاکستان کے حوالے سے خدمات جو مرد سرانجام دے رہے ہیں ان تمام کاموں میں خواتین بھی بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں یہ خواتین اپنے بھائیوں، بیٹوں اور خاوندوں کے ساتھ متاثرہ جگہ پر پہنچ کر شانہ بشانہ کام کرتی ہیں اور دعوت و تبلیغ کا کام اپنے اوپر فرض سمجھتے ہوئے گلی گلی، قریہ قریہ، بستی بستی اور کوچہ کوچہ پھیلا رہی ہیں۔ ٹاک شو میں اینکر پرسن کا یہ سوال کہ دفاع پاکستان کی عورتیں میدان میں کیوں نہیں آتیں؟
جواب یہ ہے کہ باپردہ عورتیں عورتوں کی مجلسیں اور کانفرنسز پردے میں رہ کر کرتی ہیں۔ بڑے بڑے اجتماعات منقعد کرواتی ہیں۔ بچیوں اور عورتوں کی تربیت اور اصلاح کے لئے کلاسز کا اجراء کرتی ہیں۔ نظر اس لئے نہیں آتیں کہ وہ اللہ کی بندیاں میڈیا کی زینت نہیں بنتیں۔ ’’یدنین علیھن من جلا بیبھن‘‘ کی عملی تفسیر ہیں الغرض! دفاع پاکستان و اسلام کی یہ جو عورتیں ہیں ان کے مقاصد بہت اونچے ہیں (فللہ الحمد)۔
اسمبلی میں بیٹھی ایک دوسری پر طعنہ زنی کرنے والی عورتیں میڈیا کے سامنے بن سنور کر بال سنوارتی فوٹو سیشن بنانے والی عورتیں، شازیہ مری اور ماروی راشدی جیسی میک اپ سے لتھڑ کر ایک دوسری کو تنقید کا نشانہ بنانے والیاں، آپس میں سخت فقروں اور جملوں کے تیر چلانے والیاں اور وحیدہ شاہ جیسی تھپڑوں کی جاگیردارانہ سیاست کرنے والیاں… دفاع پاکستان کی باپردہ عورتیں ان سب سے مختلف ہیں۔ دفاع پاکستان کی خواتین دن رات اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے دعوت و اصلاح کے لئے ملک بھر میں مصروف عمل ہیں۔
قارئین کرام! دفاع پاکستان خواتین کے حوالے سے کام کرنے والی عورتوں کی مصروفیات اور کام دیکھ کر فیصلہ کیجئے کہ پاکستان کی سرزمین کو اسلامی اصولوں کی آماجگاہ بنانے کے لئے کیسی کوششیں کر رہی ہیں۔
آئیے! میں آپ کو دفاع پاکستان کیلئے خواتین کی طرف سے ہونے والے چند اجتماعات کی جھلکیاں دکھائوں۔
ٹائون شپ کے ایک میرج ہال میں ہونے والے پروگرام میں رکھی 400 کے قریب تمام کرسیاں پر ہو چکی تھیں۔ دفاع پاکستان کانفرنس خواتین کا پروگرام شروع ہوا۔ آپا ام اسامہ نے قرارداد کے نکات پیش کئے۔ انہوں نے کہا آج اگر علامہ اقبال اور قائداعظم دیکھیں تو ہم کیا جواب دیں گے پھر مغموم لہجے میں یہ شعر پڑھے۔
ش اقبال تیرے دیس کا میں کیا حال سنائوں
بے باقی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن
آپا ام عبدالصمد نے روضۃ الاطفال سوسائٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، قرآن و حدیث پرانا اور فرسود نظام نہیں بلکہ جدید ترین دین ہے۔ وقت آئے گا کہ اللہ کا دیا ہوا نظام تعلیم ہو گا اگر آج بچیوں کی اچھی تعلیم ہو گی تو کل اچھی مائیں ہونگی صحت مند معاشرہ ہو گا۔
ام احسان مدرسہ خدیجۃ الکبری کی مہتمم عالمہ اور فاضلہ ہیں نماز کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نماز کی اہمیت اور فضلیت بیان کی اور کہا جس عمل میں جتنا خلوص ہو گا اتنا ہی ثواب ملے گا۔
