محمد ثاقب صدیقی
رکن
- شمولیت
- مئی 20، 2011
- پیغامات
- 182
- ری ایکشن اسکور
- 522
- پوائنٹ
- 90
محمد تنزیل الصدیقی الحسینی نے ایک کتابی سلسلے ’’ الانتقاد ‘‘ کا اجراء کیا ہے جس کا ہر شمارہ خاص شمارہ ہوگا۔ اس کے علاوہ اس میں جدید مطبوعات پر ناقدانہ تبصرے ، وفیات اور خزینہ علمیہ کا بھی مستقل گوشہ ہے۔ اس کا پہلا شمارہ محدث شہیر امام ابو الطیب شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی رحمۃ اللہ علیہ پر طباعت پذیر ہوچکا ہے۔ اس شمارہ خاص سے متعلق اہل علم کی رائے ملاحظہ فرمائیں :
ملک نواز احمد اعوان
'' الانتقاد '' کے نام سے اس کتابی سلسلے کا کراچی سے اجرا ایک خوش آئند اور مبارک اقدام ہے ۔ عرصے کے بعد کراچی سے کہ ایک بڑا اور کاسموپولیٹن شہر ہے ، اسلامی ، علمی ، تاریخی اور سوانحی سلسلے کا شائع ہونا جہاں ناشر کے لیے باعث عزت ہے وہیں ہمارے عروس البلاد کراچی کے لیے بھی باعثِ تکریم ہے ۔ .......'' الانتقاد '' کا یہ شمارئہ خاص محدث کبیر امام ابو الطیب شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی رحمة اللہ علیہ صاحبِ عون المعبود علیٰ سنن ابو داود کی ذات گرامی کی حیات و خدمات کے سلسلے میں شائع کیا گیا ہے اور یہ بات کہنے میں ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کہ یہ ایک جامع معلومات افزا علمی گلدستہ ہے جس میں علّامہ ڈیانوی کی حیات کو عمدہ طریقے سے پیش کیا گیا ہے ۔ .... ...غرض ایک علمی کتابی سلسلے کا خوش دلی سے استقبال کرنا چاہیے ۔ امید ہے انشاء اللہ یہ باقاعدگی سے شائع ہوگا ۔
مولانا محمد طیب معاذ
علم تاریخ ہمیشہ ہی سے اہل علم حضرات کی مرغوب ( پسندیدہ ) جولانگاہ رہا ہے ۔ قرونِ ماضیہ میں مسلمان اہل علم و اصحاب قلم نے علم تاریخ پر گراں قدر تحقیقی کام سر انجام دیئے ہیں ۔ سب سے پہلے واقعات تاریخ کی ترتیب ، ان سے اخذ کردہ مسلم اصحاب فضل نے ہی کیا ہے مگر مرورِ زمانہ اور امتداد وقت کے ساتھ ساتھ اہل اسلام کا بالعموم اور برصغیر پاک و ہند کے اہل علم کا بالخصوص اس فن سے تعلق کمزور پڑتا گیا ۔ ..........'' ہری ہے شاخِ تمنا ابھی کٹی تو نہیں '' کے مصداق اس جمودی کیفیت میں تحرک پیدا کرنے کے لیے نوجوان قلم کار اور متعدد علمی و فکری کتب کے مصنف محترم محمد تنزیل الصدیقی الحسینی حفظہ اللہ نے الانتقاد کے نام سے کتابی سلسلہ شروع کیا ہے جس کا پہلا شمارہ شارح سنن أبی داود حضرت الامام ابو الطیب شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کی حیات سعیدہ کے تفصیلی تعارف پر مشتمل ہے ۔ اس کی مجلس ادارت سید عاشق رسول امین صاحب ، مولانا محمد یاسین شاد صاحب ، محترم محمد اسماعیل شیرازی صاحب و دیگر اصحاب علم و قلم پر مشتمل ہے ۔ اس کتابی سلسلے کے درج ذیل مقاصد ہیں :
(1 تاریخ اسلام کی مایہ ناز ہستیوں کا مفصل تعارف
(2 جدید علمی تحقیقات پر حقیقت پسندانہ تبصرہ
