• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا آج "اسلام" صرف فتوؤں سے چلتا ہے ؟؟؟؟

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
ایسی مناسبت سے کچھ احادیث میں بھی شیئر کردوں
قام رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ يومًا فينا خطيبًا . بماءٍ يُدعَى خُمًّا . بين مكةَ والمدينةِ . فحمد اللهَ وأثنى عليه . ووعظ وذكَّر . ثم قال " أما بعدُ . ألا أيها الناسُ ! فإنما أنا بشرٌ يوشك أن يأتيَ رسولُ ربِّي فأُجيبُ . وأنا تاركٌ فيكم ثقلَينِ : أولُهما كتابُ اللهِ فيه الهدى والنورُ فخذوا بكتاب اللهِ . واستمسِكوا به " فحثَّ على كتابِ اللهِ ورغب فيه . ثم قال " وأهلُ بيتي . أُذكِّرُكم اللهَ في أهلِ بيتي . أُذَكِّرُكم اللهَ في أهلِ بيتي . أُذكِّرُكم اللهَ في أهلِ بيتي "
الراوي: يزيد بن حيان المحدث:مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2408
خلاصة حكم المحدث: صحيح

ترجمہ از ڈاکٹر طاہرالقادری
''حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لئے مکہ اور مدینہ منورہ کے درمیان اس تالاب پر کھڑے ہوئے جسے خُم کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اﷲ تعالیٰ کی حمدو ثناء اور وعظ و نصیحت کے بعد فرمایا : اے لوگو! میں تو بس ایک آدمی ہوں عنقریب میرے رب کا پیغام لانے والا فرشتہ (یعنی فرشتہ اجل) میرے پاس آئے گا اور میں اسے لبیک کہوں گا۔ میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے۔ اﷲ تعالیٰ کی کتاب پر عمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتاب اﷲ (کی تعلیمات پر عمل کرنے کی) ترغیب دی اور اس کی طرف راغب کیا پھر فرمایا : اور (دوسرے) میرے اہلِ بیت ہیں میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اﷲ کی یاد دلاتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ کی یاد دلاتا ہوں۔ میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ کی یاد دلاتا ہوں۔''

إِنَّي تارِكٌ فيكم مَّا إِنْ تمسَّكتُم بِهِ لنْ تضِلُّوا بعدي ، أحدُهما أعظَمُ مِنَ الآخَرِ ، كتابُ اللهِ حبلٌ ممدودٌ مِنَ السماءِ إلى الأرْضِ ، وعترتي أهْلُ بيتي ، ولن يتفرَّقَا حتى يرِدَا عَلَيَّ الحوضَ ، فانظروا كيف تَخْلُفونى فيهما
الراوي: زيد بن أرقم المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 2458
خلاصة حكم المحدث: صحيح


ترجمہ از ڈاکٹر طاہرالقادری
''حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں تم میں ایسی دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں کہ اگر تم نے انہیں مضبوطی سے تھامے رکھا تو میرے بعد ہر گز گمراہ نہ ہوگے۔ ان میں سے ایک دوسری سے بڑی ہے۔ اﷲتعالیٰ کی کتاب آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی رسی ہے اور میری عترت یعنی اہلِ بیت اور یہ دونوں ہرگز جدا نہ ہوں گی یہاں تک کہ دونوں میرے پاس (اکٹھے) حوض کوثر پر آئیں گی پس دیکھو کہ تم میرے بعد ان سے کیا سلوک کرتے ہو؟''

يا أيُّها النَّاسُ إنِّي ترَكْتُ فيكُم مَن ما إن أخَذتُمْ بِهِ لن تَضلُّوا: كتابَ اللَّهِ، وعِترتي أَهْلَ بَيتي.

الراوي: جابر بن عبدالله المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الترمذي - الصفحة أو الرقم: 3786
خلاصة حكم المحدث: صحيح

ترجمہ از ڈاکٹر طاہرالقادری
"حضرت جابر بن عبداللہ رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے سنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے : اے لوگو! میں تمہارے درمیان ایسی چیزیں چھوڑ رہا ہوں کہ اگر تم انہیں پکڑے رکھو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔ (ان میں سے ایک) اﷲ تعالیٰ کی کتاب اور (دوسری) میرے اہلِ بیت (ہیں)۔''
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
قلت : يا رسول الله إن قريشا إذا لقي بعضهم بعضا لقوهم ببشر حسن وإذا لقونا لقونا بوجوه لا نعرفها قال : فغضب النبي صلى الله عليه وسلم غضبا شديدا وقال : والذي نفسي بيده لا يدخل قلب رجل الإيمان حتى يحبكم لله ولرسوله

الراوي: العباس بن عبدالمطلب المحدث:أحمد شاكر - المصدر: مسند أحمد - الصفحة أو الرقم: 3/206
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح


ترجمہ از ڈاکٹر طاہر القادری
''حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اﷲ عنھما سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا : یا رسول اللہ! قریش جب آپس میں ملتے ہیں تو حسین مسکراتے چہروں سے ملتے ہیں اور جب ہم سے ملتے ہیں تو (جذبات سے عاری) ایسے چہروں کے ساتھ ملتے ہیں جنہیں ہم نہیں جانتے۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ سن کر شدید جلال میں آگئے اور فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے! کسی بھی شخص کے دل میں اس وقت تک ایمان داخل نہیں ہو سکتا جب تک اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور میری قرابت کی خاطر تم سے محبت نہ کرے۔''
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
ہم کس کی مانیں ؟
ایک کہتا ہے قرآن و سنت کو پکڑو تو دوسرا کہ رہا ہے قرآن اور اہل بیت کے پیچھے چلو۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
عَنْ حُذَيْفَةَ رضي الله عنه قَالَ: حَدَّثَنَا رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم: أَنَّ الْأَمَانَةَ نَزَلَتْ مِنَ السَّمَاءِ فِي جَذْرِ قَلُوبِ الرِّجَالِ، وَنَزَلَ القُرْآنُ فَقَرَؤُوا القُرْآنَ، وَعَلِمُوْا مِنَ السُنَّةِ.