آپا ام حماد صاحبہ کو دعوت خطاب دی تو انہوں نے دھیمے اور پروقار لہجے میں حالات حاضرہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خواتین دفاع پاکستان کانفرنسز جگہ جگہ منعقد ہو رہی ہیں یہ قافلہ میر پور سے چلتا ہوا لاہور تک آیا ہے۔ اللہ کے نبیﷺ نے دفاع کے اصول سکھائے تھے۔ آپ نے جہاد کی زندگی گزاری ہے بہت ساری جنگیں کیں اور غزوے کئے۔ہمیں اس پانچ فٹ کے ڈھانچے کا دفاع کرنا ہے اگر اس کا دفاع نہیں کر سکتے تو اپنے ملک کا دفاع کیسے کریں گے؟ دین اور مذہب خود کو بدلنے کا نام ہے یاد رکھیئے! اللہ کے پاس ایک ہی رنگ ہے اور وہ صبعۃ اللہ ہے صرف اسی رنگ میں اپنے آپ کو رنگنا ہے۔
مسلمانوں کو انقلاب پیدا کرنا ہے سچا اور مخلص امتی بن کر دکھاتا ہے۔ مزید کہنے لگیں کشمیر پر ہندوئوں نے قبضہ کر لیا۔ مسلمانوں کو کہا گیا ڈنڈے چھریاں اٹھا لو اور کشمیر آزاد کرا لو اور پھر لوگوں نے ایسا ہی کیا آدھا کشمیر آزاد ہو گیا اس وقت ایمانی قوت تھی۔
آپا ام طلحہ صاحبہ کو دعوت خطاب دی گئی انتہائی خراب طبیعت کے باعث جگہ جگہ دروس اور عورتوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا! اپنے عمل کی طرف دیکھو مرضی کے مطابق ہیں جو عمل پسند آیا کر لیا جو پسند نہ آیا نہ کیا۔
اب دیکھو اللہ نے ملک دے دیا اتنا اچھا خطہ دیا تو اسے اسلامی نظام کے مطابق نہ بنا سکے۔ امریکہ انڈیا مل گئے ہیں، اڈے بک رہے ہیں، زرداری جیب میں ڈالر بھر رہا ہے، عورتیں کفار کی نقالی کر رہی ہیں یہ سوچا ہی نہیں کہ میرا لباس اور اللہ کے باغی کا لباس ایک ہو رہا ہے۔ قادسیہ میں ہونے والی دفاع پاکستان کی تقریب میں ضلع بھر سے مسئولات جمع تھیں۔ سیاہ برقعہ میں لپٹی ہوئی عورتیں کثیر تعداد میں شریک تھیں۔ ام عبدالصمد نے خوبصورت آواز میں سبیلنا سبیلنا الجہاد الجہاد کے نعرے لگائے اونچی آواز میں ترانہ لگا دیا گیا۔ کالے برقعہ میں ملبوس طالبات نے اس ترانہ پر اشارے کر کے سامعات مجلس کو جوش و ولولہ دلایا۔
راقمہ نے دفاع پاکستان خواتین کے ان جلسوں میں شرکت کی۔ پنجاب بھر سے آئی ہوئی مسئولات، طالبات کو خراج تحسین پیش کیا اور بھرپور طریقے سے ان کے کام کی حوصلہ افزائی کی۔
نولکھا میرج ہال میں شمالی لاہور کا پروگرام تو سب سے بازی لے گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں عورتوں نے شرکت کی۔ مسئولہ ام بدر کی محنت اور کاوش اس جلسہ کی کامیابی کا راز تھی۔ پورے لاہور سے عورتوں کے قافلے جذبہ ایمانی سے سرشار جوق در جوق تشریف لا رہے تھے۔ مرکزی قائدات کے علاوہ ام احسان، رابعہ اور عابدہ نے تقاریر کر کے عورتوںکی ایمانی قوت میں اضافہ کیا۔ ام بدر کی تربیت یافتہ بچیوں ماہ جبیں اور ایمان نے ایمانی جرأت اور جذبہ سے یہ ترانہ پڑھا۔
تم تو کل تہذیب سکھلانے نکلے تھے انسانوں کو
آج تمہاری خونخواری پر حیرت ہے حیوانوں کو
ام ثوبان تو ان تمام جلسوں کی زینت ہیں۔ جہادی ترانوں سے ماحول گرماتی ہیں۔ بہرحال! خواتین کے حوالے سے ہونے والے ان پروگراموں کو بتلانے کا مقصد یہ تھا کہ مردوں کے ساتھ ساتھ عورتیں بھی بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں اور پاکستان کو اسلامی اسٹیٹ بنانے کیلئے سرگرم عمل ہیں جس طرح ہمارے قائد علامہ اقبال اورقائداعظم کے مقاصد تھے۔ آج تک جتنے بھی حکمران آئے۔ غلام ذہنیت رکھنے والوں نے تمام نقوش مٹانے کی کوشش کی جو اسلام سے محبت اور کٹ مرنے کا ثبوت پیش کرتے تھے۔