زیرِ تبصرہ شمارہ کا ٹائٹل جاذب نظر اور موضوع سے ہم آہنگ ہے ۔ جُرعات کے نام سے اداریہ سپردِ قلم کیا گیا ہے جس میں اس سلسلہ علمیہ کی غرض و غایت بیان کرنے کے ساتھ ساتھ محدث عظیم آبادی کے بارے میں لکھے گئے تعارفی موضوعات ، ان کی شخصیت پر تحریر کردہ کتبِ علمیہ اور ان کی فکر و سوچ کے موضوعات پر پی ایچ ڈی کی سطح کے مقالہ جات کی تفصیل درج ہے ، جس سے فاضل مدیر کی وسعت معلومات اور جدید کتب مطبوعہ کے بارے میں جانکاری کا علم ہوتا ہے ۔ ......الانتاد کی اشاعت کا دوسرا بنیادی مقصد کتب نافعہ پر محققانہ اور حقیقت پسندانہ تجزیہ ہے ۔ مختلف کتب پر تبصرے اور تجزیے کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ تبصرے واقعہ اصول تبصرہ اور حقیقت کے تناظر میں تحریر کیے گئے ہیں ۔ مختصر مختصر اور وفیات کے سلسلہ نے اس مجلہ کو سلسلہ ذہبیہ بنادیا ہے ۔ مختلف مقامات پر ذکر کردہ کتب نافعہ میں سے لئے گئے اقتباسات فاضل مدیر کے وسعت مطالعہ اور معلومات کی دلیل ہیں ۔ یقینا ان اقتباسات سے مجلہ کی معنوی اور ظاہری خوبیوں کو چار چاند لگ گئے ۔ ہم قارئین اور اہل تحقیق کی خدمت میں ملتمس ہیں کہ اس کتابی سلسلے کو ضرور زیر مطالعہ لائیں کیونکہ اپنے موضوع پر ایک جاندار اور بہترین کاوش ہے ۔ اہل علم کو تحقیقی کتاب کی قیمت سے غرض نہیں ہوتی بلکہ وہ اس کے حصول کے لیے فکر مند رہتے ہیں ۔ یقینا محترم جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی اور ان کے رفقاء کار شکریہ کے مستحق ہیں کہ انہوں نے فرض کفایہ ادا کرنے میں پہل کی ۔ اللّٰھم زد فزد ۔
ششماہی '' نقطۂ نظر '' اسلام آباد
ادارہ '' نقطۂ نظر '' اس کتابی سلسلے کو خوش آمدید کہتا ہے ، اوردعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی اور اُن کے رفقاے کار کی صلاحیتوں میں برکت دے ، اور وہ اس کتابی سلسلے کو علم و ادب کی اعلیٰ ترین بلندیوں تک لے جاسکیں ۔
مولانا حمید اللہ خان عزیز
مدیر مجلہ '' تفہیم الاسلام '' احمد پور شرقیہ
126صفحات پر مشتمل '' الانتقاد '' کا مجموعہ اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے کہ نئے ناقدین کے لیے تو یہ تحریک کا باعث بنے گی ، جن لوگوں کے متعلق اس میں مضامین شامل ہوں گے ۔ انہیں سمجھنے میں بھی معاونت کرے گی ۔ میں اپنے محترم دوست مولانا محمد تنزیل الصدیقی الحسینی حفظہ اللہ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ '' الانتقاد '' کے ذریعے جو علمی و ادبی خدمات انجام دے رہے ہیں ، وہ بہت اہم ہے ۔ خاص طور سے انہوں نے علمی و ادبی شخصیات کے گوشوں کا جو سلسلہ شروع کرنے کا عزم کیا ہے وہ قابل تعریف ہے ۔ '' الانتقاد '' کے ان خصوصی گوشوں سے ان کی ذہنی وسعت اور معارف پروری کا اندازہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے ادبی اعتبار سے اس جریدے کو اتنا معتبر لہجہ عطا کیا ہے کہ اچھے خاصے نامی گرامی رسالوں کے بھی اس کے سامنے قد چھوٹے نظر آتے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ '' پرچہ '' دنیا کے سارے علمی و تحقیقی حلقوں میں توجہ سے پڑھا جائے گا ۔ امید ہے کہ اہل علم حضرات اس نئے علمی مجلے کا پر زور خیر مقدم کریں گے ۔
