- شمولیت
- جون 21، 2019
- پیغامات
- 97
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 41
از قلم محمد عبد الرحمن کاشفی
مسلمان کسی دوسرے مسلمان بھائی کی مثبت تنقید کر سکتا ہے. اس مسئلہ کا جواز تو سب کو معلوم ہی ہے. لیکن کفر کی نصیحت کرنا، غصے میں آ کر قادیانی ہو جاؤ جیسے کلمات کہنا نہایت نا مناسب اور بڑا ہی خطرناک امر ہے.
امر بالمعروف کا فریضہ بجا لانا صفات مومنین میں سے ہے. پس ایسے کفریہ جملے کا استعمال کرنا از روئے شرع محرم ہے کیونکہ یہ فعل یا تو الدعوة إلى الکفر ہے یا النصیحۃ بالکفر کے قبیل سے ہے-
یہ دونوں باتفاق علماء حرام ہے. پس وہ غیر مسلم جس کے ایمان لانے کا امکان ہی ختم ہو چکا ہو اور اس کی سرکشی اور فتنے معاشرہ میں عام ہوں، فقط اس شخص کے حق میں اس طرح کے جملے کہنے کی گنجائش ہو سکتی ہے-
جیسے کہ موسی علیہ السلام نے فرعون کے حق میں کہا تھا.
﴿ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلَا يُؤْمِنُوا ﴾ [يونس: 88] الآية
قال الله تعالى : ( وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ... ) التوبة/71 .
بالآخر ہم اعتدال کا راستہ اپنائیں کیوں کہ اسی میں خیر ہے. اور اس طرح نازیبا جملوں سے اجتناب کریں، اچھی باتوں کی نصیحت کریں اور برائی سے روکیں. یہی ہمارا شیوہ ہونا چاہیے.
Sent from my BKL-L09 using Tapatalk
مسلمان کسی دوسرے مسلمان بھائی کی مثبت تنقید کر سکتا ہے. اس مسئلہ کا جواز تو سب کو معلوم ہی ہے. لیکن کفر کی نصیحت کرنا، غصے میں آ کر قادیانی ہو جاؤ جیسے کلمات کہنا نہایت نا مناسب اور بڑا ہی خطرناک امر ہے.
امر بالمعروف کا فریضہ بجا لانا صفات مومنین میں سے ہے. پس ایسے کفریہ جملے کا استعمال کرنا از روئے شرع محرم ہے کیونکہ یہ فعل یا تو الدعوة إلى الکفر ہے یا النصیحۃ بالکفر کے قبیل سے ہے-
یہ دونوں باتفاق علماء حرام ہے. پس وہ غیر مسلم جس کے ایمان لانے کا امکان ہی ختم ہو چکا ہو اور اس کی سرکشی اور فتنے معاشرہ میں عام ہوں، فقط اس شخص کے حق میں اس طرح کے جملے کہنے کی گنجائش ہو سکتی ہے-
جیسے کہ موسی علیہ السلام نے فرعون کے حق میں کہا تھا.
﴿ رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَاشْدُدْ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَلَا يُؤْمِنُوا ﴾ [يونس: 88] الآية
قال الله تعالى : ( وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ... ) التوبة/71 .
بالآخر ہم اعتدال کا راستہ اپنائیں کیوں کہ اسی میں خیر ہے. اور اس طرح نازیبا جملوں سے اجتناب کریں، اچھی باتوں کی نصیحت کریں اور برائی سے روکیں. یہی ہمارا شیوہ ہونا چاہیے.
Sent from my BKL-L09 using Tapatalk