متفق عليه.

"حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے بیان فرمایا: امانت آسمان سے لوگوں کے دلوں کی تہہ میں نازل فرمائی گئی اور قرآن کریم نازل ہوا۔ سو انہوں نے قرآن کریم پڑھا اور سنت سیکھی۔"


عَنْ مَالِکٍ رضي الله عنه أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ: تَرَکْتُ فِيْکُمْ أَمْرَيْنِ، لَنْ تَضِلُّوْا مَا تَمَسَّکْتُمْ بِهِمَا: کِتَابَ اﷲِ وَسُنَّةَ نَبِيِّهِ.

رواه مالک، والحاکم عن أبي هريرة.

”امام مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ان تک یہ خبر پہنچی کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں تمہارے پاس دو چیزیں چھوڑے جاتا ہوں، اگر انہیں تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ نہ ہوگے یعنی اللہ کی کتاب اور اُس کے نبی کی سنت۔“


عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲ عنهما: أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صلی الله عليه وآله وسلم خَطَبَ النَّاسَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَقَالَ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنِّي قَدْ تَرَکْتُ فِيْکُمْ مَا إِنِ اعْتَصَمْتُمْ بِهِ، فَلَنْ تَضِلُّوْا أَبَدًا: کِتَابَ اللهِ وَسُنَّةَ نَبِيِّهِ.

رواه الحاکم والبيهقي. وقال الحاکم: صحيح الإسناد.

”حضرت (عبد اللہ) بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر لوگوں سے خطاب کیا اور فرمایا: اے لوگو! یقینا میں تمہارے درمیان ایسی شے چھوڑے جا رہا ہوں اگر تم اسے مضبوطی سے تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے، یعنی اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی سنت۔“

عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ رضي الله عنه قَالَ: قَامَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم يَومًا فِيْنَا خَطِيْبًا. بِمَاءٍ يُدْعَی خُمًّا (بَيْنَ مَکَّةَ وَالْمَدِيْنَةِ)، فَحَمِدَ اﷲَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ، وَوَعَظَ وَذَکَّرَ. ثُمَّ قَالَ: أَنَا تَارِکٌ فِيْکُمْ ثَقَلَيْنِ: أَوَّلُهُمَا: کِتَابُ اﷲِ فِيْهِ الْهُدَی وَالنُّورُ، فَخُذُوا بِکِتَابِ اﷲِ وَاسْتَمْسِکُوا بِهِ. فَحَثَّ عَلَی کِتَابِ اﷲِ وَرَغَّبَ فِيْهِ. ثُمَّ قَالَ: وَ أَهْلُ بَيْتِي، أُذَکِّرُکُمُ اﷲَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، أُذَکِّرُکُمُ اﷲَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، أُذَکِّرُکُمُ اﷲَ فِي أَهْلِ بَيْتِي ... الحديث.

رواه مسلم.

وفي رواية له زاد: کِتَابُ اﷲِ فِيْهِ الْهُدَی وَالنُّوْرُ. مَنِ اسْتَمْسَکَ بِهِ وَأَخَذَ بِهِ، کَانَ عَلَی الْهُدَی. وَمَنْ أَخْطَأَهُ ضَلَّ.

رواه مسلم.

وفي رواية: أَنَّهُ قَالَ: أَلاَ! وَإِنِّي تَارِکٌ فِيْکُمْ ثَقَلَيْنِ، أَحَدُهُمَا: کِتَابُ اﷲِ عز وجل، هُوَ حَبْلُ اﷲ،ِ مَنِ اتَّبَعَهُ کَانَ عَلَی الْهُدَی. وَمَنْ تَرَکَهُ کَانَ عَلَی ضَلَالَةٍ.

رواه مسلم.

”حضرت زید بن اَرقم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لیے مدینہ و مکہ کے درمیان اس تالاب پر کھڑے ہوئے جسے خُم کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اﷲ تعالیٰ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا: میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت و نورہے، اﷲ تعالیٰ کی کتاب پرعمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتاب اﷲ (کے اَحکامات پر عمل کرنے پر) اُبھارا اور اس کی طرف ترغیب دلائی۔ اور پھر فرمایا: دوسری چیز میرے اہلِ بیت ہیں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ سے ڈراتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ سے ڈراتا ہوں۔

”ان ہی سے مروی ایک اور روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے: (یہ) اﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے، جس نے اس کتاب کو مضبوطی سے تھام لیا اور اس کے احکامات پر عمل کیا وہ ہدایت یافتہ ہوگا اور جو اس کو چھوڑ کر دور ہوا وہ گمراہ ہوگا۔

”ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: سنو! میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں: ایک اﷲ عز وجل کی کتاب ہے، جواﷲ کی رسی ہے۔ جو اس کی اتباع کرے گا وہ ہدایت یافتہ ہوگا اور جو اس کو ترک کردے گا وہ گمراہی پر ہوگا۔“


 
Top