’’ الانتقاد ‘‘ کا دوسرا شمارہ خاص علامہ تمنا عمادی مجیبی پھلواروی پر زیر طبع ہے۔ علامہ تمنا نے حدیث کی حجیت کو تسلیم کرلیا تھا اس شمارے میں ان کے عہدآخر کے نظریات کو پیش کیا گیا ہے ۔
ملک نواز احمد اعوان
'' الانتقاد '' کے نام سے اس کتابی سلسلے کا کراچی سے اجرا ایک خوش آئند اور مبارک اقدام ہے ۔ عرصے کے بعد کراچی سے کہ ایک بڑا اور کاسموپولیٹن شہر ہے ، اسلامی ، علمی ، تاریخی اور سوانحی سلسلے کا شائع ہونا جہاں ناشر کے لیے باعث عزت ہے وہیں ہمارے عروس البلاد کراچی کے لیے بھی باعثِ تکریم ہے ۔ .......'' الانتقاد '' کا یہ شمارئہ خاص محدث کبیر امام ابو الطیب شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی رحمة اللہ علیہ صاحبِ عون المعبود علیٰ سنن ابو داود کی ذات گرامی کی حیات و خدمات کے سلسلے میں شائع کیا گیا ہے اور یہ بات کہنے میں ہمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کہ یہ ایک جامع معلومات افزا علمی گلدستہ ہے جس میں علّامہ ڈیانوی کی حیات کو عمدہ طریقے سے پیش کیا گیا ہے ۔ .... ...غرض ایک علمی کتابی سلسلے کا خوش دلی سے استقبال کرنا چاہیے ۔ امید ہے انشاء اللہ یہ باقاعدگی سے شائع ہوگا ۔
( ہفت روزہ '' فرائیڈے اسپیشل '' کراچی : ٦ اگست ٢٠١٠ء )مولانا محمد طیب معاذ
علم تاریخ ہمیشہ ہی سے اہل علم حضرات کی مرغوب ( پسندیدہ ) جولانگاہ رہا ہے ۔ قرونِ ماضیہ میں مسلمان اہل علم و اصحاب قلم نے علم تاریخ پر گراں قدر تحقیقی کام سر انجام دیئے ہیں ۔ سب سے پہلے واقعات تاریخ کی ترتیب ، ان سے اخذ کردہ مسلم اصحاب فضل نے ہی کیا ہے مگر مرورِ زمانہ اور امتداد وقت کے ساتھ ساتھ اہل اسلام کا بالعموم اور برصغیر پاک و ہند کے اہل علم کا بالخصوص اس فن سے تعلق کمزور پڑتا گیا ۔ ..........'' ہری ہے شاخِ تمنا ابھی کٹی تو نہیں '' کے مصداق اس جمودی کیفیت میں تحرک پیدا کرنے کے لیے نوجوان قلم کار اور متعدد علمی و فکری کتب کے مصنف محترم محمد تنزیل الصدیقی الحسینی حفظہ اللہ نے الانتقاد کے نام سے کتابی سلسلہ شروع کیا ہے جس کا پہلا شمارہ شارح سنن أبی داود حضرت الامام ابو الطیب شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ کی حیات سعیدہ کے تفصیلی تعارف پر مشتمل ہے ۔ اس کی مجلس ادارت سید عاشق رسول امین صاحب ، مولانا محمد یاسین شاد صاحب ، محترم محمد اسماعیل شیرازی صاحب و دیگر اصحاب علم و قلم پر مشتمل ہے ۔ اس کتابی سلسلے کے درج ذیل مقاصد ہیں :
(1 تاریخ اسلام کی مایہ ناز ہستیوں کا مفصل تعارف
(2 جدید علمی تحقیقات پر حقیقت پسندانہ تبصرہ
زیرِ تبصرہ شمارہ کا ٹائٹل جاذب نظر اور موضوع سے ہم آہنگ ہے ۔ جُرعات کے نام سے اداریہ سپردِ قلم کیا گیا ہے جس میں اس سلسلہ علمیہ کی غرض و غایت بیان کرنے کے ساتھ ساتھ محدث عظیم آبادی کے بارے میں لکھے گئے تعارفی موضوعات ، ان کی شخصیت پر تحریر کردہ کتبِ علمیہ اور ان کی فکر و سوچ کے موضوعات پر پی ایچ ڈی کی سطح کے مقالہ جات کی تفصیل درج ہے ، جس سے فاضل مدیر کی وسعت معلومات اور جدید کتب مطبوعہ کے بارے میں جانکاری کا علم ہوتا ہے ۔ ......الانتاد کی اشاعت کا دوسرا بنیادی مقصد کتب نافعہ پر محققانہ اور حقیقت پسندانہ تجزیہ ہے ۔ مختلف کتب پر تبصرے اور تجزیے کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ تبصرے واقعہ اصول تبصرہ اور حقیقت کے تناظر میں تحریر کیے گئے ہیں ۔ مختصر مختصر اور وفیات کے سلسلہ نے اس مجلہ کو سلسلہ ذہبیہ بنادیا ہے ۔ مختلف مقامات پر ذکر کردہ کتب نافعہ میں سے لئے گئے اقتباسات فاضل مدیر کے وسعت مطالعہ اور معلومات کی دلیل ہیں ۔ یقینا ان اقتباسات سے مجلہ کی معنوی اور ظاہری خوبیوں کو چار چاند لگ گئے ۔ ہم قارئین اور اہل تحقیق کی خدمت میں ملتمس ہیں کہ اس کتابی سلسلے کو ضرور زیر مطالعہ لائیں کیونکہ اپنے موضوع پر ایک جاندار اور بہترین کاوش ہے ۔ اہل علم کو تحقیقی کتاب کی قیمت سے غرض نہیں ہوتی بلکہ وہ اس کے حصول کے لیے فکر مند رہتے ہیں ۔ یقینا محترم جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی اور ان کے رفقاء کار شکریہ کے مستحق ہیں کہ انہوں نے فرض کفایہ ادا کرنے میں پہل کی ۔ اللّٰھم زد فزد ۔
(ماہنامہ '' اسوئہ حسنہ '' کراچی - ستمبر ٢٠١٠ئ)ششماہی '' نقطۂ نظر '' اسلام آباد
ادارہ '' نقطۂ نظر '' اس کتابی سلسلے کو خوش آمدید کہتا ہے ، اوردعاگو ہے کہ اللہ تعالیٰ جناب محمد تنزیل الصدیقی الحسینی اور اُن کے رفقاے کار کی صلاحیتوں میں برکت دے ، اور وہ اس کتابی سلسلے کو علم و ادب کی اعلیٰ ترین بلندیوں تک لے جاسکیں ۔
(شمارہ نمبر ٢٩- ستمبر ٢٠١٠ئ)مولانا حمید اللہ خان عزیز
مدیر مجلہ '' تفہیم الاسلام '' احمد پور شرقیہ
126صفحات پر مشتمل '' الانتقاد '' کا مجموعہ اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے کہ نئے ناقدین کے لیے تو یہ تحریک کا باعث بنے گی ، جن لوگوں کے متعلق اس میں مضامین شامل ہوں گے ۔ انہیں سمجھنے میں بھی معاونت کرے گی ۔ میں اپنے محترم دوست مولانا محمد تنزیل الصدیقی الحسینی حفظہ اللہ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ '' الانتقاد '' کے ذریعے جو علمی و ادبی خدمات انجام دے رہے ہیں ، وہ بہت اہم ہے ۔ خاص طور سے انہوں نے علمی و ادبی شخصیات کے گوشوں کا جو سلسلہ شروع کرنے کا عزم کیا ہے وہ قابل تعریف ہے ۔ '' الانتقاد '' کے ان خصوصی گوشوں سے ان کی ذہنی وسعت اور معارف پروری کا اندازہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے ادبی اعتبار سے اس جریدے کو اتنا معتبر لہجہ عطا کیا ہے کہ اچھے خاصے نامی گرامی رسالوں کے بھی اس کے سامنے قد چھوٹے نظر آتے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ '' پرچہ '' دنیا کے سارے علمی و تحقیقی حلقوں میں توجہ سے پڑھا جائے گا ۔ امید ہے کہ اہل علم حضرات اس نئے علمی مجلے کا پر زور خیر مقدم کریں گے ۔
(مجلہ '' تفہیم الاسلام '' احمد پور شرقیہ - جنوری فروری ٢٠١١ئ)’’ الانتقاد ‘‘ کا دوسرا شمارہ خاص علامہ تمنا عمادی مجیبی پھلواروی پر زیر طبع ہے۔ علامہ تمنا نے حدیث کی حجیت کو تسلیم کرلیا تھا اس شمارے میں ان کے عہدآخر کے نظریات کو پیش کیا گیا ہے ۔