• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتے کے جھوٹے کو دھلنے سے متعلق عطاء کی روایت

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
ان کی پوری تحقیق درکار ہے


عبد الرزاق عن ابن جريج قال : قلت لعطاء : كم يغسل الاناء الذي يلغ فيه الكلب ؟ قال : كل ذلك سمعت ، سبعا ، وخمسا ، وثلاث مرات.

مصنف عبدالرزاق جلد ۲ صفحہ ۹۷ میں حضرت عطا بن یسار کا فتویٰ موجود ہے، انہوں نے بھی 3، 5 یا 7 مرتبہ دھونے کی اجازت دی ہے۔

 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
امام عبد الرزاق رحمه الله (المتوفى211)نے کہا:
عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ: قُلْتُ لِعَطَاءٍ: كَمْ يُغْسَلُ الْإِنَاءُ الَّذِي يَلَغُ فِيهِ الْكَلْبُ؟ قَالَ: «كُلُّ ذَلِكَ سَمِعْتُ سَبْعًا وَخَمْسًا وَثَلَاثَ مَرَّاتٍ» [مصنف عبد الرزاق: 1/ 97]

اس روایت کی سند نامکمل ہے کیونکہ عطاء نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے مذکورہ تعداد کن کن سے سنی ہے۔
لہذا یہ بات غیرمعتبرہے۔

نیز اس روایت کو عبدالرزاق سے نقل کرنے والے دبری ہیں۔
اورانہوں نے عبدالرزاق سے ان کے آخری دور میں روایات نقل کی ہیں جب ان حافظ خراب ہوگیا تھا۔

اوراگر یہ عطا تابعی کا فتوی ہے تو ان کا یہ فتوی صحیح حدیث کے خلاف نیز صحابہ کے فتوی کے خلاف ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔
یادرہے کہ صحیح حدیث اور صحابہ کے فتوی میں سات مرتبہ دھونے کی بات ہے۔
 
Top