کالم نگاراوریامقبول جان نے اپنے کالم میں یہ انکشاف کیا ہے کہ میرے ہاتھ علامہ محمد اسد کی وہ سات تقریریں لگ گئی ہیں جو انہوں نے ستمبر 1947ء یعنی پاکستان بننے کے صرف پندرہ دن بعد قائداعظم کی فرمائش پر ریڈیو پاکستان سے کی تھیں۔ پاکستان کی تحریک کے روح رواں اور برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کی امیدوں کا چراغ قائداعظم اس ملک کو کیا کیسا اور کس نظام پر مبنی دیکھنا چاہتے تھے۔
ریڈیو پاکستان سے ستمبر 1947ء میں قائداعظم کے اس منتخب کردہ صاحب علم و دانش علامہ محمد اسد کی تقاریر اس دو قومی نظریے اور اسلامی حکومت کے خدوخال کو اس طرح واضح کرتی ہیں۔ پہلی تقریر میں پاکستان کی ملت اسلامیہ میں ان کروڑوں لوگوں کی آواز کے طور پر آپ سے مخاطب ہوں جو یہ سمجھتے ہیں کہ دنیا کی تاریخ میں یہ سب سے بڑی سچائی جو انسانیت پر آشکار ہوئی وہ لاالہ الااللہ تھی ہماری سب سے بڑی آرزو اور مطالبہ اس پاکستان کو حاصل کرنے کے لئے یہ تھا کہ ہم اس کلمہ طیبہ کے مطابق اپنے طرز زندگی کو آزادانہ طریقے سے استوار کر سکیں ہم ایک امتحان کے دور سے گزر رہے ہیں اس ملک کی اس نسل پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس آزاد مملکت کا اسلامی تشخص اور اسلامی طرز زندگی پوری دنیا پر واضح کرے۔
دوسری تقریر میں مسلمانوں کی تمام عالم پر سرفرازی کا نکتہ قرآن کی اس آیت سے لیا گیا ہے ’’تم ہی کامیاب رہو گے اگر تم مومن رہے‘‘۔
تیسری تقریر میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ہماری روحانی سچائی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم اپنی تمام غلطیوں کو تسلیم کریں اور اپنی تمام خامیوں کی نشاندہی کریں۔ ہمیں اس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ ہم کتنے برے ہیں اور ہم نے اپنے اللہ کے احکامات کی کس قدر خلاف ورزیاں کی ہیں۔
چوتھی تقریر میں یہ کہا گیا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ ہم نے ملک خالصتاً اسلام کے جذبے کے تحت حاصل کیا ہمارے بڑے چھوٹے سب کے دلوں میں اسلام کی محبت کا دریا موجزن ہے لیکن جس چیز کی ہم میں کمی ہے وہ یہ ہے کہ ہم اپنی زندگیوں پر اسلام کو کیسے نافذ کرتے ہیں۔ پانچویں تقریر میں علامہ اسد نے وہ تمام شکوک و شبہات دور کئے جو نفاذ اسلام میں کیے جاتے ہیں اور کہا کہ علامہ اقبال اس جدوجہد کے روحانی پہلوئوں کو اجاگر کرتے رہے جبکہ قائداعظم اس کے سیاسی پہلوئوں کو لیکن دونوں ایک ہی راستے کے مسافر ہیں کہ برصغیر کے مسلمانوں کو ایک ایسا مستقبل فراہم کریں جو اسلامی اصولوں پر مبنی ہو۔
یہ تھا وہ خواب جو ہمارے بزرگوں نے دیکھا یہ تھے وہ وعدے جو انہوں نے کروڑوں مسلمانوں سے کئے۔
افسوس! آج ہم اپنے بزرگوں کے خواب بھلا بیٹھے۔ ان کے وعدے اور اسلام کے اصولوں کی پاسداری نہ کی تو کفار کو نقب لگانے کے مواقع مل گئے۔
الحمدللہ دفاع پاکستان کی خواتین اپنے اللہ سے عہد وفاداری کرتے ہوئے اور پاکستان کو کلمہ طیبہ والی سرزمین بنانے کے لئے اور کفار کی سازشوں کو ختم کرنے کے لئے دن رات مصروف عمل ہیں۔
اللہ کے حضور دعا ہے کہ وہ اپنی بندیوں کی جدوجہد کو قبول فرمائے جو پاکستان کو اسلام کا گہوارہ بنانے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔ (آمین)

بشکریہ۔۔۔۔۔ ہفت روزہ جرار
والسلام۔۔۔۔ علی اوڈ راجپوت
ali oadrajput
 
Top